Top Posts
مسلمان مئیرز کی فتح: انتخابات طاقت اور اقدار...
امریکی انتخابی نتائج 2025: پورے امریکہ بھرمیں تاریخی...
گوگل میپس میں 4 نئے فیچرز متعارف
آرمی چیف کی مدت ملازمت پانچ سال ہے،...
مریم نواز کی حکومت کے متنازع منصوبے، ’مقبولیت...
پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان استنبول میں...
زہران ممدانی کی جیت: جمہوریت کے لیے امید...
الزامات، بداعتمادی اور آن لائن پروپیگینڈا: استنبول میں...
27ویں ترمیم: کیا حکومت کے پاس پارلیمان میں...
ممدانی کی جیت نے یورپ کی لیفٹسٹ پارٹیوں...
  • Turkish
  • Russian
  • Spanish
  • Persian
  • Pakistan
  • Lebanon
  • Iraq
  • India
  • Bahrain
  • French
  • English
  • Arabic
  • Afghanistan
  • Azerbaijan
شفقنا اردو | بین الاقوامی شیعہ خبر رساں ادارہ اور تجزیاتی مرکز
اردو
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • آپ کی خبر
  • بلاگ
  • پاکستان
  • تصویری منظر نامہ
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • صحت وتعلیم
  • عالمی منظر نامہ
  • فیچرز و تجزیئے
  • کھیل و کھلاڑی
  • وڈیوز
  • رابطہ

افغان صورتحال اور سعودی عرب کی خاموشی : شفقنا بین الاقوامی

by TAK 11:09 | ہفتہ اکتوبر 16، 2021
11:09 | ہفتہ اکتوبر 16، 2021 17 views
17

ایسے وقت میں جب افغانستان افراتفری کا شکار ہے اور نیٹو کے اتحاد امریکہ کی سربراہی میں افغانستان سے مکمل فوجی انخلا پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں اور یہ سب ایک سخت ڈیڈ لائن میں ہونا طے پایا ہے وہیں پر امریکہ اور اس کے یورپین یونین کے حلیفوں میں بعض تنازعات نے جنم لیا ہے۔ یورپین یونین کے بین الاقوامی تعلقات اور سیکورٹی کے نمائندہ جوزف بیرل نے افغانستان میں امریکی فوج پر الزام لگایا ہے کہ جان بوجھ پر یورپین یونین کے انخلا میں رکاوٹیں پیدا کر رہی ہے جب کہ امریکی فوج کابل ائیرپورٹ پر سیکورٹی کی ذمہ دار تھی اور وہ اس انخلا میں ان کی بھرپور مدد کر سکتی تھی۔ دوسری جانب چین اور روس افغانستان کے حوالے سے اپنی دلچسپی کو اظہار محتاظ انداز میں کررہے ہیں۔ اور یہ روس کے لیے خاص طور پر درست ہے کیونکہ طالبان اور طالبان مخالف احمد مسعود کے جنگجوؤں کی جانب سے ثالثی کی پیشکش کے بعد ماسکو اس کھیل میں ایک اہم کھلاڑی بن گیا ہے مگر پھر بھی روس بہت محتاط انداز میں آگے بڑھ رہا ہے۔

ان بڑی طاقتوں کے مقابلے میں سعودی عرب جو کہ مشرق وسطی کی ایک خطی طاقت ہے افغانستان کے معاملے پر مکمل طور پر خاموش دکھائی دیتی ہے۔ اب تک سعودی عرب نے صرف ایک سفارتی بیان ہی جاری کیا ہے جس میں امید ظاہر کی گئی ہے کہ طالبان افغانستان کی سیکورٹی، استحکام اور خوشحالی  کو برقرار رکھ سکیں گے۔ افغانستان میں سعودی عرب کے کردار کو دیکھا جائے تو یہ خاموشی معنی خیز ہے۔ چونکہ طالبان بنیادی طور پر سویت مخالف سنی جہادی تھے اور ان پر وہابی ازم کا گہرا اثر تھا اسی وجہ اسے انکا جھکاو قدرتی طور پر ریاض کی جانب تھا۔ اس دوران طالبان نے پہلی مرتبہ افغانستان پر قبضہ کر لیا اور سعودی عرب ان چند ممالک میں شامل ہو گیا جنہوں نے طالبان حکومت کو جائز قرار دے کر اسے تسلیم کر لیا۔  اگرچہ اس وقت کے امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کے حملوں کی وجہ سے طالبان جلد ہی اقتدار سےمحروم ہوگئے اور امریکی دباو پر سعودی عرب کو طالبان کی حمایت ترک کرنا پڑی مگر خفیہ طور پر سعودی عرب نے طالبان اور القاعدہ کی مالی امداد جاری رکھی۔

تاہم 2010 کے بعد شام کی خانہ جنگی اور دولت اسلامیہ کے ابھرنے کے ساتھ ریاض نے افغانستان میں اپنے شراکت داروں کی فنڈنگ میں کمی کر دی کیونکہ ان کی فنڈنگ کا رخ کسی اور طرف ہو گیا تھا۔ جون 2017 میں جب محمد بن سلمان سعودی عرب کا ولی عہد مقرر ہوا اور طاقت حاصل کی، سعودی عرب کی مجموعی خارجہ پالیسی بڑی تبدیلیوں کا شکار ہونا شروع ہوگئی ۔ اس نے مذہبی نظریات کو کی پالیسی کو دنیا میں منتقل کرنے کی بجائے مذہبی سفارتی کاری کا رخ کیا جس کا محور بڑی معیشتوں کے ساتھ معاشی، تجارتی اور صنعتی تعاون تھا۔ اس اپروچ کے تحت سعودی عرب کی افغان پالیسی بھی یقینی طور پر بڑی تبدیلیوں سے گزرے گی۔ سعودی ولی عہد کی جانب سے نئی اصلاحات کے آغاز کے بعد سعودی عرب نے طالبان کے لیے اپنی معاشی امداد میں بڑی حد تک کمی کر دی ہے ۔ اس کے علاوہ ریاض نے طالبان کو یہ حکم دیا ہے کہ وہ مسلح حملوں میں کمی لائیں اور پر امن طریقے سے ملک کی تعمیروترقی پر توجہ دیں۔

سعودی عرب کی جانب سے ریاض کے مؤقف میں تبدیلی کا مطلب ہے کہ طالبان کی بین الاقوامی سطح پر آواز کمزور ہوئی ہے ۔ حالیہ برسوں میں طالبان نے افغان امن بات چیت کے دوران سعودی عرب سے خود کو دور رکھا۔ اگست 19 کو طالبان کی جانب سے کابل پر قبضے کے بعد ، طالبان کے ایک سینیر رہنما نے واضح طور پر بیان دیا کہ طالبان وہابی ازم کو قبول نہیں کرتے اور افغانستان میں وہابی ازم کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ اگرچہ اس بیان کا مطلب ہے کہ القاعدہ کے مذہبی دعووں کی طالبان اب مزید حمایت نہیں کریں گے بلکہ اس کا یہ مطلب بھی ہے کہ طالبان اب ریاض سے اپنے تعلقات ختم کرنے کے پوائنٹ تک پہنچ گئے ہیں۔ ان حالات میں ، محمد بن سلمان کے زیر اثر سعودی حکام دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی پر عمل پیرا ہوں گے۔

ہفتہ، 16اکتوبر 2021

شفقنا اردو

ur.shafaqna.com

احمد مسعودالقاعدہجوزف بیرلریاضسعودی عربطالبانمشرق وسطیوہابی ازم
0 FacebookTwitterLinkedinWhatsappTelegramViberEmail
گزشتہ پوسٹ
افغان شیعہ کمیونٹی دہشت گردوں کے نشانے پر کیوں؟
اگلی پوسٹ
ٹی20 ورلڈ کپ 2021 کے لیے پاکستانی ٹیم کی کِٹ کو سبز ہلالی پرچم کا رنگ دیا گیا

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

سعودی عرب کی جدید ایف 35 لڑاکا طیارے...

09:53 | بدھ نومبر 5، 2025

افغانستان سے مذاکرات: دیکھیے پاتے ہیں عشاق بتوں...

13:21 | جمعہ اکتوبر 31، 2025

استنبول اور ریاض میں تعطل کی یکساں کیفیت/سید...

11:53 | بدھ اکتوبر 29، 2025

طالبان رعایات دینے کے بدلے امریکہ سے کوئی...

15:19 | پیر اکتوبر 27، 2025

سعودی عرب رواں مالی سال 2025-26 میں پاکستان...

10:10 | پیر اکتوبر 27، 2025

غزہ میں فوج بھیجنے سے متعلق سوال پر...

02:05 | پیر اکتوبر 27، 2025

امریکی صدر کا ملائیشیا جاتے ہوئے دوحہ میں...

02:50 | اتوار اکتوبر 26، 2025

مشرق وسطیٰ میں کشیدگی اور پاکستان کی عسکری...

15:47 | ہفتہ اکتوبر 25، 2025

اسرائیلی پارلیمنٹ نے مقبوضہ مغربی کنارے کو اسرائیل...

02:39 | جمعرات اکتوبر 23، 2025

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر پیوٹن...

06:03 | بدھ اکتوبر 22، 2025

تبصرہ کریں Cancel Reply

میرا نام، ای میل اور ویب سائٹ مستقبل میں تبصروں کے لئے محفوظ کیجئے.

تازہ ترین

  • مسلمان مئیرز کی فتح: انتخابات طاقت اور اقدار میں تبدیلی کا اشارہ/احمد مغل

  • امریکی انتخابی نتائج 2025: پورے امریکہ بھرمیں تاریخی رات سے اہم نکات/نعیم افضل

  • گوگل میپس میں 4 نئے فیچرز متعارف

  • آرمی چیف کی مدت ملازمت پانچ سال ہے، توسیع کے لیے نوٹی فیکیشن کی ضروری نہیں: حکومت

  • مریم نواز کی حکومت کے متنازع منصوبے، ’مقبولیت کا گراف نیچے‘؟/رائے شاہ نواز

  • پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان استنبول میں مذاکرات کا تیسرا دور شروع ہوگیا

  • زہران ممدانی کی جیت: جمہوریت کے لیے امید کی کرن/سیدمجاہد علی

  • الزامات، بداعتمادی اور آن لائن پروپیگینڈا: استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے مذاکرات سے کیا توقعات ہیں؟

  • 27ویں ترمیم: کیا حکومت کے پاس پارلیمان میں مطلوبہ نمبرز پورے ہیں؟

  • ممدانی کی جیت نے یورپ کی لیفٹسٹ پارٹیوں کو متحرک کر دیا

  • انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ممبرز پاک بھارت بورڈز میں سیز فائر کے خواہاں

  • کرک آپریشن: ٹی ٹی پی کا انتہائی مطلوب دہشت گرد کمانڈر کمانڈر نثار حکیم ہلاک

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ میں 7 کے بجائے 8 طیارے گرنے کا دعویٰ کردیا

  • آئین کوئی آسمانی صحیفہ نہیں جسے تبدیل نہیں کیا جا سکتا: وزیر مملکت قانون

  • سعودی عرب سے یمن جانے والی مسافر بس کو ہولناک حادثہ؛ 30 افراد زندہ جل گئے

  • افغانستان سے مذاکرات ناکام ہوئے تو فوجی آپریشن کا آپشن لازم ہے: خواجہ آصف

  • ستائیسویں آئینی ترمیم 14 نومبر تک دونوں ایوانوں سے منظور کرانے کا فیصلہ کرلیا گیا

  •  ظہران ممدانی کے میئر  بننے کے بعد اب شہری نیو یارک چھوڑ کر فلوریڈا منتقل ہوجائیں گے: امریکی صدر کا دعویٰ

  • بھارت کی پسماندہ ترین ریاست بہار میں آج انتخابات کا پہلا مرحلہ ہوگا

  • امریکا کا بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ

مقبول ترین

  • چھپکلی کی جلد سے متاثرہ بھوک لگانے والا کیپسول

  • مہاتیر محمد نے اپنا استعفیٰ پیش کردیا

  • ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کے قرضوں کی ادائیگی معطل کرنے کے معاہدے پر دستخط

  • اسلام آباد: میجر لاریب قتل کیس میں ایک مجرم کو سزائے موت، دوسرے کو عمر قید

  • میں نے جمہوریت کی مضبوطی کے لیے کام کیا: جوبائیڈن کا قوم سے خطاب

  • کیا ہندوستان کی آنے والی نسلیں مسلم مخالف نفرت میں اس کی زوال پزیری کو معاف کر دیں گی؟/شاہد عالم

  • مکمل لکڑی سے تراشا گیا کارکا ماڈل 2 لاکھ ڈالر میں نیلام

  • دی نیشن رپورٹ/پاکستانی جیلوں میں قید خواتین : اگرچہ ان کی چیخیں دب گئی ہیں مگر ان کے دکھ کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا

  • عورتوں سے باتیں کرنا

  • سی سی پی او لاہور نے آئی جی کے ‘اختیارات’ کو چیلنج کرکے نیا ‘پنڈورا بکس’ کھول دیا

@2021 - All Right Reserved. Designed


Back To Top
شفقنا اردو | بین الاقوامی شیعہ خبر رساں ادارہ اور تجزیاتی مرکز
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • آپ کی خبر
  • بلاگ
  • پاکستان
  • تصویری منظر نامہ
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • صحت وتعلیم
  • عالمی منظر نامہ
  • فیچرز و تجزیئے
  • کھیل و کھلاڑی
  • وڈیوز
  • رابطہ