Top Posts
دہشت گردی کی نئی لہر
وزیراعظم کے معاون خصوصی نے لندن میں اسرائیلی...
کیا پاکستان کی سکیورٹی صورتحال میں بہتری افغانستان...
فیلڈ مارشل اور چیف آف ڈیفینس فورسز کی...
ججوں کے استعفے اور عدلیہ کی آزادی/سید مجاہد...
صدر مملکت آصف علی زرداری نے سپریم کورٹ...
سعودی عرب نے حجاج کرام کو شدید گرمی...
بہار انتخابات: بھارتیہ جنتا پارٹی کے اتحاد نیشنل...
غزہ انٹر کے امتحانات میں 11 فلسطینی لڑکیوں...
اسلام آباد کچہری خودکش حملے میں ملوث ٹی...
  • Turkish
  • Russian
  • Spanish
  • Persian
  • Pakistan
  • Lebanon
  • Iraq
  • India
  • Bahrain
  • French
  • English
  • Arabic
  • Afghanistan
  • Azerbaijan
شفقنا اردو | بین الاقوامی شیعہ خبر رساں ادارہ اور تجزیاتی مرکز
اردو
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • آپ کی خبر
  • بلاگ
  • پاکستان
  • تصویری منظر نامہ
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • صحت وتعلیم
  • عالمی منظر نامہ
  • فیچرز و تجزیئے
  • کھیل و کھلاڑی
  • وڈیوز
  • رابطہ

پاکستان فٹبال طویل عرصے سے مشکلات کا شکار کیوں؟

by TAK 08:31 | منگل جولائی 19، 2022
08:31 | منگل جولائی 19، 2022 194 views
194

30 جون کو پاکستان فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی فیڈریشن انٹرنیشنل ڈے فٹبال ایسوسی ایشن (فیفا) کا دوبارہ حصہ بن گیا ہے۔ ویسے تو پاکستان پر 15 ماہ قبل پابندی عائد کی گئی تھی مگر یہ عرصہ ایک صدی جتنا طویل محسوس ہوا۔

پاکستان فٹبال ایک طویل عرصے سے مشکلات کا شکار ہے اور یہ 15 ماہ تو اس حوالے سے بدترین تھے۔ یہاں اکثر کھلاڑی اور کوچز ڈیپارٹمنٹل ٹیموں کے ساتھ وابستہ تھے جنہوں نے حکومتی احکامات پر ٹیموں کو ختم کردیا جس کی وجہ سے کئی کھلاڑیوں کو مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

حال ہی میں پاکستان کے مڈ فیلڈر صدام حسین کو ایک ٹی وی شو میں روتے ہوئے دیکھنا دل دہلا دینے والا منظر تھا اور یہ شاید ہمارے فٹبالروں کی بے بسی اور بے چارگی کو ظاہر کرتا ہے۔ اسی وجہ سے یہ کوئی حیران کن بات نہیں ہے کہ فیفا کی جانب سے پاکستان پر سے پابندی اٹھائے جانے کو ہر اس شخص نے سراہا ہے جو ملک میں اس کھیل سے مخلص ہے۔ فٹبال کے ایک پُرجوش پاکستانی شائق نے تو اسے فٹبال کو پسند کرنے والوں کے لیے ایک اور عید سے تشبیہہ دے دی۔

اس کا تمام تر کریڈٹ فیفا کی بنائی ہوئی نارملائزیشن کمیٹی کے صبر اور استقامت کو دینا چاہیے۔ اس کمیٹی کے چیئرمین ہارون ملک تھے جنہوں نے گزشتہ مارچ میں پاکستان فٹبال فیڈریشن (پی ایف ایف) ہاؤس پر اشفاق شاہ اور ان کے گروہ کی جانب سے عملی قبضے کا بھی سامنا کیا تھا۔ ہارون ملک کی مسلسل کوششوں اور سابق وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا کی مدد سے بلآخر پاکستان کی رکنیت بحال ہوئی۔

پاکستان فٹبال کے لیے مشکلات اب بھی باقی ہیں۔ لاہور میں قائم پی ایف ایف ہاؤس کی حالت ناقابلِ یقین ہے۔ جو حالت پاکستان میں فٹبال جیسے کھیل کی ہوئی تقریباً وہی حالت پی ایف ایف ہاؤس کی بھی ہے اور اسے توڑ پھوڑ دیا گیا ہے۔ ان لوگوں کی ذہنی حالت پر حیرت ہوتی ہے جو ایک ایسی عمارت کے لائٹ بلب اور الیکٹریکل بورڈ بھی ساتھ لے گئے جو پورے ملک کی فٹبال انتظامیہ کی نمائندگی کرتی ہے۔

ظاہر ہے کہ اب پہلا کام تو پی ایف ایف ہاؤس کی حالت کو درست کرنا اور مالی مشکلات کو حل کرنا ہوگا کیونکہ پی ایف ایف کے بینک کھاتوں پر نارملائزیشن کمیٹی اور اشفاق شاہ گروپ کے درمیان قانونی لڑائی چل رہی ہے۔ پاکستان کی رکنیت بحال ہونے کے بعد ممکن ہے کہ قانونی کارروائی جاری رہنے کے باوجود بھی فیفا پاکستان کو فنڈنگ تک رسائی دے سکے گی تاکہ معاملات کو چلایا جاسکے۔

انتظامی امور سے قطع نظر اس وقت شائقین پاکستان کی قومی ٹیم کو میدان میں دیکھنے کی خواہش رکھتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ کھلاڑیوں نے گزشتہ برسوں میں جس نقصان کا سامنا کیا ہے وہ اب ختم ہو۔ حسان بشیر، محمد علی، کلیم اللہ اور زیش رحمٰن جیسے کھلاڑی جو گزشتہ برسوں کے دوران قومی ٹیم میں اپنا نام بنا چکے تھے ان کا کیریئر یا تو ختم ہوچکا ہے یا ختم ہونے کے قریب ہے۔ اس وجہ سے ٹیم کو دوبارہ کھڑا کرنے کے لیے نئے کھلاڑیوں کے حوالے سے ایک نئی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔

دوسری جانب خواتین ٹیم کی تاریخ تو اس سے بھی زیادہ افسوسناک ہے۔ انہوں نے آخری مرتبہ کوئی میچ 8 سال قبل کھیلا تھا اور اس کے بعد سے وہ بین الاقوامی مقابلوں سے محروم ہیں۔ اس نظام نے ہاجرہ خان، ماہ پارہ سید اور ملائکہ نور جیسی کھلاڑیوں کو ضائع کردیا ہے۔

آپ ماضی کو تبدیل نہیں کرسکتے لیکن اب ہمارے پاس چیزوں کو درست کرنے اور فٹبال کا مستقبل بنانے کا موقع ضرور موجود ہے۔ رواں سال ایسے بہت سے مقابلے ہورہے ہیں جن میں ہماری خواتین و مرد کھلاڑی حصہ لےسکتے ہیں۔ ستمبر کے آغاز میں ایس اے ایف ایف ویمنز چیمپیئن شپ کا آغاز ہورہا ہے اور اسی کے آس پاس بنگلہ دیش میں بھی انڈر 15 ویمنز ایڈیشن منعقد ہورہا ہے۔

اس کے علاوہ سینیئر مینز ٹیم کے پاس بھی ستمبر میں فیفا کے تحت فرینڈلی میچ کھیلنے کا موقع ہے (رواں سال کا آخری موقع) اور انڈر 16 ایس اے ایف ایف چیمپیئن شپ بھی قریب ہی ہے۔ یوں ہمیں کم وقت میں بہت کچھ کرنا ہوگا۔ اس صورتحال میں نارملائزیشن کمیٹی کے سامنے پاکستان کو بین الاقوامی مقابلوں میں شریک کروانے کا مشکل کام موجود ہے۔

اس کے بعد پاکستان فٹبال فیڈریشن کے انتخابات کروانے کا بھی معاملہ ہے جو تمام مسائل کی جڑ ہے۔ معاملے کو خراب کرنے والے لوگ تو فوری انتخابات کا مطالبہ کررہے ہیں لیکن موجودہ قوانین اور ان کی حدود آزاد اور شفاف انتخابات میں ایک بڑی رکاوٹ ہیں۔

ڈیپارٹمنٹل ٹیموں کو ختم کرنے کا حکومتی فیصلہ ایک اچھا موقع بھی ثابت ہوسکتا ہے کہ ہم پاکستان پریمیئر لیگ کے معیارات کو تبدیل کریں۔ یہ معیارات بعض اوقات بہت ہی عجیب و غریب اور شرمناک ہوتے ہیں۔ نجی ملکیت کے ساتھ لیگ کو دوبارہ شروع کرنا چاہیے اور اسے ایک ایسی پروڈکٹ کے طور پر تیار کرنا چاہیے جسے شائقین دیکھیں بھی اور اس سے کوئی تعلق بھی محسوس کریں۔ یہی وہ مرکزی خیال ہے جو پاکستان فٹبال کو آگے لے کر جائے گا۔
یہ لیگ اور اس کے ساتھ کا تمام ایکو سسٹم بشمول خواتین کی ایک اعلیٰ معیار کی لیگ، نوجوانوں کے مقابلے اور کوچز کی تربیت بھی بہت ضروری ہے۔ ان تمام چیزوں کے لیے ایک فعال پی ایف ایف درکار ہوگی اور یہیں نارملائزیشن کمیٹی کا کام شروع ہوتا ہے۔ اس کے لیے حقیقتاً بالکل بنیاد سے تنظیمی ڈھانچہ کھڑا کرنا ہوگا اور اس میں کام کرنے کے لیے باصلاحیت لوگوں کو لانا ہوگا۔

مناسب افرادی قوت کی حامل باصلاحیت پی ایف ایف ہی پاکستان فٹبال میں بہتری لاسکتی ہے۔ انتخابات کے علاوہ ہمیں اس بات پر بھی توجہ دینی ہوگی کہ ہم اہم بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت کے مواقع ضائع نہ کردیں۔

پاکستان فٹبال ٹیم کا مقصد فیفا ورلڈکپ کوالیفائرز رہے ہیں جو ہر 4 سال بعد منعقد ہوتے ہیں۔ جون 2019ء میں کمبوڈیا میں پاکستان کے باہر ہونے کے بعد اشفاق شاہ گروپ اور پی ایف ایف کے صدر فیصل صالح حیات کے درمیان جاری چپقلش کی وجہ سے فٹبال کا کھیل اور اس میں جیت حاصل کرنا کبھی بھی ہماری ترجیح نہیں رہا۔

اب اگلے سال ورلڈ کپ کوالیفائرز دوبارہ منعقد ہورہے ہیں۔ اگرچہ موجودہ صورتحال میں یہ کام مشکل نظر آتا ہے لیکن اس حوالے سے کچھ ابتدائی اقدامات کرلیے گئے ہیں اور ان کوالیفائرز میں پاکستان کی شرکت ممکن نظر آتی ہے۔

فٹبال کے کھیل میں پاکستان کو بہت زیادہ کامیابیاں حاصل نہیں ہوئی ہیں۔ 2015ء میں جب پی ایف ایف میں یہ سیاست شروع ہوئی تھی تب ہی بین الاقوامی اسٹیج پر پاکستان کی نمائندگی کے لیے کی جانے والی کوششیں بے کار ہوگئی تھیں۔ اس کے بعد سے پاکستان فٹبال پستی کی گہرائیوں میں ہے لیکن کہتے ہیں کہ ہر تاریک رات کے بعد روشن صبح آتی ہے۔ امید ہے کہ ہمیں بھی اس صورتحال میں سورج کی پہلی کرنیں نظر آئیں گی اور شاہین اپنے پَر پھیلا سکیں گے۔

منبع: ڈان نیوز

پاکستان فٹال ٹیمپاکستان فٹبال فیڈریشن (پی ایف ایف)فیفا
0 FacebookTwitterLinkedinWhatsappTelegramViberEmail
گزشتہ پوسٹ
گھانا میں جان لیوا ماربرگ وائرس کے اولین کیسز کی تصدیق
اگلی پوسٹ
ایف اے ٹی ایف ستمبر میں اپنا آن سائٹ مشن پاکستان بھیجے گا

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

پاکستان ٹوڈے رپورٹ: ہسپانوی فٹ بال ٹیم میں...

16:48 | بدھ اگست 30، 2023

قطر کا اندھیروں سے اجالوں تک کا سفر

09:43 | پیر نومبر 21، 2022

انڈونیشیا: فٹبال میچ کے دوران بھگدڑ مچنے سے...

09:36 | اتوار اکتوبر 2، 2022

فیفا کا پاکستان فٹ بال فیڈریشن کی معطلی...

08:11 | جمعہ جولائی 1، 2022

فیفا میں پاکستان کی رکنیت بحال ہونے کی...

08:41 | جمعہ اپریل 1، 2022

کرسٹیانو رونالڈو دنیا کے سب سے زیادہ 807...

08:20 | اتوار مارچ 13، 2022

مائیکل اوون نے پاکستان کی پہلی سوکر سٹی...

06:47 | جمعرات جنوری 27، 2022

افغان ویمن فٹبال ٹیم اپنے خاندانوں کے ہمراہ...

08:46 | بدھ ستمبر 15، 2021

وزیر اعظم کی پاکستان فٹبال فیڈریشن کے مسائل...

08:01 | ہفتہ اپریل 10، 2021

فیفا نے پاکستان فٹ بال فیڈریشن کی رکنیت...

10:05 | بدھ اپریل 7، 2021

تبصرہ کریں Cancel Reply

میرا نام، ای میل اور ویب سائٹ مستقبل میں تبصروں کے لئے محفوظ کیجئے.

تازہ ترین

  • دہشت گردی کی نئی لہر

  • وزیراعظم کے معاون خصوصی نے لندن میں اسرائیلی وفد سے ملاقات کیوں کی؟

  • کیا پاکستان کی سکیورٹی صورتحال میں بہتری افغانستان میں طالبان حکومت کی مدد کے بغیر ممکن نہیں؟

  • فیلڈ مارشل اور چیف آف ڈیفینس فورسز کی مدت ملازمت، وائس چیف کا نیا عہدہ: پاکستان کے آرمی ایکٹ میں کیا تبدیلیاں کی گئی ہیں؟

  • ججوں کے استعفے اور عدلیہ کی آزادی/سید مجاہد علی

  • صدر مملکت آصف علی زرداری نے سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کے استعفے منظور کر لیے

  • سعودی عرب نے حجاج کرام کو شدید گرمی سے بچانے کے لیے فائبر ٹیکنالوجی کا حامل جدید احرام متعارف کروا دیا

  • بہار انتخابات: بھارتیہ جنتا پارٹی کے اتحاد نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کو واضح برتری حاصل ہوگئی

  • غزہ انٹر کے امتحانات میں 11 فلسطینی لڑکیوں نے 99 فیصد نمبر حاصل کرکے ٹاپ پوزیشن اپنے نام کرلی

  • اسلام آباد کچہری خودکش حملے میں ملوث ٹی ٹی پی دہشت گرد سیل کے 4 ارکان گرفتار

  • سپریم کورٹ کے ججز کے مستعفی ہونے کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی

  • جسٹس امین الدین خان نے آئینی عدالت کے پہلے چیف جسٹس کی حیثیت سے عہدے کا حلف اٹھا لیا

  • سینیٹ اجلاس میں آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2025 کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا

  • سپریم کورٹ کے بعد ہائی کورٹ کے دو ججز کا بھی مستعفی ہونے کا اشارہ

  • کیوبا کی گلیوں میں چکن گونیا اور ڈینگی مچھروں کا راج، ملک کی ایک تہائی آبادی متاثر

  • پاک سری لنکا پہلا ون ڈے: آئی سی سی نے پاکستانی ٹیم پر جرمانہ عائد کر دیا

  • وزیر دفاع خواجہ آصف آرمی ایکٹ ترمیمی بل منظوری کے لیے آج سینیٹ میں پیش کریں گے

  • اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں 2 بچوں کو گولیاں مار کر شہید کردیا

  • سینئر قانون دان مخدوم علی خان نے لا اینڈ جسٹس کمیشن کی رکنیت سے استعفا دے دیا

  • 27ویں آئینی ترمیم : چیف جسٹس نے فل کورٹ اجلاس طلب کر لیا

مقبول ترین

  • چھپکلی کی جلد سے متاثرہ بھوک لگانے والا کیپسول

  • میں نے جمہوریت کی مضبوطی کے لیے کام کیا: جوبائیڈن کا قوم سے خطاب

  • مہاتیر محمد نے اپنا استعفیٰ پیش کردیا

  • اسلام آباد: میجر لاریب قتل کیس میں ایک مجرم کو سزائے موت، دوسرے کو عمر قید

  • ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کے قرضوں کی ادائیگی معطل کرنے کے معاہدے پر دستخط

  • کیا ہندوستان کی آنے والی نسلیں مسلم مخالف نفرت میں اس کی زوال پزیری کو معاف کر دیں گی؟/شاہد عالم

  • مکمل لکڑی سے تراشا گیا کارکا ماڈل 2 لاکھ ڈالر میں نیلام

  • دی نیشن رپورٹ/پاکستانی جیلوں میں قید خواتین : اگرچہ ان کی چیخیں دب گئی ہیں مگر ان کے دکھ کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا

  • عورتوں سے باتیں کرنا

  • سی سی پی او لاہور نے آئی جی کے ‘اختیارات’ کو چیلنج کرکے نیا ‘پنڈورا بکس’ کھول دیا

@2021 - All Right Reserved. Designed


Back To Top
شفقنا اردو | بین الاقوامی شیعہ خبر رساں ادارہ اور تجزیاتی مرکز
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • آپ کی خبر
  • بلاگ
  • پاکستان
  • تصویری منظر نامہ
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • صحت وتعلیم
  • عالمی منظر نامہ
  • فیچرز و تجزیئے
  • کھیل و کھلاڑی
  • وڈیوز
  • رابطہ