Top Posts
مسلمان مئیرز کی فتح: انتخابات طاقت اور اقدار...
امریکی انتخابی نتائج 2025: پورے امریکہ بھرمیں تاریخی...
گوگل میپس میں 4 نئے فیچرز متعارف
آرمی چیف کی مدت ملازمت پانچ سال ہے،...
مریم نواز کی حکومت کے متنازع منصوبے، ’مقبولیت...
پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان استنبول میں...
زہران ممدانی کی جیت: جمہوریت کے لیے امید...
الزامات، بداعتمادی اور آن لائن پروپیگینڈا: استنبول میں...
27ویں ترمیم: کیا حکومت کے پاس پارلیمان میں...
ممدانی کی جیت نے یورپ کی لیفٹسٹ پارٹیوں...
  • Turkish
  • Russian
  • Spanish
  • Persian
  • Pakistan
  • Lebanon
  • Iraq
  • India
  • Bahrain
  • French
  • English
  • Arabic
  • Afghanistan
  • Azerbaijan
شفقنا اردو | بین الاقوامی شیعہ خبر رساں ادارہ اور تجزیاتی مرکز
اردو
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • آپ کی خبر
  • بلاگ
  • پاکستان
  • تصویری منظر نامہ
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • صحت وتعلیم
  • عالمی منظر نامہ
  • فیچرز و تجزیئے
  • کھیل و کھلاڑی
  • وڈیوز
  • رابطہ

مولانا فضل الر حمان ۔۔۔۔ایک طاقتور پیادہ یا مذہبی  رہنما؟ 

by TAK 18:28 | بدھ ستمبر 30، 2020
18:28 | بدھ ستمبر 30، 2020 20 views
20

  پاکستان کی  سیاست نے پچھلے ہفتے جو سیاسی کروٹ لی ہے اس کے نتیجہ میں مختلف سیاسی کردار اپنی ہیت اور جثے میں کھل کر سامنے آنے لگے ہیں۔دھمکی اور جوابی دھمکی کی رسہ کشی میں سیاست دان اور ادارے ایک دوسرے کو تولتے نظر آتے ہیں۔یہ عمل عوام کے لیے انتہائی تکلیف دہ سہی لیکن شائد اس سے ملک میں سیاسی  بلوغت کے عمل میں تیزی آئے گی۔جے یو آئی کی پہچان ملکی سیاست میں مذہبی جماعت کی تھی لیکن آزادی مارچ اور پارٹی کے موجودہ لب و لہجہ سے دن بدن واضح ہوتا جاتا ہے کہ مولانا صاحب مذہبی رہنما سے زیادہ اسٹریٹ پاور ہولڈر ہیں۔یہ پہچان پارٹی کی اپنی پالیسی ہے یا وہ استعمال ہو رہے ہیں اس کا فیصلہ تو وقت ہی کرے گا۔

اے پی سی کے دو دن بعد ہی چیئر مین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال کے 18ستمبر کے دستخط شدہ ایک اجازت نامہ کی کاپی کے ساتھ مولانا فضل الرحمان کو پشاور نیب آفس میں  یکم اکتوبر کو پیش ہونے کے لیے کہا گیاتاکہ وہ خود پر لگائے گئے کرپشن اور آمدنی سے زائد  اثاثوں کی وضاحت دے سکیں۔اس طلبی کو مولانا اور اپوزیشن نے سخت ناگواری سے دیکھا۔ عام طور  پر اپوزیشن حکومت پر الزام لگاتی رہی ہے کہ وہ نیب کو سیاسی مخالفین کے خلاف انتقامی ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کررہی ہے۔ مولانا پر اس سے پہلے 1994 اور 1995  میں  کرپشن کے الزامات لگ چکے ہیں۔ اس طلبی پر مولانا کے آبائی حلقے ڈیرہ اسماعیل خان میں احتجاج اور حکومت مخالف مظاہرے ہوئے۔ جس پر پکڑ دھکڑ ہوئی اور کارکنوں کے خلاف ایف آئی آر بھی کٹوائی گئی۔ 24ستمبر کو نیب حکام نے مولانا کے ایک قریبی ساتھی موسیٰ خان کو پشاور میں کرپشن ہی کے الزام میں حراست میں لے لیا۔موسیٰ خان جے یو آئی کی سنٹرل کمیٹی کے رکن اور پہاڑپور تحصیل کے امیر ہیں۔

مولانا  فضل الرحمان کے بھائی مولاناعطاالرحمان نے ایک ٹی وی پروگرام میں ان گرفتاریوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اگر مولانا کی نیب میں طلبی کے احکامات کو واپس نہ لیا گیا اور کارکنان کو ہراساں کرنے کا سلسلہ ختم نہ ہوا تو کارکنان پشاور کور کمانڈر کے گھر کے باہر دھرنا دیں گے۔ اس پر خیبر پختونخوا نیب نے ایک اعلامیہ  میں واضح کیا کہ نیب کے پاس مولانا کے خلاف آمدن سے زائد اخراجات کا کیس زیر تفتیش ہے تاہم اس سلسلے میں ضرورت پڑنے پر قانون کے مطابق مولانا کو اپنا نکتہ نظر پیش کرنے کے لئے کہا جائے گا۔

مولانا فضل الرحمان نے اس سے قبل 24 ستمبر کو جے یو آئی سندھ کی ایک تقریب میں دھمکی آمیز لہجہ  میں  کہا کہ نیب جو مجھے گرفتار کر رہا ہے اورمیرے نام پر تم نے جو کچھ لکھا ہے وہ سب تم سے پورا کر کے رہوں گا۔ انہوں نے چیئرمین  نیب کو پیغام دیا یہ جمعیت کے کار کنان ہیں تم سے الجھنا بھی جانتے ہیں اور تمھارا گریبان بھی پکڑنا جانتے ہیں۔ ہم تو اس دن کے انتطار میں تھے کہ تم ہمیں چھیڑو تو سہی۔ ہم اس حکو مت کا دھڑن تختہ کردیں گے۔ انھوں نے اس موقع پر فاٹا کی خصوصی حیثیت ختم کر کے پاکستان میں انضمام کو  بھارت کے کشمیر کے انضمام جیسا قرار دیا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میں آج بھی کہتا ہوں کہ یہ فاٹا پر جبری قبضہ ہے اور وہاں فوج کا کنٹرول ہے بین الاقوامی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہیئے۔ ایسا ہی ایک عمل اب گلگت بلتستان میں ہونے جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہاعسکری قیادت نے سیاسی رہنماؤں کو گلگت بلتستان کے پاکستان میں انضمام کے لیے بلایا اور اس آئیڈیا کو سب نے رد کر دیا لیکن یہ نکتہ کوئی نہیں بتا رہا۔مولانا نے مزید کہا کہ ہم نے سیاست کے میدان میں کچی گولیاں نہیں کھیلیں۔ فوج کو واضح طور پر بتانا ہو گا کہ لوگ فوج کے نمائندے بن کر بات کر رہے ہیں۔اور اگر ایسا ہے تو انھیں روکا جائے ورنہ مجھے بھی اجازت ہے کہ میں اپنی بات کہوں۔ مولانا نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہاکہ اس حکومت میں کوئی قانون سازی نہیں ہوئی صرف فیٹف اور آرمی چیف کی مدت ملازمت میں تو سیع کا قانون پاس کروایا گیا۔ فیٹف کے قانون نے ہماری آزادی سلب کر لی ہے۔ وقف املاک کے لیے مذہبی حلقوں میں اختلاف پیدا کیا اور اس کے دھوکے میں قانون پاس کرالیا۔اس کے بعد جو بات اقوام متحدہ میں قرارداد کے صورت میں پیش ہو گی وہ ہمارے ہاں قانون بن جائے گی۔ ہم اپنے ملک میں رہتے ہوئے بھی آزاد نہیں رہے۔

مولانا فضل الرحمان کے جارحا نہ تیور اور اپوزیشن کی سیاست کے درمیان اداروں کو پھونک پھونک کر قدم رکھنے پڑیں گے۔ملا قاتوں کی اندرونی کہانیاں کچھ بھی ہوں تما م فریقین کو ملکی مفاد کو سامنے رکھنے کی ضرورت ہےوگرنہ گلگت بلتستان کا معاملہ حکومت اور اپوزیشن کی کشمکش کا شکار ہو سکتا ہے۔

شفقنا اردو

ur.shafaqna.com

 بدھ،30 ستمبر2020

 

 

 

0 FacebookTwitterLinkedinWhatsappTelegramViberEmail
گزشتہ پوسٹ
کیا پاکستان میں کروناکے خلاف اجتماعی مدافعت واقعی مؤثر ہے؟ شفقنا خصوصی
اگلی پوسٹ
پی ڈی ایم سے وزیر اعظم کی شیروانی تک

تبصرہ کریں Cancel Reply

میرا نام، ای میل اور ویب سائٹ مستقبل میں تبصروں کے لئے محفوظ کیجئے.

تازہ ترین

  • مسلمان مئیرز کی فتح: انتخابات طاقت اور اقدار میں تبدیلی کا اشارہ/احمد مغل

  • امریکی انتخابی نتائج 2025: پورے امریکہ بھرمیں تاریخی رات سے اہم نکات/نعیم افضل

  • گوگل میپس میں 4 نئے فیچرز متعارف

  • آرمی چیف کی مدت ملازمت پانچ سال ہے، توسیع کے لیے نوٹی فیکیشن کی ضروری نہیں: حکومت

  • مریم نواز کی حکومت کے متنازع منصوبے، ’مقبولیت کا گراف نیچے‘؟/رائے شاہ نواز

  • پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان استنبول میں مذاکرات کا تیسرا دور شروع ہوگیا

  • زہران ممدانی کی جیت: جمہوریت کے لیے امید کی کرن/سیدمجاہد علی

  • الزامات، بداعتمادی اور آن لائن پروپیگینڈا: استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے مذاکرات سے کیا توقعات ہیں؟

  • 27ویں ترمیم: کیا حکومت کے پاس پارلیمان میں مطلوبہ نمبرز پورے ہیں؟

  • ممدانی کی جیت نے یورپ کی لیفٹسٹ پارٹیوں کو متحرک کر دیا

  • انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ممبرز پاک بھارت بورڈز میں سیز فائر کے خواہاں

  • کرک آپریشن: ٹی ٹی پی کا انتہائی مطلوب دہشت گرد کمانڈر کمانڈر نثار حکیم ہلاک

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ میں 7 کے بجائے 8 طیارے گرنے کا دعویٰ کردیا

  • آئین کوئی آسمانی صحیفہ نہیں جسے تبدیل نہیں کیا جا سکتا: وزیر مملکت قانون

  • سعودی عرب سے یمن جانے والی مسافر بس کو ہولناک حادثہ؛ 30 افراد زندہ جل گئے

  • افغانستان سے مذاکرات ناکام ہوئے تو فوجی آپریشن کا آپشن لازم ہے: خواجہ آصف

  • ستائیسویں آئینی ترمیم 14 نومبر تک دونوں ایوانوں سے منظور کرانے کا فیصلہ کرلیا گیا

  •  ظہران ممدانی کے میئر  بننے کے بعد اب شہری نیو یارک چھوڑ کر فلوریڈا منتقل ہوجائیں گے: امریکی صدر کا دعویٰ

  • بھارت کی پسماندہ ترین ریاست بہار میں آج انتخابات کا پہلا مرحلہ ہوگا

  • امریکا کا بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ

مقبول ترین

  • چھپکلی کی جلد سے متاثرہ بھوک لگانے والا کیپسول

  • مہاتیر محمد نے اپنا استعفیٰ پیش کردیا

  • ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کے قرضوں کی ادائیگی معطل کرنے کے معاہدے پر دستخط

  • اسلام آباد: میجر لاریب قتل کیس میں ایک مجرم کو سزائے موت، دوسرے کو عمر قید

  • میں نے جمہوریت کی مضبوطی کے لیے کام کیا: جوبائیڈن کا قوم سے خطاب

  • کیا ہندوستان کی آنے والی نسلیں مسلم مخالف نفرت میں اس کی زوال پزیری کو معاف کر دیں گی؟/شاہد عالم

  • مکمل لکڑی سے تراشا گیا کارکا ماڈل 2 لاکھ ڈالر میں نیلام

  • دی نیشن رپورٹ/پاکستانی جیلوں میں قید خواتین : اگرچہ ان کی چیخیں دب گئی ہیں مگر ان کے دکھ کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا

  • عورتوں سے باتیں کرنا

  • سی سی پی او لاہور نے آئی جی کے ‘اختیارات’ کو چیلنج کرکے نیا ‘پنڈورا بکس’ کھول دیا

@2021 - All Right Reserved. Designed


Back To Top
شفقنا اردو | بین الاقوامی شیعہ خبر رساں ادارہ اور تجزیاتی مرکز
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • آپ کی خبر
  • بلاگ
  • پاکستان
  • تصویری منظر نامہ
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • صحت وتعلیم
  • عالمی منظر نامہ
  • فیچرز و تجزیئے
  • کھیل و کھلاڑی
  • وڈیوز
  • رابطہ