Top Posts
مسلمان مئیرز کی فتح: انتخابات طاقت اور اقدار...
امریکی انتخابی نتائج 2025: پورے امریکہ بھرمیں تاریخی...
گوگل میپس میں 4 نئے فیچرز متعارف
آرمی چیف کی مدت ملازمت پانچ سال ہے،...
مریم نواز کی حکومت کے متنازع منصوبے، ’مقبولیت...
پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان استنبول میں...
زہران ممدانی کی جیت: جمہوریت کے لیے امید...
الزامات، بداعتمادی اور آن لائن پروپیگینڈا: استنبول میں...
27ویں ترمیم: کیا حکومت کے پاس پارلیمان میں...
ممدانی کی جیت نے یورپ کی لیفٹسٹ پارٹیوں...
  • Turkish
  • Russian
  • Spanish
  • Persian
  • Pakistan
  • Lebanon
  • Iraq
  • India
  • Bahrain
  • French
  • English
  • Arabic
  • Afghanistan
  • Azerbaijan
شفقنا اردو | بین الاقوامی شیعہ خبر رساں ادارہ اور تجزیاتی مرکز
اردو
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • آپ کی خبر
  • بلاگ
  • پاکستان
  • تصویری منظر نامہ
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • صحت وتعلیم
  • عالمی منظر نامہ
  • فیچرز و تجزیئے
  • کھیل و کھلاڑی
  • وڈیوز
  • رابطہ

کچے اور پکے کے ڈاکو/عرفان اظہر قاضی

by TAK 17:07 | منگل اپریل 9، 2024
17:07 | منگل اپریل 9، 2024 11 views
11
یہ تحریر جنگ نیوز میں شائع ہوئی
کچے کے ڈاکوؤں کے بارے میں تو آپ اچھی طرح جانتے ہوں گے کہ وہ کس طرح سرعام شہریوں، سکیورٹی و ریسکیو اہلکاروں کو اغوا کرکے جسمانی تشدد کی ویڈیوز بناتے اور اہل خانہ سے کروڑوں روپے تاوان مانگتے،وصول کرتے ہیں۔ تاوان نہ ملنے کی صورت میں اغوا کنندہ کو بے دردی سے قتل کرکے لاش ویرانے میں پھینک دی جاتی ہے جبکہ پنجاب ، سندھ کی پولیس ابھی تک ان پرقابو پانے میں ناکام ہے۔
بھارتی سرحدی علاقےسے منسلک کچے کے علاقے میں ان ڈاکوؤں کے پاس جدید ترین بھارتی اسلحہ، راکٹ لانچر سندھ پنجاب پولیس سے چھینی گئی بکتر بند گاڑیاں، وائرلیس سسٹم تک موجود ہیں۔ وہ ایک حکمت عملی کے تحت لوٹ مار کا باقاعدہ نظام چلا رہے ہیں۔ حیرت کی بات یہ بھی ہے کہ جب پورے ملک میں سکیورٹی خدشات کے نام پر انٹرنیٹ سروس معطل کردی جاتی ہے کچے کے ڈاکو بلاتعطل اس سہولت سے لطف اندوز ہورہے ہوتے ہیں۔ کچے کے ڈاکوؤں کو کوئی وفاقی ادارہ پوچھ سکتا ہے نہ دو صوبوں کی پولیس ان پر ہاتھ ڈال سکتی ہے۔ کچھ اہلکار ان کے سہولت کار بھی ہیں۔ خدشہ یہی نظرآتا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ یہ ڈاکو طالبان اور بلوچ علیحدگی پسند کالعدم مسلح تنظیموں کی طرح ریاست کیلئے بہت بڑا چیلنج بن سکتے ہیں۔
ایسا بھی ممکن ہے کہ وہ خوف اور دہشت کی بنیاد پر ایسی مسلح تحریک بھی شروع کر دیں جس کے پیچھے ہم بھارت کا ہاتھ تلاش کرتے ہیں اور ریاست ہاتھ ملتی رہ جاتی ہے اور خدانخواستہ ایسا وقت نہ آجائے کہ کچے کے ڈاکوؤں سے ان کی شرائط پر مذاکرات کرکے انہیں قومی دھارے میں لانے کے نعرے، دعوے سننا پڑجائیں۔
محو حیرت ہوں کچے کے ڈاکو سرعام شہریوں پر تشدد کی ویڈیوز اپ لوڈ کرتے ہیں ریاست کو للکارتے اور مذاق اڑاتے ہیں لیکن ریاست پھر بھی خاموش ہے۔ کہنے کو تو ریاست سے زیادہ طاقت ور کوئی نہیں ہوسکتا۔ کچے کے ڈاکو کس کھیت کی مولی ہیں کہ انہیں کچلا نہیں جاسکتا۔
ہم نے ماضی قریب میں ایسے بہت ٹوپی ڈرامے دیکھے ہیں، نام نہاد پولیس آپریشنز کے نام پر کروڑوں روپے خرچ کر دیئے جاتے ہیں۔ وزرائے اعلیٰ مورچوں کا دورہ کرکے اہلکاروں کو شاباش دیتے ہیں، کروڑوں کے بجٹ، اسلحہ گولہ بارود، خصوصی الاؤنسز کے نام پر خرچ کردیئے جاتے ہیں نتیجہ صفر جمع صفر، جواب صفر۔ ہماری تو عقل یہ سوچ سوچ کر ہلکان ہوئی جاتی ہے کہ جنہیں ہم کچے کے ڈاکو کہتے ہیں دراصل یہ مستقبل کے دہشت گرد ہیں طرفہ تماشا دیکھئے کہ افغان و پاکستانی طالبان گٹھ جوڑ دن رات تباہی کررہا ہے، بلوچستان میں کالعدم بی ایل اے سمیت علیحدگی پسندی کے نام پر دہشت گرد دندناتے پھر رہے اور کچے کے ڈاکو اپنی ”ریاست“ مضبوط کرنے میں مصروف ہیں۔
ایسے میں ہماری حکمت عملی کیا ہے؟ خیال تو یہ آتا ہے کہ اگر یہ سب دہشت گرد عناصر اور کچے کے ڈاکو مستقبل میں ایک دوسرے کے سہولت کار بن گئے یا ان سب نے ریاست کے خلاف ایکا کرکے چاروں طرف سے بیک وقت محاذ کھول دیا تو انجام کیا ہوگا؟ اگر ریاست چاہے تو آج کچے کے ڈاکوؤں کو نیست و نابود کرسکتی ہے۔
ریاست کے پاس اختیار بھی ہے طاقت اور ہتھیار بھی۔ ایسا ہرگز نہیں ہوسکتا کہ کچے کے ڈاکو معصوم شہریوں، سکیورٹی، ریسکیو اہلکاروں کو یرغمال بناکر تاوان وصول کریں اور ریاست تماشا دیکھتی رہے۔ ہر گزرتے دن کچے کے اردگرد علاقوں میں خوف کی فضاء پھیلتی جارہی ہے۔
قومی شاہراہوں، موٹرویز پر انتظامیہ کی طرف سے واضح اعلانات لکھے نظر آتے ہیں کہ ان شاہراہوں پر دن کے اوقات میں قافلوں کی صورت اور شام کے بعد سفر سے گریز کریں۔ واضح شواہد موجود ہیں کہ کچے کے ڈاکو جب چاہیں، جیسے چاہیں، جس سے چاہیں، مسافر گاڑیاں روک کر بھتہ وصول کرتے ہیں۔اب تو نوبت یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ مسافروں کی طرف سے مزاحمت پر انہیں فائرنگ کرکے قتل تک کردیا جاتا ہے اور قانون یہاں بالکل بے بس نظر آتا ہے۔ سوچنے کی بات ہے کہ ڈاکو کچے سے نکل کر پکے (شہر) کے علاقے تک پہنچ چکے ہیں۔یہ ایک انتباہ ہے کہ مستقبل میں ریاست کیلئے وہ ایک بڑا چیلنج بننے والے ہیں۔
یاد رکھئے ڈاکو ڈاکو ہی ہوتا ہے اس کا کام صرف ڈاکے مارنا، عوام کا مال و متاع لوٹنا ہوتا ہے۔ عوام کچے کے ڈاکوؤں کی طرح پکے کے ڈاکوؤں کے ہاتھوں بھی لٹ رہے ہیں۔ کوئی ایک مثال ہو تو ہم بتائیں، یہاں ہر اینٹ کے نیچے کوئی نہ کوئی کچا پکا ڈاکو نکلے گا۔ پکے کے ڈاکوؤں کی یہ کہانی تقریباً 77 سال پرانی ہے۔ یہ سادہ لوح لوگوں کو وقفے وقفے سے کبھی جمہوریت تو کبھی آمریت کے نام پر سبز باغ دکھاتے ہیں۔
انکی آنکھوں میں دھول جھونکتے ہیں، بجلی، گیس، پٹرول اور نت نئے ٹیکسوں کی صورت غریب عوام کا خون نچوڑتے ہیں۔ بڑے بڑے عوامی منصوبوں کے نام پر کرپشن کرتے ہیں۔ چلتے اداروں کو پہلے مفلوج کرتے ہیں پھر مقروض کرکے انہیں ناکارہ بنا دیتے ہیں اور نوبت یہاں تک پہنچ جاتی ہے کہ نجکاری کے نام پر ان اداروں کی نیلامی کردی جاتی ہے اور اپنے ہی کارندوں کے ذریعے دیوالیہ ہوئے ادارے اونے پونے خرید کر پرائیویٹ سیکٹر کے نام پر چند سیٹھوں کے حوالے کرکے قوم کو ان کاغلام بنایا جارہا ہے۔ کچے پکے کے ڈاکوؤں کی یہ ادھوری کہانی ابھی جاری ہے۔
شفقنا اردو
نوٹ: شفقا کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں
بھارتی سرحدی علاقہسندھ اور پنجاب پولیسکچے کے ڈاکو
0 FacebookTwitterLinkedinWhatsappTelegramViberEmail
گزشتہ پوسٹ
حضرت آیت اللہ سید علی سیستانی کے دفتر کی جانب سے کل بروز بدھ عیدالفطر کا اعلان کر دیا گیا
اگلی پوسٹ
مہنگائی بلند ترین سطح پر

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

کچے کے ڈاکو، ریاست کے لیے بڑا چیلنج

10:19 | اتوار ستمبر 1، 2024

تو پھر نہ ہی سمجھیں/رضا ہمدانی

16:26 | اتوار اگست 25، 2024

رحیم یار خان: ڈاکوؤں کا پولیس کیمپ پر...

17:00 | جمعرات اگست 22، 2024

خدا بخش لنڈ :کچے کا نامور ڈاکو کون...

10:16 | ہفتہ دسمبر 3، 2022

تبصرہ کریں Cancel Reply

میرا نام، ای میل اور ویب سائٹ مستقبل میں تبصروں کے لئے محفوظ کیجئے.

تازہ ترین

  • مسلمان مئیرز کی فتح: انتخابات طاقت اور اقدار میں تبدیلی کا اشارہ/احمد مغل

  • امریکی انتخابی نتائج 2025: پورے امریکہ بھرمیں تاریخی رات سے اہم نکات/نعیم افضل

  • گوگل میپس میں 4 نئے فیچرز متعارف

  • آرمی چیف کی مدت ملازمت پانچ سال ہے، توسیع کے لیے نوٹی فیکیشن کی ضروری نہیں: حکومت

  • مریم نواز کی حکومت کے متنازع منصوبے، ’مقبولیت کا گراف نیچے‘؟/رائے شاہ نواز

  • پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان استنبول میں مذاکرات کا تیسرا دور شروع ہوگیا

  • زہران ممدانی کی جیت: جمہوریت کے لیے امید کی کرن/سیدمجاہد علی

  • الزامات، بداعتمادی اور آن لائن پروپیگینڈا: استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے مذاکرات سے کیا توقعات ہیں؟

  • 27ویں ترمیم: کیا حکومت کے پاس پارلیمان میں مطلوبہ نمبرز پورے ہیں؟

  • ممدانی کی جیت نے یورپ کی لیفٹسٹ پارٹیوں کو متحرک کر دیا

  • انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ممبرز پاک بھارت بورڈز میں سیز فائر کے خواہاں

  • کرک آپریشن: ٹی ٹی پی کا انتہائی مطلوب دہشت گرد کمانڈر کمانڈر نثار حکیم ہلاک

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ میں 7 کے بجائے 8 طیارے گرنے کا دعویٰ کردیا

  • آئین کوئی آسمانی صحیفہ نہیں جسے تبدیل نہیں کیا جا سکتا: وزیر مملکت قانون

  • سعودی عرب سے یمن جانے والی مسافر بس کو ہولناک حادثہ؛ 30 افراد زندہ جل گئے

  • افغانستان سے مذاکرات ناکام ہوئے تو فوجی آپریشن کا آپشن لازم ہے: خواجہ آصف

  • ستائیسویں آئینی ترمیم 14 نومبر تک دونوں ایوانوں سے منظور کرانے کا فیصلہ کرلیا گیا

  •  ظہران ممدانی کے میئر  بننے کے بعد اب شہری نیو یارک چھوڑ کر فلوریڈا منتقل ہوجائیں گے: امریکی صدر کا دعویٰ

  • بھارت کی پسماندہ ترین ریاست بہار میں آج انتخابات کا پہلا مرحلہ ہوگا

  • امریکا کا بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ

مقبول ترین

  • چھپکلی کی جلد سے متاثرہ بھوک لگانے والا کیپسول

  • مہاتیر محمد نے اپنا استعفیٰ پیش کردیا

  • ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کے قرضوں کی ادائیگی معطل کرنے کے معاہدے پر دستخط

  • اسلام آباد: میجر لاریب قتل کیس میں ایک مجرم کو سزائے موت، دوسرے کو عمر قید

  • میں نے جمہوریت کی مضبوطی کے لیے کام کیا: جوبائیڈن کا قوم سے خطاب

  • کیا ہندوستان کی آنے والی نسلیں مسلم مخالف نفرت میں اس کی زوال پزیری کو معاف کر دیں گی؟/شاہد عالم

  • مکمل لکڑی سے تراشا گیا کارکا ماڈل 2 لاکھ ڈالر میں نیلام

  • دی نیشن رپورٹ/پاکستانی جیلوں میں قید خواتین : اگرچہ ان کی چیخیں دب گئی ہیں مگر ان کے دکھ کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا

  • عورتوں سے باتیں کرنا

  • سی سی پی او لاہور نے آئی جی کے ‘اختیارات’ کو چیلنج کرکے نیا ‘پنڈورا بکس’ کھول دیا

@2021 - All Right Reserved. Designed


Back To Top
شفقنا اردو | بین الاقوامی شیعہ خبر رساں ادارہ اور تجزیاتی مرکز
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • آپ کی خبر
  • بلاگ
  • پاکستان
  • تصویری منظر نامہ
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • صحت وتعلیم
  • عالمی منظر نامہ
  • فیچرز و تجزیئے
  • کھیل و کھلاڑی
  • وڈیوز
  • رابطہ