Top Posts
مسلمان مئیرز کی فتح: انتخابات طاقت اور اقدار...
امریکی انتخابی نتائج 2025: پورے امریکہ بھرمیں تاریخی...
گوگل میپس میں 4 نئے فیچرز متعارف
آرمی چیف کی مدت ملازمت پانچ سال ہے،...
مریم نواز کی حکومت کے متنازع منصوبے، ’مقبولیت...
پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان استنبول میں...
زہران ممدانی کی جیت: جمہوریت کے لیے امید...
الزامات، بداعتمادی اور آن لائن پروپیگینڈا: استنبول میں...
27ویں ترمیم: کیا حکومت کے پاس پارلیمان میں...
ممدانی کی جیت نے یورپ کی لیفٹسٹ پارٹیوں...
  • Turkish
  • Russian
  • Spanish
  • Persian
  • Pakistan
  • Lebanon
  • Iraq
  • India
  • Bahrain
  • French
  • English
  • Arabic
  • Afghanistan
  • Azerbaijan
شفقنا اردو | بین الاقوامی شیعہ خبر رساں ادارہ اور تجزیاتی مرکز
اردو
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • آپ کی خبر
  • بلاگ
  • پاکستان
  • تصویری منظر نامہ
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • صحت وتعلیم
  • عالمی منظر نامہ
  • فیچرز و تجزیئے
  • کھیل و کھلاڑی
  • وڈیوز
  • رابطہ

کورونا ویکسینیشن کے بعد بھی لوگوں میں وائرس سنگین شدت اختیار کرسکتا ہے، تحقیق

by TAK 09:57 | منگل ستمبر 21، 2021
09:57 | منگل ستمبر 21، 2021 15 views
15

ویکسینز کے استعمال کے بعد کووڈ 19 کے شکار ہونے پر بیماری کی شدت معمولی رہنے کا امکان ہوتا ہے مگر کچھ افراد میں یہ زیادہ بھی ہوسکتی ہے۔

اب ایک نئی طبی تحقیق میں ان عوامل کی نشاندہی کی ہے جو ویکسینیشن کرانے والے افراد میں کووڈ 19 کی سنگین شدت یا موت کا باعث بن سکتے ہیں۔

برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں عام ڈاکٹروں، نیشنل امیونزایشن،کووڈ 19 ٹیسٹنگ، ہسپتال میں داخلے اور اموات کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گی تھی۔

69 لاکھ ویکسینیشن کرانے والے افراد کا ڈیٹا بھی اس میں شامل تھا اور ان میں سے 52 لاکھ کی ویکسینیشن مکمل ہوچکی تھی۔

ان میں سے 2031 کووڈ 19 کے نتیجے میں ہلاک ہوئے جبکہ 1929 کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔

ان میں سے ہسپتال میں داخل ہونے والے 71 اور 81 ہلاکتیں ان افراد کی تھیں جن کو ویکسین کی دوسری خوراک استعمال کیے 14 دن سے زیادہ عرصہ ہوچکا تھا۔

محققین نے ویکسینیشن کرانے والے افراد میں ہسپتال کے داخلے اور موت کے خطرے کے لیے مختلف عناصر بشمول عمر، جنس اور دیگر کا جائزہ لیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ جن لوگوں مدافعتی نظام کیموتھراپی، بون میرو یا اعضا کی پیوندکاری یا ایچ آئی وی/ایڈز کے باعث کمزور ہوجاتا ہے، ان میں یہ خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

اسی طرح ایسے افراد جو ڈیمینشیا اور پارکنسن سمیت دماغی امراض کے شکار افراد، کیئر ہوم کے رہائشیوں اور دائمی امراض کا سامنا کرنے والے افراد میں بھی یہ خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ برطانیہ دنیا کا پہلا ملک تھا جہاں ویکسنیشن پروگرام پر عملدرآمد شروع ہوا اور ہم نے کیو ریسرچ ڈیٹا بیس کو استعمال کرکے نئے ٹول کو تیار کیا۔

انہوں نے بتایا کہ اس ٹول سے این ایچ ایس کو ویکسینیشن کے بعد سنگین نتائج کے زیادہ خطرے سے دوچار مریضوں کی شناخت کرنے میں مدد ملی۔

محققین نے بتایا کہ کسی بھی ویکسین کی دوسری خوراک کو استعمال کرنے کے بعد بہت کم افراد کو کووڈ کے باعث ہسپتال میں داخل یا موت کا سامنا ہوا، جس کے باعث واضح طور پر خطرے سے دوچار گروپس کا تعین کرنا ممکن نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 50 لاکھ سے زیادہ ویکسینیشن کرانے والے افراد کی قومی سطح پر تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بہت کم افراد کو ویکسینیشن کے بعد کووڈ سے ہسپتال میں داخلے اور موت کا خطرہ ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارے رسک کیلکولیٹر سے ان کی شناخت کرنے مین مدد ملے گی جو ویکسینیشن کے بعد بھی زیادہ خطرے سے دوچار ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے نئے کیو کووڈ ٹول کی تشکیل سے برطانیہ بھر کے ماہرین کو زیادہ خطرے سے دوچار افراد کی شناخت کرنے میں مدد ملے گی اور تعین کیا جاسکے گا کہ کن کو ویکسین کے بوسٹر ڈوز یا نئے طریقہ علاج جیسے مونوکلونل اینٹی باڈیز سے زیادہ فائدہ ہوسکتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے برتش میڈیکل جرنل میں شائع ہوئے۔

فائزر کووڈ 19 ویکسین 5 سے 11 سال کے بچوں کیلئے محفوظ اور مؤثر قرار

فائزر/بائیو این ٹیک کی تیار کردہ کووڈ 19 ویکسین 5 سے 11 سال کے بچوں کے لیے محفوظ اور بیماری سے بچانے کے لیے مؤثر ہے۔

یہ بات فائزر کے چیئرمین اور سی ای او البرٹ بورلا نے ایک جاری بیان میں بتائی۔

انہوں نے بتایا کہ ہم بچوں کو ویکسین سے تحفظ فراہم کرنے کے خواہشمند ہیں اور اس کے لیے ریگولیٹری منظوری کا انتظار ہے، بالخصوص اس وقت جب کورونا کی قسم ڈیلٹا بچوں میں تیزی سے پھیل رہی ہے اور ان کے لیے خطرہ بنی ہوئی ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ جولائی سے امریکا میں بچوں میں کووڈ 19 کیسز کی شرح میں 240 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس سے ویکسینیشن کی ضرورت سامنے آتی ہے’۔

فائزر کی جانب سے 5 سے 11 سال کے 2268 بچوں کو ٹرائل کا حصہ بنایا گیا تھا۔

ان بچوں کو فائزر ویکسین کی 2 خوراکیں استعمال کرائی گئی مگر ان کی مقدار 12 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کے مقابلے میں کم رکھی گئی تھی۔

کمپنی نے بتایا کہ ٹرائل میں 5 سے 11 سال کی عمر کے بچوں میں ویکسین محفوظ، قابل برداشت ثابت ہوئی جبکہ اس سے وائرس ناکارہ بنانے والا ٹھوس اینٹی باڈی ردعمل بھی بنا۔

فائزر اور بائیو این ٹیک کی جانب سے یہ ڈیٹا اب یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے)، یورپین میڈیسین ایجنسی اور دیگر ریگولیٹرز سے شیئر کیا جائے گا اور امریکا میں ایمرجنسی استعمال کی منظوری کی درخواست بھی جمع کرائی جائے گی۔

ایف ڈی اے نے فائزر ویکسین کو پہلے ہی 16 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کے لیے مکمل منظوری دی ہوئی ہے جبکہ 12 سے 15 سال کے لیے ایمرجنسی منظوری حاصل کی گئی ہے۔

فائزر کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ٹرائل کے نتائج، 5 سے 11 سال کی عمر کے بچوں کی ویکسینیشن کی منظوری کے لیے ٹھوس بنیاد ہے اور ہم جلد ہی ریگولیٹرز سے منظوری کے لیے رجوع کریں گے۔

فائزر/بائیو این ٹیک کی جانب سے 2 سے 5 سال کی عمر اور 6 ماہ سے 2 سال کی عمر کے بچوں پر بھی ویکسین کے ٹرائلز ہورہے ہیں جن کے نتائج رواں سال ہی کسی وقت سامنے آسکتے ہیں۔

فائزر کو امریکا میں 12 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کے لیے ویکسین کی تیسری خوراک کے استعمال کی منظوری دی گئی ہے اور یہ بوسٹر ڈوز ان افراد کے لیے ہوگا جن کا مدافعتی نظام کمزور ہوگا۔

مگر ایف ڈی اے کی جانب سے تمام افراد کے لیے بوسٹر ڈوز کی فراہمی کے حکومتی منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس وقت تیسری خوراک 65 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کو دی جانی چاہیے جن میں کووڈ 19 کی سنگین شدت کا خطرہ ہوتا ہے۔

منبع: ڈان نیوز

آکسفورڈ یونیورسٹیبائیو این ٹیک کورونا ویکسینبرطانیہڈیلٹا ویرینٹفائزر کورونا ویکسینکورونا وائرسکورونا وائرس ویکسینیشن پروگرام
0 FacebookTwitterLinkedinWhatsappTelegramViberEmail
گزشتہ پوسٹ
حکومت انتخابی اصلاحات کے لیے کیوں مری جارہی ہے؟
اگلی پوسٹ
اقوام متحدہ کی چین اور امریکا سے ‘مکمل طور پر غیر فعال’ تعلقات کو ٹھیک کرنے کی اپیل

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

27ویں ترمیم آئین کے نمایاں خدوخال کو کیسے...

04:04 | منگل نومبر 4، 2025

مقبول ادویات کی مسلسل قلت دنیا بھر میں...

15:36 | اتوار اکتوبر 26، 2025

پاکستان کے معدنی ذخائر اعلیٰ عالمی معیار کے...

14:37 | منگل اکتوبر 21، 2025

یو این ڈی پی رپورٹ/غربت اور موسمیاتی بحران...

16:14 | اتوار اکتوبر 19، 2025

برطانیہ کے ’’گرومِنگ گینگ‘‘ کے عالمی شہرت یافتہ...

03:23 | جمعہ اکتوبر 3، 2025

کونسی غذائیں مسوڑھوں کی بیماری سے بچا سکتی...

14:55 | جمعرات ستمبر 25، 2025

برطانیہ، کینیڈا ،آسٹریلیا اور پرتگال کے بعد فرانس...

05:55 | منگل ستمبر 23، 2025

پرتگال نے بھی فلسطین کو باضابطہ طور پر...

03:13 | پیر ستمبر 22، 2025

وزیراعظم شہباز شریف3 ممالک کے دورے پر روانہ

07:01 | بدھ ستمبر 17، 2025

ذہنی تناؤ، کیا مناسب مقدار میں پانی پینے...

12:19 | منگل ستمبر 2، 2025

تبصرہ کریں Cancel Reply

میرا نام، ای میل اور ویب سائٹ مستقبل میں تبصروں کے لئے محفوظ کیجئے.

تازہ ترین

  • مسلمان مئیرز کی فتح: انتخابات طاقت اور اقدار میں تبدیلی کا اشارہ/احمد مغل

  • امریکی انتخابی نتائج 2025: پورے امریکہ بھرمیں تاریخی رات سے اہم نکات/نعیم افضل

  • گوگل میپس میں 4 نئے فیچرز متعارف

  • آرمی چیف کی مدت ملازمت پانچ سال ہے، توسیع کے لیے نوٹی فیکیشن کی ضروری نہیں: حکومت

  • مریم نواز کی حکومت کے متنازع منصوبے، ’مقبولیت کا گراف نیچے‘؟/رائے شاہ نواز

  • پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان استنبول میں مذاکرات کا تیسرا دور شروع ہوگیا

  • زہران ممدانی کی جیت: جمہوریت کے لیے امید کی کرن/سیدمجاہد علی

  • الزامات، بداعتمادی اور آن لائن پروپیگینڈا: استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے مذاکرات سے کیا توقعات ہیں؟

  • 27ویں ترمیم: کیا حکومت کے پاس پارلیمان میں مطلوبہ نمبرز پورے ہیں؟

  • ممدانی کی جیت نے یورپ کی لیفٹسٹ پارٹیوں کو متحرک کر دیا

  • انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ممبرز پاک بھارت بورڈز میں سیز فائر کے خواہاں

  • کرک آپریشن: ٹی ٹی پی کا انتہائی مطلوب دہشت گرد کمانڈر کمانڈر نثار حکیم ہلاک

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ میں 7 کے بجائے 8 طیارے گرنے کا دعویٰ کردیا

  • آئین کوئی آسمانی صحیفہ نہیں جسے تبدیل نہیں کیا جا سکتا: وزیر مملکت قانون

  • سعودی عرب سے یمن جانے والی مسافر بس کو ہولناک حادثہ؛ 30 افراد زندہ جل گئے

  • افغانستان سے مذاکرات ناکام ہوئے تو فوجی آپریشن کا آپشن لازم ہے: خواجہ آصف

  • ستائیسویں آئینی ترمیم 14 نومبر تک دونوں ایوانوں سے منظور کرانے کا فیصلہ کرلیا گیا

  •  ظہران ممدانی کے میئر  بننے کے بعد اب شہری نیو یارک چھوڑ کر فلوریڈا منتقل ہوجائیں گے: امریکی صدر کا دعویٰ

  • بھارت کی پسماندہ ترین ریاست بہار میں آج انتخابات کا پہلا مرحلہ ہوگا

  • امریکا کا بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ

مقبول ترین

  • چھپکلی کی جلد سے متاثرہ بھوک لگانے والا کیپسول

  • مہاتیر محمد نے اپنا استعفیٰ پیش کردیا

  • ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کے قرضوں کی ادائیگی معطل کرنے کے معاہدے پر دستخط

  • اسلام آباد: میجر لاریب قتل کیس میں ایک مجرم کو سزائے موت، دوسرے کو عمر قید

  • میں نے جمہوریت کی مضبوطی کے لیے کام کیا: جوبائیڈن کا قوم سے خطاب

  • کیا ہندوستان کی آنے والی نسلیں مسلم مخالف نفرت میں اس کی زوال پزیری کو معاف کر دیں گی؟/شاہد عالم

  • مکمل لکڑی سے تراشا گیا کارکا ماڈل 2 لاکھ ڈالر میں نیلام

  • دی نیشن رپورٹ/پاکستانی جیلوں میں قید خواتین : اگرچہ ان کی چیخیں دب گئی ہیں مگر ان کے دکھ کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا

  • عورتوں سے باتیں کرنا

  • سی سی پی او لاہور نے آئی جی کے ‘اختیارات’ کو چیلنج کرکے نیا ‘پنڈورا بکس’ کھول دیا

@2021 - All Right Reserved. Designed


Back To Top
شفقنا اردو | بین الاقوامی شیعہ خبر رساں ادارہ اور تجزیاتی مرکز
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • آپ کی خبر
  • بلاگ
  • پاکستان
  • تصویری منظر نامہ
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • صحت وتعلیم
  • عالمی منظر نامہ
  • فیچرز و تجزیئے
  • کھیل و کھلاڑی
  • وڈیوز
  • رابطہ