Top Posts
مسلمان مئیرز کی فتح: انتخابات طاقت اور اقدار...
امریکی انتخابی نتائج 2025: پورے امریکہ بھرمیں تاریخی...
گوگل میپس میں 4 نئے فیچرز متعارف
آرمی چیف کی مدت ملازمت پانچ سال ہے،...
مریم نواز کی حکومت کے متنازع منصوبے، ’مقبولیت...
پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان استنبول میں...
زہران ممدانی کی جیت: جمہوریت کے لیے امید...
الزامات، بداعتمادی اور آن لائن پروپیگینڈا: استنبول میں...
27ویں ترمیم: کیا حکومت کے پاس پارلیمان میں...
ممدانی کی جیت نے یورپ کی لیفٹسٹ پارٹیوں...
  • Turkish
  • Russian
  • Spanish
  • Persian
  • Pakistan
  • Lebanon
  • Iraq
  • India
  • Bahrain
  • French
  • English
  • Arabic
  • Afghanistan
  • Azerbaijan
شفقنا اردو | بین الاقوامی شیعہ خبر رساں ادارہ اور تجزیاتی مرکز
اردو
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • آپ کی خبر
  • بلاگ
  • پاکستان
  • تصویری منظر نامہ
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • صحت وتعلیم
  • عالمی منظر نامہ
  • فیچرز و تجزیئے
  • کھیل و کھلاڑی
  • وڈیوز
  • رابطہ

معاشی بحران اور سیاسی جماعتوں کے منشور/کاشف اشفاق

by TAK 03:06 | منگل فروری 6، 2024
03:06 | منگل فروری 6، 2024 10 views
10
یہ تحریر جنگ نیوز میں شائع ہوئی
آٹھ فروری کو ہونیوالے عام انتخابات کیلئے سیاسی گہما گہمی اپنے عروج پر ہے۔ اس وقت ہر سیاسی جماعت قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں زیادہ سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے کے لئے ووٹرز کو لبھانے کیلئے بڑے بڑے وعدے اور دعوے کر رہی ہے۔ تاہم ووٹرز کیلئے ضروری ہے کہ وہ ان وعدوں اور دعوئوں کو ان سیاسی جماعتوں کی سابقہ کارکردگی اور حالیہ منشور کے تناظر میں پرکھ کر کسی امیدوار یا سیاسی جماعت کو ووٹ ڈالنے کا فیصلہ کریں۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ بدترین معاشی حالات کے باوجود اس وقت بھی پاکستان میں عام انتخابات کا عمومی ماحول ماضی کی طرح ملک کو درپیش حقیقی معاشی مسائل کی بجائے مختلف شخصیات اور ردعمل کی سیاست کے گرد گھوم رہا ہے۔
تاہم گزشتہ چند سال سے پاکستان کو جن معاشی مسائل کا سامنا ہے انکا تقاضا ہے کہ ووٹرز کو ووٹ ڈالنے سے پہلے یہ پتہ ہو کہ کس سیاسی جماعت نے کیا معاشی ایجنڈا دیا ہے اور اس پر عملدرآمد کس حد تک ممکن ہے۔ اگرچہ سیاسی جماعتیں اپنے ووٹرز کو اس حوالے سے کھل کر آگاہ کرنے کی بجائے ایک دوسرے پر الزام تراشی کرنے میں مصروف ہیں جبکہ ووٹرز بھی سیاسی ناپختگی کے سبب اپنے حقیقی معاشی مسائل کو حل کرکے اپنی حالت زار بہتر بنانے کی بجائے اپنی پسندیدہ سیاسی جماعت یا شخصیت کو اقتدار میں لانے کیلئے توانائیاں ضائع کرنے میں مصروف ہیں۔
پاکستانیوں کو درپیش معاشی مسائل کے تناظر میں تین بڑی سیاسی جماعتوں نے اپنے اپنے منشور میں جو وعدے کئے ہیں اس کے مطابق مسلم لیگ ن نے 2025ء تک مہنگائی کی موجودہ شرح کو دس فیصد تک لانے اور اگلے چار سال میں مہنگائی کی شرح چار سے چھ فیصد تک لانے کا وعدہ کیا ہے۔ اسی طرح تحریک انصاف نے بھی مہنگائی کم کرنے پانچ سے سات فیصد تک لانے کا ہدف مقرر کیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی نے مہنگائی کا مقابلہ کرنے کے لئے کم آمدنی والے افراد کی آمدنی میں ہر سال آٹھ فیصد اضافے کا وعدہ کیا ہے۔ موجودہ حالات میں دیکھا جائے تو ان میںسے کوئی بھی ہدف قابل عمل نظر نہیں آتا ہے کیونکہ مہنگائی میں اضافے کے بنیادی عوامل میں پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی و گیس کی قیمتوں میں اضافہ ایک بنیادی محرک ہے۔
علاوہ ازیں مختلف اشیاء پر عائد حکومتی ٹیکسز اور ڈیوٹیز کی شرح میں اضافہ بھی مہنگائی کو بڑھانے کی ایک بنیادی وجہ ہے۔ ایسے میں کسی بھی حکومت کے لئے کیونکر ممکن ہو گا کہ وہ اقتدار سنبھالتے ہی مہنگائی کی موجودہ شرح جو کہ تیس فیصد سے زائد ہے اس میں فوری طور پر نمایاں کمی لائے یا کم آمدنی والے لوگوں کی آمدنی میں بغیر کسی معاشی سرگرمی یا حکومتی فنڈز کے خرچ سے اضافہ ممکن ہو ۔ اس حوالے سے سیاسی جماعتوں کے لئے ضروری تھا کہ وہ اپنے معاشی پلان کو مزید واضح کرتیں تاکہ ان کے ووٹرز یہ جان سکتے کہ ان کی زندگیوں میں آسانی کیسے آئے گی۔
اس مسئلے کا ملک کے موجودہ معاشی حالات کے تناظر میں حقیقت پسندی کے ساتھ جائزہ لیا جائے تو یہ کہنا بیجا نہ ہو گا کہ اس وقت عوام کو ٹارگٹڈ سبسڈی فراہم کرنے کے علاوہ کسی بھی حکومت کے پاس کوئی قابل ذکر معاشی آپشن موجود نہیں ہو گا۔ اس کے علاوہ دوسرا آپشن یہ ہو سکتا ہے کہ حکومت پانچ سے دس بنیادی اشیائے خورونوش کی قیمتیں مستحکم یا کم کرنے کے لئے انتظامی اقدامات کرنے کے علاوہ ان پر عائد ٹیکسز کو ختم یا کم کر دے۔ اسی طرح پیٹرولیم مصنوعات، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں کمی کے لئے ان پر عائد سیلز ٹیکس، ڈویلپمنٹ لیوی یا دیگر سرکاری چارجز میں کمی کرکے بھی مہنگائی کی شرح میں کسی حد تک کمی لائی جا سکتی ہے لیکن اس کے لئے آئی ایم ایف سے حاصل کئے گئے مالیاتی پیکیج اور اس کےاہداف کو بھی مدنظر رکھنا پڑے گا۔
علاوہ ازیں بجلی کے بلز میں ہونے والے ہوشربا اضافے کی وجہ سے لوگوں کو درپیش مسائل میں کمی کے لئے مسلم لیگ ن نے بجلی کے بلز میں 20 سے 30 فیصد تک کمی کے علاوہ بجلی کی پیداوار میں 15 ہزار میگاواٹ اضافہ کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اس میں سے دس ہزار میگاواٹ بجلی شمسی توانائی کے ذریعے حاصل کی جائے گی۔ تحریک انصاف نے بھی سولر اور ونڈ پاور سے بجلی کے حصول کو اپنی ترجیح قرار دیا ہے جبکہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی پرائیوٹائزیشن اور پاور سیکٹر میں اصلاحات کو اپنے منشور میں نمایاں اہمیت دی ہے۔ پیپلز پارٹی نے کم آمدنی والے طبقات کو تین سو یونٹ تک مفت بجلی کی فراہمی کے علاوہ ہر انڈسٹریل زون میں سولر پارک کے قیام اور سولر، ونڈ اور ہائیڈل پاور کے استعمال کو فروغ دینے کا وعدہ کیا ہے۔
تینوں بڑی سیاسی جماعتوں کے منشور میں اس حوالےسے اتفاق رائے نظر آتا ہے کہ مستقبل میں درآمدی فیول کے ذریعے مہنگی بجلی پیدا کرنے والے نجی بجلی گھروں پر انحصار ختم کر کے توانائی کے متبادل اور سستے ذرائع کو فروغ دیا جائے گا۔ اس حوالے سے فوری نتائج حاصل کرنے کے لئے حکومت کو چاہیے کہ کمرشل اور گھریلو صارفین کی سستی بجلی تک رسائی آسان بنانے کے لئے سولر پینل لگانے کے لئے آسان اقساط پر یا بلاسود قرضوں کا پروگرام شروع کرے۔ علاوہ ازیں ملک میں سولر پینلز کی مینوفیکچرنگ کے لئے بھی سیکٹر ڈویلپمنٹ پر توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ اگر ملک میں بڑے پیمانے پر سولر انرجی کے استعمال کو جلد سے جلد فروغ دینا ہے تو اس کیلئے مقامی سطح پر اچھی کوالٹی کے سولر پینلز کی تیاری اور معیاری سروسز کی فراہمی یقینی بنانا انتہائی ضروری ہے۔ علاوہ ازیں اس اقدام سے سولر پینلز کی درآمد کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر پر پڑنے والے اضافی بوجھ سے بھی نجات ملے گی۔
شفقنا اردو
نوٹ: شفقنا کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں
پاکستان کو درپیش معاشی مسائلعام انتخابات 2024
0 FacebookTwitterLinkedinWhatsappTelegramViberEmail
گزشتہ پوسٹ
عدت کیس فیصلہ :اخلاقی گراوٹ کا ایک نیا موڑ/سید مجاہد علی
اگلی پوسٹ
ملکی خود مختاری کی خلاف ورزی پر بھرپور فوجی طاقت سے جواب دیں گے، آرمی چیف

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

خواجہ سرا پاکستان کے عام انتخابات میں بھرپور...

16:07 | بدھ ستمبر 18، 2024

مولانا فضل الرحمٰن کا ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ،...

07:39 | بدھ مارچ 27، 2024

پارلیمنٹ نہیں چلے گی؟/نواز رضا

14:24 | جمعرات مارچ 7، 2024

پارلیمنٹ نہیں چلے گی؟/نوید رضا

01:31 | پیر مارچ 4، 2024

انتخابات کے بعد مستقبل کا منظرنامہ مزید دھندلا...

03:48 | بدھ فروری 28، 2024

نومنتخب اراکین پنجاب اسمبلی نے حلف اٹھالیا، اسپیکر،...

10:59 | جمعہ فروری 23، 2024

9 مئی؛ علی امین سمیت اشتہاری نومنتخب ارکان...

08:53 | بدھ فروری 14، 2024

عام انتخابات کا کامیاب انعقاد

12:59 | پیر فروری 12، 2024

’آزاد اور منصفانہ‘ انتخابات

15:53 | جمعہ فروری 9، 2024

پاکستان میں عام انتخابات کیلیے پولنگ کا عمل...

08:48 | جمعرات فروری 8، 2024

تبصرہ کریں Cancel Reply

میرا نام، ای میل اور ویب سائٹ مستقبل میں تبصروں کے لئے محفوظ کیجئے.

تازہ ترین

  • مسلمان مئیرز کی فتح: انتخابات طاقت اور اقدار میں تبدیلی کا اشارہ/احمد مغل

  • امریکی انتخابی نتائج 2025: پورے امریکہ بھرمیں تاریخی رات سے اہم نکات/نعیم افضل

  • گوگل میپس میں 4 نئے فیچرز متعارف

  • آرمی چیف کی مدت ملازمت پانچ سال ہے، توسیع کے لیے نوٹی فیکیشن کی ضروری نہیں: حکومت

  • مریم نواز کی حکومت کے متنازع منصوبے، ’مقبولیت کا گراف نیچے‘؟/رائے شاہ نواز

  • پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان استنبول میں مذاکرات کا تیسرا دور شروع ہوگیا

  • زہران ممدانی کی جیت: جمہوریت کے لیے امید کی کرن/سیدمجاہد علی

  • الزامات، بداعتمادی اور آن لائن پروپیگینڈا: استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے مذاکرات سے کیا توقعات ہیں؟

  • 27ویں ترمیم: کیا حکومت کے پاس پارلیمان میں مطلوبہ نمبرز پورے ہیں؟

  • ممدانی کی جیت نے یورپ کی لیفٹسٹ پارٹیوں کو متحرک کر دیا

  • انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ممبرز پاک بھارت بورڈز میں سیز فائر کے خواہاں

  • کرک آپریشن: ٹی ٹی پی کا انتہائی مطلوب دہشت گرد کمانڈر کمانڈر نثار حکیم ہلاک

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ میں 7 کے بجائے 8 طیارے گرنے کا دعویٰ کردیا

  • آئین کوئی آسمانی صحیفہ نہیں جسے تبدیل نہیں کیا جا سکتا: وزیر مملکت قانون

  • سعودی عرب سے یمن جانے والی مسافر بس کو ہولناک حادثہ؛ 30 افراد زندہ جل گئے

  • افغانستان سے مذاکرات ناکام ہوئے تو فوجی آپریشن کا آپشن لازم ہے: خواجہ آصف

  • ستائیسویں آئینی ترمیم 14 نومبر تک دونوں ایوانوں سے منظور کرانے کا فیصلہ کرلیا گیا

  •  ظہران ممدانی کے میئر  بننے کے بعد اب شہری نیو یارک چھوڑ کر فلوریڈا منتقل ہوجائیں گے: امریکی صدر کا دعویٰ

  • بھارت کی پسماندہ ترین ریاست بہار میں آج انتخابات کا پہلا مرحلہ ہوگا

  • امریکا کا بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ

مقبول ترین

  • چھپکلی کی جلد سے متاثرہ بھوک لگانے والا کیپسول

  • مہاتیر محمد نے اپنا استعفیٰ پیش کردیا

  • ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کے قرضوں کی ادائیگی معطل کرنے کے معاہدے پر دستخط

  • اسلام آباد: میجر لاریب قتل کیس میں ایک مجرم کو سزائے موت، دوسرے کو عمر قید

  • میں نے جمہوریت کی مضبوطی کے لیے کام کیا: جوبائیڈن کا قوم سے خطاب

  • کیا ہندوستان کی آنے والی نسلیں مسلم مخالف نفرت میں اس کی زوال پزیری کو معاف کر دیں گی؟/شاہد عالم

  • مکمل لکڑی سے تراشا گیا کارکا ماڈل 2 لاکھ ڈالر میں نیلام

  • دی نیشن رپورٹ/پاکستانی جیلوں میں قید خواتین : اگرچہ ان کی چیخیں دب گئی ہیں مگر ان کے دکھ کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا

  • عورتوں سے باتیں کرنا

  • سی سی پی او لاہور نے آئی جی کے ‘اختیارات’ کو چیلنج کرکے نیا ‘پنڈورا بکس’ کھول دیا

@2021 - All Right Reserved. Designed


Back To Top
شفقنا اردو | بین الاقوامی شیعہ خبر رساں ادارہ اور تجزیاتی مرکز
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • آپ کی خبر
  • بلاگ
  • پاکستان
  • تصویری منظر نامہ
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • صحت وتعلیم
  • عالمی منظر نامہ
  • فیچرز و تجزیئے
  • کھیل و کھلاڑی
  • وڈیوز
  • رابطہ