Top Posts
قانون،کیا صرف غریبوں کے لیے؟/ثمرہ شمشاد
سرحدی کشیدگی کا بوجھ افغان مہاجرین پر
مسلمان راندہ درگاہ کیوں/حسنین جمیل
عہد جدید میں ’بادشاہت‘ کا ظہور/سید مجاہد علی
سعودی ولی عہد کا دورہِ امریکہ: کیا ایف-35...
پاکستان نے کویت کو شکست دیکر ہانگ کانگ...
جنگ بندی کے باوجود غزہ پر اسرائیلی حملے...
وزیراعظم شہباز شریف نے 27 ویں آئینی ترمیم...
آئر لینڈ فٹبال ایسوسی ایشن نے اسرائیل کے...
اقوام متحدہ: پاکستان کی ہتھیاروں کے کنٹرول، جوہری...
  • Turkish
  • Russian
  • Spanish
  • Persian
  • Pakistan
  • Lebanon
  • Iraq
  • India
  • Bahrain
  • French
  • English
  • Arabic
  • Afghanistan
  • Azerbaijan
شفقنا اردو | بین الاقوامی شیعہ خبر رساں ادارہ اور تجزیاتی مرکز
اردو
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • آپ کی خبر
  • بلاگ
  • پاکستان
  • تصویری منظر نامہ
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • صحت وتعلیم
  • عالمی منظر نامہ
  • فیچرز و تجزیئے
  • کھیل و کھلاڑی
  • وڈیوز
  • رابطہ

افغانستان سے امریکی فوجی انخلا مکمل ہوتےہی طالبان نے اپنی مکمل آزادی حاصل کرنے کا دعویٰ کردیا

by TAK 07:59 | منگل اگست 31، 2021
07:59 | منگل اگست 31، 2021 8 views
8

افغانستان سے امریکی فوجیوں کا انخلا رات 12 بجے مکمل ہونے کے ساتھ ہی طالبان نے ملک میں اپنی مکمل آزادی حاصل کرنے کا دعویٰ کردیا ہے۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نئی پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ‘آخری امریکی فوجی دستہ 12 بجے کابل ایئر پورٹ سے روانہ ہوگیا’۔

ذبیح اللہ مجاہد نے خدا کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ ‘اب ہمارے ملک نے اپنی مکمل آزادی حاصل کرلی ہے’۔

خیال رہے کہ افغانستان سے امریکی فوجیوں اور عہدیداروں کے انخلا کی حتمی تاریخ 31 اگست تھی، تاہم یہ عمل ایک روز قبل ہی مکمل کرلیا گیا اور یوں امریکا کی 20 سالہ جنگ ختم ہوگئی۔

علاوہ ازیں امریکی انخلا پر طالبان جنگجوؤں نے خوشی میں فائرنگ کی اور جشن بھی منایا۔

جس پر ایک مرتبہ پھر طالبان کے ترجمان نے وضاحت دی کہ ‘کابل میں فائرنگ امریکیوں کے انخلا پر خوشی کے اظہار میں کی گئی اس لیے شہری پریشان نہ ہوں’۔

علاوہ ازیں قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے بھی نئی سیاسی پیش رفت کی تصدیق کی اور امریکی فوجی انخلا مکمل ہونے پر مبارکباد دی۔

واضح رہے کہ 24 اگست کو امریکا کے سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن نے اشارہ دیا تھا کہ انخلا کا عمل مقررہ تاریخ سے پہلے مکمل ہوجائے گا۔

ساتھی ہی غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے پی‘ کی رپورٹ میں اعداد و شمار کا حوالہ دے کر بتایا گیا تھا کہ امریکا، کابل ایئرپورٹ سے امریکی شہریوں کے انخلا کے اپنے ہدف کو اولین ترجیح کے طور پر صدر جو بائیڈن کی 31 اگست کی آخری تاریخ سے قبل پورا کر رہا ہے۔

ساتھ ہی بین الاقوامی پناہ گزین معاونت منصوبے کے پالیسی ڈائریکٹر سنیل ورگیس نے کہا کہ ‘یہ افغانیوں پر منحصر ہے کہ وہ ان خطرات سے نمٹیں اور اس سے نکلنے کا راستہ تلاش کریں’۔

افغانستان میں 20 سالہ امریکی جنگ اختتام پذیر، طالبان کا جشن

واشنگٹن: گیارہ ستمبر 2001 کے حملوں کے بعد افغانستان پر چڑھائی کے 20 برس بعد آخری امریکی فوجی بھی افغانستان سے روانہ ہوگیا، جس کے باعث کابل کی گلیاں خوشی میں کی گئی ہوائی فائرنگ سے گونج اٹھیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کی رپورٹ کے مطابق طالبان کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو فوٹیجز میں جنگجوؤں کو رات گئے امریکی فوجیوں کے جانے کے بعد کابل ایئرپورٹ میں داخل ہوتے دیکھا جاسکتا ہے۔

قطری نشریاتی ادارے ‘الجزیرہ’ کی رپورٹ کے مطابق طالبان کے ترجمان قاری یوسف نے کہا کہ ’آخری امریکی فوجی بھی کابل سے جاچکا ہے اور ہمارے ملک نے مکمل آزادی حاصل کرلی ہے‘۔

امریکی فوج نے کابل سے باہر نکلنے کی آخری پرواز پر سوار ہونے والے آخری امریکی فوجی کی نائٹ ویژن آپٹکس کے ساتھ لی گئی تصویر شیئر کی، جو 82ویں ایئربورن ڈویژن کے میجر جنرل کرس ڈونا تھے۔

امریکا کی تاریخ کی طویل ترین جنگ کے دوران تقریباً ڈھائی ہزار امریکی فوجی، 2 لاکھ 40 ہزار افغان شہری ہلاک ہوئے اور اس پر 20 کھرب ڈالر لاگت آئی۔

اگرچہ اس نے طالبان کو اقتدار سے نکالنے میں کامیابی حاصل کی اور افغانستان کو القاعدہ کی جانب سے امریکا پر حملے کے لیے اڈے کے طور پر استعمال ہونے سے روک دیا، لیکن اس کا اختتام ایسے ہو رہا ہے کہ عسکریت پسند 1996 سے 2001 تک کے اپنے سابقہ دورِ حکمرانی سے زیادہ ملک پر کنٹرول حاصل کر چکے ہیں۔

چنانچہ امریکا اور اس کے اتحادی گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران ایک وسیع مگر افراتفری والی ایئرلفٹ کے ذریعے کابل سے ایک لاکھ 22 ہزار سے زائد افراد کو نکالنے میں کامیاب رہے۔

اس کے باوجود ہزاروں ایسے افغان شہری پیچھے رہ گئے ہیں جنہوں نے مغربی ممالک کی مدد کی اور طالبان کی طرف سے انتقامی کارروائیوں سے خوفزدہ ہیں۔

امریکی شہریوں کا ایک دستہ، جو امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے مطابق 200 سے کم اور ممکنہ طور پر 100 کے قریب افراد پر مشتمل تھا، بھی انخلا کرنا چاہتا تھا لیکن آخری پروازوں میں جانے سے قاصر تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل فرینک میک کینزی نے پینٹاگون کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں چیف امریکی سفارت کار راس ولسن، اڑان بھرنے والی آخری سی -17 فلائٹ میں تھے۔

اس افراتفری کے شکار انخلا کے دوران ایئرپورٹ پر ہوئے دھماکے کے نتیجے میں 13 امریکی فوجیوں سمیت 100 سے زائد افراد ہلاک ہوئے، اس کے باوجود طالبان کی حکومت سے فرار کے خواہشمند ہزاروں افغان اور سیکڑوں امریکی شہری افغانستان میں ہی رہ گئے۔

پینٹاگون نے ایک نیوز کانفرنس میں اعلان کیا کہ القاعدہ کے 11 ستمبر 2001 کے حملوں کے بعد امریکا کی شروع کی گئی جنگ کے 20 برسوں میں پہلی مرتبہ افغانستان میں امریکی فوج کا کوئی ایک رکن بھی موجود نہیں ہے۔

‘شکستہ دل’ وہ لفظ تھا جسے امریکی میرین جرل فرینک میکنزی نے امریکا کی طویل ترین جنگ سے واپس جانے سے منسلک جذبات بیان کرنے کے لیے استعمال کیا۔

جنرل میکنزی نے کہا کہ اس روانگی سے بہت سے دل ٹوٹے ہیں، جو کوئی جانا چاہتا تھا ہم ہر ایک کو نہیں نکال سکے لیکن میرے خیال میں اگر ہم مزید 10 روز بھی رہتے تب بھی ہر ایک کو نہیں نکال سکتے تھے۔

تاہم امریکی افواج نے جانے سے قبل 70 سے زائد طیاروں، درجنوں بکتر بند گاڑیوں اور کابل ایئرپورٹ پر داعش کے راکٹ حملوں کو روکنے والے ایئر ڈیفنس سسٹم کو ناکارہ بنادیا۔

طالبان کے سپریم رہنما جلد عوام کے سامنے آئیں گے، ترجمان

سخت گیر اسلامی گروپ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ طالبان کے سپریم رہنما ہیبت اللہ اخوندزادہ، جو کبھی عوام کے سامنے ظاہر نہیں ہوئے اور نہ ہی ان کے ٹھکانے کے بارے میں کوئی جانتا ہے، وہ افغانستان میں ہی ہیں۔

ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ ‘وہ قندھار میں موجود ہیں وہ ابتدا سے ہی یہاں مقیم ہیں’۔

دوسری جانب نائب ترجمان بلال کریمی نے کہا کہ ‘وہ جلد عوام کے سامنے آئیں گے’۔

افغان طالبان کے درمیان امیر المومنین کہلائے جانے والے ہیبت اللہ اخوندزادہ 2016 میں طالبان کی سربراہی کررہے ہیں۔

ہیبت اللہ اخوندزادہ کے روز مرہ کے معاملات کے بارے میں بہت کم ہی لوگ جانتے ہیں، عوامی سطح پر ان کا کردار سالانہ اسلامی تہواروں پیغام جاری کرنے تک محدود ہے۔

تاہم طالبان کے اگست کے وسط میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے انہوں نے اب تک کوئی بیان جاری نہیں کیا، طالبان کی ایک طویل تاریخ ہے کہ وہ اپنے سر کردہ رہنماؤں کو عوامی نظروں سے اوجھل رکھتے ہیں۔

گروپ کے خفیہ بانی ملا محمد عمر تھے، جو اپنی تنہائی پسندی کے حوالے سے بدنام تھے اور نوے کی دہائی میں جب گروپ اقتدار میں تھا انہوں نے کابل کا شاذ و نادر ہی سفر کیا تھا۔

اس کے بجائے ملا عمر بڑی حد تک نظروں سے اوجھل قندھار میں واقع اپنے کمپاونڈ میں مقیم رہے اور ملاقات کے لیے آنے والے وفود سے ملاقات کرنے سے بھی گریزاں تھے۔

افغانستان کا صوبہ قندھار جنگجو تحریک کا آبائی علاقہ اور نوے کی دہائی میں طالبان کی سخت اسلامی حکومت کا گڑھ تھا۔

منبع: ڈان نیوز

افغان طالبانافغان طالبان ترجمان سہیل شاہینافغانستانالجزیرہامریکاامریکی خبر ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی)امریکی فوجی انخلاامریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکنترجمان ذبیح اللہ مجاہدٹوئٹررائٹرزکابل ایئرپورٹ
0 FacebookTwitterLinkedinWhatsappTelegramViberEmail
گزشتہ پوسٹ
آئی فون 13 میں ممکنہ طور پر حیران کرنے والی ٹیکنالوجی کا امکان
اگلی پوسٹ
افغانستان پر اگر پاکستان اور وزیراعظم کے مشورے کو سنا جاتا تو صورتحال مختلف ہوتی، فواد چوہدری

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

پاک افغان مذاکرات

13:04 | ہفتہ نومبر 8، 2025

پاک افغان مذاکرات ناکامی سے دو چار

04:18 | ہفتہ نومبر 8، 2025

الزامات، بداعتمادی اور آن لائن پروپیگینڈا: استنبول میں...

13:19 | جمعرات نومبر 6، 2025

طور خم کی بندش کا 25ویں روز: دوطرفہ...

09:42 | بدھ نومبر 5، 2025

افغان عبوری وزیر خارجہ کو واضح کیا ہے...

04:08 | بدھ نومبر 5، 2025

افغانستان میں 6.3 شدت کا زلزلہ، 20 افراد...

03:54 | پیر نومبر 3، 2025

سرحد پار دہشت گردی کے خلاف دفاع حق...

03:13 | اتوار نومبر 2، 2025

ہمیشہ کی جنگیں: ایک وقفہ، امن نہیں/جمیل اختر

15:27 | ہفتہ نومبر 1، 2025

حماس نے مزید دو یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیلی...

09:31 | جمعہ اکتوبر 31، 2025

پاکستان اپنی سر زمین پرافغان سرزمین سے دہشت...

03:59 | جمعہ اکتوبر 31، 2025

تبصرہ کریں Cancel Reply

میرا نام، ای میل اور ویب سائٹ مستقبل میں تبصروں کے لئے محفوظ کیجئے.

تازہ ترین

  • قانون،کیا صرف غریبوں کے لیے؟/ثمرہ شمشاد

  • سرحدی کشیدگی کا بوجھ افغان مہاجرین پر

  • مسلمان راندہ درگاہ کیوں/حسنین جمیل

  • عہد جدید میں ’بادشاہت‘ کا ظہور/سید مجاہد علی

  • سعودی ولی عہد کا دورہِ امریکہ: کیا ایف-35 طیاروں کی خریداری کا معاہدہ اسرائیل کو پریشان کر سکتا ہے؟

  • پاکستان نے کویت کو شکست دیکر ہانگ کانگ سکسز کا ٹائٹل اپنے نام کرلیا

  • جنگ بندی کے باوجود غزہ پر اسرائیلی حملے بند نہ ہوئے: شہدا کی تعداد 79 ہزار سے متجاوز

  • وزیراعظم شہباز شریف نے 27 ویں آئینی ترمیم میں وزیراعظم کے عہدے کیلئے استثنیٰ کی شق واپس لینے کی ہدایت کر دی

  • آئر لینڈ فٹبال ایسوسی ایشن نے اسرائیل کے خلاف پابندی کی قرارداد منظور کرلی

  • اقوام متحدہ: پاکستان کی ہتھیاروں کے کنٹرول، جوہری سلامتی سے متعلق قراردادیں منظور

  • خشک سالی میں شدت: تہران میں پانی کی فراہمی محدود کرنے کا فیصلہ

  • امریکہ نئی ویزا پالیسی: موٹاپے اور ذیابیطس میں مبتلا غیر ملکیوں کو امریکا کا ویزا جاری نہ کرنے کا اعلان

  • امریکا نے جنوبی افریقا میں ہونیوالے جی 20 اجلاس کا بائیکاٹ کردیا

  • اپوزیشن اتحاد نے مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف ملک گیر تحریک چلانےکا اعلان کردیا

  • فیلڈ مارشل، مارشل آف ائیرفورس اور ایڈمرل آف فلیٹ رینک حاصل کرنیوالا تاحیات یونیفارم میں رہےگا: مجوزہ آئینی ترمیم

  • 27ویں آئینی ترمیم: اگر کوئی جج ٹرانسفر ماننے سے انکار کرے گا وہ ریٹائر تصور کیا جائے گا

  • ڈنمارک کا 15 سال سےکم عمر بچوں پر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے استعمال پر پابندی عائد کرنےکا فیصلہ

  • روس کے یوکرین کے توانائی نظام اور رہائشی عمارتوں پر متعددمیزائل اور ڈرون حملے، 6 افراد ہلاک

  • شاعرِ مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کا 148 واں یوم پیدائش آج عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جارہا ہے

  • پاکستان نے جنوبی افریقہ کو شکست دے کر ون ڈے سیریز جیت لی

مقبول ترین

  • چھپکلی کی جلد سے متاثرہ بھوک لگانے والا کیپسول

  • مہاتیر محمد نے اپنا استعفیٰ پیش کردیا

  • ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کے قرضوں کی ادائیگی معطل کرنے کے معاہدے پر دستخط

  • اسلام آباد: میجر لاریب قتل کیس میں ایک مجرم کو سزائے موت، دوسرے کو عمر قید

  • میں نے جمہوریت کی مضبوطی کے لیے کام کیا: جوبائیڈن کا قوم سے خطاب

  • کیا ہندوستان کی آنے والی نسلیں مسلم مخالف نفرت میں اس کی زوال پزیری کو معاف کر دیں گی؟/شاہد عالم

  • مکمل لکڑی سے تراشا گیا کارکا ماڈل 2 لاکھ ڈالر میں نیلام

  • دی نیشن رپورٹ/پاکستانی جیلوں میں قید خواتین : اگرچہ ان کی چیخیں دب گئی ہیں مگر ان کے دکھ کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا

  • عورتوں سے باتیں کرنا

  • سی سی پی او لاہور نے آئی جی کے ‘اختیارات’ کو چیلنج کرکے نیا ‘پنڈورا بکس’ کھول دیا

@2021 - All Right Reserved. Designed


Back To Top
شفقنا اردو | بین الاقوامی شیعہ خبر رساں ادارہ اور تجزیاتی مرکز
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • آپ کی خبر
  • بلاگ
  • پاکستان
  • تصویری منظر نامہ
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • صحت وتعلیم
  • عالمی منظر نامہ
  • فیچرز و تجزیئے
  • کھیل و کھلاڑی
  • وڈیوز
  • رابطہ