بھارت نےایک بار پھرامریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئےکہاہے کہ کشمیرپرتیسرے فریق کی ثالثی کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی۔اس حوالے سےبھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نےکہا کشمیر پرتیسرے فریق کے بجائے دونوں ممالک کومسائل پردوطرفہ بات کرنی چاہیئے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ثالثی کی پشکش کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم کے ساتھ ملاقات مثبت رہی، دونوں ممالک ایٹمی طاقتیں ہیں، معاملات ٹھیک کرنا ہوں گے۔ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان اور مودی سے ملاقاتوں میں کشمیر پر بات کی، ثالثی سمیت ہر ممکن مدد کے لیے تیار ہوں، پاکستان اور بھارت کو مل کر مسئلے کا حل نکالنا چاہیئے۔
اس سے قبل بھی امریکی صدر متعدد بار پاک بھارت کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ثالثی کی پیش کش کرچکے ہیں، لیکن بھارت اسے دوطرفہ مسئلہ قرار دے کر مذاکرات سے راہ فرار اختیار کرلیتا ہے، 22 جولائی کو وزیراعظم عمران خان سےملاقات میں امریکی صدرنےمسئلہ کشمیرپرپاکستان بھارت کےمابین ثالثی کی پیش کش کی تھی،صدرٹرمپ نے یہ انکشاف بھی کیا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کشمیرکے تنازع پرثالثی کی درخواست کی تھی۔تاہم بھارت میں امریکی صدرکے بیان پرہنگامہ آرائی کے بعد مودی سرکارنے صدرٹرمپ کے بیان کی تردید کردی تھی۔
