15
افغانستان کے کابل ایئرپورٹ کے باہر زور دار دو دھماکوں کے نتیجے میں بچوں سمیت 13 افراد جاں بحق اور طالبان کے گارڈز سمیت 60 افراد زخمی ہوگئے۔
خبرایجنسی رائٹرز کے مطابق طالبان کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ کابل ایئرپورٹ کے باہر ہونے والے دھماکے میں بچوں سمیت 13 افراد جاں بحق ہوئے اور طالبان کے گارڈز سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
غیرملکی خبرایجنسیوں کی رپورٹس کے مطابق روس کی وزارت خارجہ نے کہا کہ افغانستان کے دارالحکومت میں ایئرپورٹ کے باہر دوسرا دھماکا ہوا، جس سے 13 افراد جاں بحق اور 15 زخمی ہوگئے۔
امریکی عہدیدار نے ابتدائی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ زخمیوں میں امریکی فوجی بھی شامل ہیں، ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں لیکن تعداد اور ان کی شہریت کےحوالے سے کچھ نہیں جانتے ہیں۔
کابل کے ایمرجنسی ہسپتال انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں 30 سے زائد زخمیوں کو لایا گیا اور 6 افراد کو جب ہسپتال لایا گیا تو دم توڑ چکے تھے۔
ایمرجنسی ہسپتال نے دوسری ٹوئٹ میں کہا کہ سرجیکل سینٹر میں 60 زخمیوں کو لایا گیاہے۔
پینٹاگون کے ترجمان جان کربی کا کہنا تھا کہ پہلا دھماکا آبے گیٹ کے قریب ہوا اور دوسرا بیرون ہوٹل کے قریب ہوا، دو امریکی عہدیداروں نے کہا کہ ایک دھماکا خود کش تھا۔
جان کربی نے ٹوئٹر پر کہا کہ ‘ہم تصدیق کرسکتے ہیں کہ آبے گیٹ کے قریب ہونے والا دھماکا بدترین حملہ تھا، جس کے نتیجے میں امریکی اور شہریوں کی ہلاکتیں ہوئیں’۔
انہوں نے کہا کہ ‘ہم ایک اور دھماکے کی تصدیق کرسکتے ہیں جو بیرون ہوٹل کے قریب، آبے گیٹ سے مختصر فاصلے پر ہوا’۔
خبرایجنسی رائٹرز کو امریکی عہدیدار نے بتایا کہ زخمیوں میں امریکی فوج کے تین عہدیدار شامل ہیں لیکن تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
امریکی عہدیدار نے کہا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق امریکی فوج کا ایک اہلکار شدید زخمی ہوا ہے۔
کابل میں قائم امریکی سفارت خانے نے واقعے کو ‘ایک بڑا دھماکا’ سے تعبیر کیا اور کہا کہ فائرنگ کی رپورٹس بھی ہیں۔ امریکا اور اس کے اتحادیوں نے کہا تھا کہ خفیہ اطلاع ہے کہ کابل ایئرپورٹ پر بم دھماکا ہوسکتا ہے۔
کابل میں دوسرے دھماکے کا منظر pic.twitter.com/Qn1PQyGIKb
— امارتِ اسلامی اردو (@EmartIslamiUrdu) August 26, 2021


