ایران کے صدر حسن روحانی اور فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کی نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی 74ویں نشست کے موقع پر ملاقات ۔اس دوران ایران اور فرانس کے صدور نے علاقائی تنازعات کے خاتمے، دوجانبہ مختلف امور اور عالمی سطح پر روابط کے فروغ اور علاقائی اور عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا.دونوں رہنماوں نے ایران فرانس تعلقات، خطے کی نازک صورتحال اور خلیج فارس کی سلامتی کے لئے صدر روحانی کے "آبنائے ہرمز قیام امن” منصوبے پر بھی گفتگو کی.
صدرحسن روحانی نےعالمی جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی کے بعد فرانس سمیت دیگر مغربی فریقین کی جانب سے وعدوں پر عملدرآمد پر زور دیتے ہوئے فرانس، برطانیہ اورجرمنی کے گزشتہ روز کے ایران مخالف بے بنیاد الزام کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا،فرانس کےصدر میکرون نے ایرانی ہم منصب کے علاقائی امن منصوبے پر دلچسبی کا اظہار کرتے ہوئے جوہری معاہدے کے تحفظ کے لئے فرانس کی کوششوں پر روشنی ڈالی.
انہوں نے اس حوالے سے یورپ، روس اور چین کے درمیان قریبی تعاون کی ضرورت پر بھی زور دیا.انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ایک اہم علاقائی ملک ہے اسی لئے ہم اس کے ساتھ تعمیری تعلقات کو فروغ دینے کو بڑی اہمیت دیتے ہیں.
صدر روحانی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74ویں اجلاس میں شرکت کے لئے گزشتہ روز نیویارک پہنچے.ایران کے صدر نے فرانسیسی ہم منصب سے پہلے وزیراعظم پاکستان عمران خان کے ساتھ ملاقات کی تھی.روحانی نے نیوریاک کے جان ایف کینیڈی ایئرپورٹ پہنچنے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا تھا کہ وہ خلیج فارس میں بیرونی مداخلت کے خاتمے اور قیام امن سے متعلق خطے کی تمام اقوام بالخصوص عظیم ایرانی عوام کے پیغام امن کو دنیا تک پہنچائیں گے.
