Top Posts
وزیر اعظم شہباز شریف نے 27 ویں آئینی...
غزہ نسل کشی: ترکیے نے اسرائیلی وزیر اعظم...
پاک افغان مذاکرات ناکامی سے دو چار
 اگر ملک میں جلد بارش نہ ہوئی خشک...
1947 کا وہ زخم جس سے اب بھی...
سوالیہ نشان کی جگہ کونسا نمبر آئے گا؟
اے آئی کے تمام چیٹ بوٹس سے متعلق...
الزائمرز بیماری سے بچاؤ کے لیے کتنی واک...
ایچ آر ایل رپورٹ/سوڈان میں بہایا جانے والا...
افغان دہشت گردی: پاکستان نے شواہد پر مبنی...
  • Turkish
  • Russian
  • Spanish
  • Persian
  • Pakistan
  • Lebanon
  • Iraq
  • India
  • Bahrain
  • French
  • English
  • Arabic
  • Afghanistan
  • Azerbaijan
شفقنا اردو | بین الاقوامی شیعہ خبر رساں ادارہ اور تجزیاتی مرکز
اردو
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • آپ کی خبر
  • بلاگ
  • پاکستان
  • تصویری منظر نامہ
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • صحت وتعلیم
  • عالمی منظر نامہ
  • فیچرز و تجزیئے
  • کھیل و کھلاڑی
  • وڈیوز
  • رابطہ

یو این رپورٹ/شو بز میں وسیع پیمانے پر ’بچوں کے جنسی استحصال کا انکشاف‘

by TAK 16:17 | ہفتہ اپریل 13، 2024
16:17 | ہفتہ اپریل 13، 2024 108 views
108
اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تفریحی صنعت میں بڑے پیمانے پر بچوں کا جنسی استحصال ہو رہا ہے جہاں بااختیار لوگ بچوں کی زندگی سے کھیلتے اور اپنے جرائم پر قانون کی گرفت سے صاف بچ نکلتے ہیں۔
چوں کی خریدوفروخت اور ان کے جنسی استحصال کے خلاف اقوام متحدہ کی خصوصی اطلاع کار ماما فاطمہ سنگھاتا نے اس مسئلے پر اپنی تازہ ترین رپورٹ میں ان بچوں کو فوری تحفظ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ تفریحی صنعت میں بچوں کے ساتھ جنسی بدسلوکی اور ان کا استحصال غیراخلاقی نظام اور اختیار کے ناجائز استعمال کا نتیجہ ہے۔ اس شعبے میں بچوں کو جنس زدہ، متشدد اور جارحانہ ماحول میں کام کرنا پڑتا ہے جو ان کے لیے محفوظ نہیں ہوتا اور اس کے باعث وہ نشے کی لت کا شکار ہو سکتے ہیں۔
بچوں کو تحفظ دینے کے لیے تفریحی صنعت اور میڈیا کے اداروں میں ان سے ہونے والی بدسلوکی اور استحصال کا اجتماعی اور انفرادی طور پر مقابلہ کرنا ہو گا۔
‘می ٹو’ سے آگے
خصوصی اطلاع کار نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ بچوں کے جنسی استحصال کا مسئلہ تفریحی صنعت کے ہر پہلو میں موجود ہے۔ فلم، ٹیلی ویژن، موسیقی، تھیٹر، ماڈلنگ، سرکس، طائفوں، موسیقی کے میلوں، نائٹ کلبوں، شراب خانوں، زیبائشی صنعت، کھیلوں، سیاحت اور میزبانی کے شعبوں میں کام کرنے والے بہت سے بچے استحصال کا سامنا کرتے ہیں۔
یہ مسئلہ عام میل جول کی جگہوں اور ڈیجیٹل دنیا بشمول سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں پر اثرانداز ہونے کے کام اور آن لائن کھیلوں میں بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
اس بارے میں انہوں نے چند سال قبل ہالی وڈ کے فلم ساز ہاروے وائنسٹائن کے مشہور مقدمے کا حوالہ بھی دیا جس میں انہیں جنسی زیادتی، جنسی حملوں اور ایسے دیگر جرائم میں 23 برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
ماما فاطمہ کا کہنا ہے کہ ‘می ٹو’ جیسی تحریکوں نے ہالی وڈ اور تفریحی صنعت کے دیگر بڑے مراکز میں جنسی زیادتی اور استحصال کے خلاف آگاہی پیدا کی ہے۔ تاہم ایسے واقعات کے متاثرین کی گواہی اس شعبے میں بچوں اور نوعمر افراد کو بہتر تحفظ مہیا کرنے کی ہنگامی ضرورت کو واضح کرتی ہے۔
اختیار، رواج اور خوف
ماما فاطمہ کا کہنا ہے کہ بچوں کے ساتھ زیادتی کے بہت سے واقعات سامنے نہیں آتے۔ طاقت و اختیار کا رائج نظام، نقصان دہ صنفی رسوم و رواج، انتقامی کارروائی اور کام کے مواقع چھن جانے کا خوف اس کی بڑی وجوہات ہیں۔
ان عوامل سے ایسا ماحول تخلیق پاتا ہے جس میں بااختیار لوگ کمزور بچوں بشمول ابھرتے ہوئے اداکاروں کو بلاخوف و خطر استحصال کا نشانہ بناتے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ تفریحی صنعت میں بچوں کو جنسی مقاصد کے لیے تیار کرنے جیسا طرزعمل معمول کی بات سمجھا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس صنعت کی عالمگیر نوعیت کے باعث یہ مسائل کسی ایک جغرافیائی خطے تک محدود نہیں ہوتے بلکہ دنیا بھر میں عام ہیں۔ اس سے ان واقعات کی روک تھام اور تحفظ کے ناکافی اقدامات اور احتساب کے نظام و انصاف تک رسائی کے حوالے سے اہم سوالات ابھرتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انسانی سمگلر سوشل میڈیا کے پلیٹ فارمز پر بچوں سے رابطہ کرتے ہیں اور محفوظ آن لائن سرگرمیوں کے حوالےسے ان کے محدود علم سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں۔
© UNICEF/Ueslei Marcel رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انسانی سمگلر سوشل میڈیا کے پلیٹ فارمز پر بچوں سے رابطہ کرتے ہیں اور محفوظ آن لائن سرگرمیوں کے حوالےسے ان کے محدود علم سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں۔
متاثرین کی بے بسی
دنیا بھر میں لاکھوں لوگ جنگوں اور تشدد سے جان بچا کر یا دیگر نامساعد حالات کے باعث نقل مکانی کرتے ہیں۔ ان میں ایسے بچے بھی شامل ہیں جنہیں اپنے خاندان کا ساتھ میسر نہیں ہوتا اور انہیں اپنی بقا کے لیے تفریحی صنعت میں کام پر مجبور ہونا پڑتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بچے عموماً دھوکہ دہی پر مبنی پیشکش، گمراہ کن وعدوں اور اپنی امیدوں اور خوابوں کے استحصال کے ذریعے فنکاروں یا تفریح کاروں کے طور پر کام کے لیے بھرتی کیے جاتے ہیں یا سمگلنگ کا شکار ہوتے ہیں۔
ماما فاطمہ نے کہا ہے کہ جنسی زیادتی اور استحصال سے متاثرہ بچوں کے مسئلے پر عموماً خاموشی اختیار کی جاتی ہے، اس کا اعتراف نہیں ہوتا، ان واقعات کی تحقیقات نہیں کی جاتیں، متاثرین کو دھمکایا جاتا ہے اور ان کے نقصان کا ازالہ نہیں کیا جاتا۔
انہوں نے اس صورتحال میں تبدیلی اور بچوں کو لاحق خطرات میں کمی لانے کے طریقے وضع کرنے پر زور دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایسی کوششوں میں بچوں کی شمولیت یقینی بنانا ضروری ہے۔ علاوہ ازیں، اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے تفریحی صنعت میں افراد یا کاروباروں کے طرزعمل کو انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون اور ضابطوں کے مطابق ہونا چاہیے۔
آن لائن تحفظ کی ضرورت
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انسانی سمگلر سوشل میڈیا کے پلیٹ فارمز پر بچوں سے رابطہ کرتے ہیں اور محفوظ آن لائن سرگرمیوں کے حوالےسے ان کے محدود علم سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں۔ فحش فلموں کی صنعت میں بھی بچوں کا استحصال عام ہے جس میں انہیں سرحد پار سمگلنگ کا نشانہ بھی بننا پڑتا ہے۔
اس حوالے سے انہوں نے آن لائن تحفظ کے اقدامات اور اس معاملے میں ممالک اور اداروں کے مابین قریبی تعاون کی سفارش کی ہے۔
مسائل کا حل
خصوصی اطلاع کار نے کہا ہے کہ تفریحی صنعت میں بچوں کی صحت، حفاظت، نجی زندگی اور بہبود یقینی بنانے کے بہت سے طریقے اختیار کیے جا سکتے ہیں۔ ان میں بچوں کا استحصال کرنے اور ان سے بدسلوکی پر مبنی ماحول پیدا کرنے والوں کے خلاف قانونی دائرہ کار میں سخت پالیسی کا نفاذ بھی شامل ہے۔
انہوں ںے تفریحی کاروبار میں بچوں کو تحفظ دینے کے لیے کاروباری مالکان کے ساتھ شراکتیں قائم کرنے اور نگرانی و احتساب کے طریقہ ہائے کار وضع کرنے کی تجویز بھی دی ہے۔
خصوصی اطلاع کار و ماہرین
خصوصی اطلاع کار اور حقوق کے دیگر ماہرین اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی جانب سے متعین کیے جاتے ہیں۔ انہیں خصوصی موضوعاتی امور یا ممالک کی صورتحال کی نگرانی کرنے اور اپنی رپورٹ دینے کی ذمہ داری سونپی جاتی ہے۔ یہ اطلاع کار یا ماہرین اقوام متحدہ کے عملے کا حصہ نہیں ہوتے اور اپنے کام کا معاوضہ بھی وصول نہیں کرتے۔
شفقنا اردو
ہفتہ، 13 اپریل 2024
نوٹ: شفقنا نے یہ رپورٹ یو این سے لی
اقوام متحدہتفریحی صنعت میں بچوں کا اس تحصالشوبز میں بچوں کا جنسی استحصال
0 FacebookTwitterLinkedinWhatsappTelegramViberEmail
گزشتہ پوسٹ
بائیڈن نے کئی بار اسرائیل کو خبردار کیا لیکن فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے کچھ نہیں کیا/جمال حیدر
اگلی پوسٹ
ہانگ کانگ میں مقیم پاکستانی اجمل سمیول ایشیا کے پہلے ڈس ایبلڈ پیرا گلائیڈنگ پائلٹ بن گئے

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

غزہ کے لیے امریکی امن قرارداد، بین الاقوامی...

10:52 | جمعہ نومبر 7، 2025

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شام کے...

09:21 | جمعہ نومبر 7، 2025

یو این رپورٹ/ غزہ: جنگ میں 87 فیصد...

15:25 | بدھ نومبر 5، 2025

خصوصی افراد کا مقدمہ بنام حکومتِ پاکستان/ڈاکٹرراجہ قیصر...

12:47 | بدھ نومبر 5، 2025

دنیا عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو 1.5...

04:16 | بدھ نومبر 5، 2025

جنگ بندی سے بقا تک: غزہ کیلئے ماحولیاتی...

15:02 | اتوار نومبر 2، 2025

اسرائیل کی سخت پابندیوں سے فلسطینیوں کو خوراک...

07:36 | ہفتہ نومبر 1، 2025

’غزہ نسل کشی‘ میں اسرائیل سمیت 63 ممالک...

07:29 | جمعرات اکتوبر 30، 2025

یو این رپورٹ/انٹرنیٹ بند ہونے سے افغان خواتین...

16:06 | ہفتہ اکتوبر 25، 2025

مشرق وسطیٰ میں کشیدگی اور پاکستان کی عسکری...

15:47 | ہفتہ اکتوبر 25، 2025

تبصرہ کریں Cancel Reply

میرا نام، ای میل اور ویب سائٹ مستقبل میں تبصروں کے لئے محفوظ کیجئے.

تازہ ترین

  • وزیر اعظم شہباز شریف نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے معاملے پرکابینہ کا اجلاس آج طلب کرلیا

  • غزہ نسل کشی: ترکیے نے اسرائیلی وزیر اعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے

  • پاک افغان مذاکرات ناکامی سے دو چار

  •  اگر ملک میں جلد بارش نہ ہوئی خشک سالی کے باعث تہران کوخالی کرنا پڑے گا: ایرانی صدر

  • 1947 کا وہ زخم جس سے اب بھی خون بہہ رہا ہے: جمیل اختر

  • سوالیہ نشان کی جگہ کونسا نمبر آئے گا؟

  • اے آئی کے تمام چیٹ بوٹس سے متعلق پریشان کن انکشاف!

  • الزائمرز بیماری سے بچاؤ کے لیے کتنی واک ضروری ہے؟

  • ایچ آر ایل رپورٹ/سوڈان میں بہایا جانے والا خون خلا سے نظر آتا ہے

  • افغان دہشت گردی: پاکستان نے شواہد پر مبنی مطالبات ترکیے میں ثالثوں کے حوالے کر دیے

  • زہران ممدانی کو ابھی بہت سی رکاوٹوں کا سامنا کرنا ہوگا‘

  • مجوزہ 27ویں ترمیم: ’یہ فیصلہ ملک کے مستقبل کو داؤ پر لگا کر کرنا ہوگا‘/زاہد حسین

  • آرمی چیف کے عہدے کی مدت اور سیاسی اختیار کا معاملہ/سید مجاہد علی

  • بہار الیکشن انڈین وزیراعظم نریندر مودی کے لیے اہم کیوں ہے؟

  • ٹرمپ کا غزہ منصوبہ، دوسرے مرحلے پر کام نہیں ہو رہا؟ غسان الخطیب

  • جرمنی کی افغانوں کو نقل مکانی کے بدلے ادائیگی کی پیشکش

  • غزہ کے لیے امریکی امن قرارداد، بین الاقوامی فوج کے اختیارات پر اختلاف کا خدشہ

  • کالعدم ٹی ایل پی کے 177 مدارس اور 330مساجد کو مرحلہ وار تنظیم المدارس اہلسنت پاکستان کے حوالے کرنے پر اتفاق

  • پنجاب حکومت کا ٹریفک خلاف ورزیوں پر چالان 20 ہزار تک بڑھانے کا فیصلہ

  • پیپلز پارٹی اور حکومت کے درمیان 27 ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر ڈیڈ لاک برقرار

مقبول ترین

  • چھپکلی کی جلد سے متاثرہ بھوک لگانے والا کیپسول

  • مہاتیر محمد نے اپنا استعفیٰ پیش کردیا

  • ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کے قرضوں کی ادائیگی معطل کرنے کے معاہدے پر دستخط

  • اسلام آباد: میجر لاریب قتل کیس میں ایک مجرم کو سزائے موت، دوسرے کو عمر قید

  • میں نے جمہوریت کی مضبوطی کے لیے کام کیا: جوبائیڈن کا قوم سے خطاب

  • کیا ہندوستان کی آنے والی نسلیں مسلم مخالف نفرت میں اس کی زوال پزیری کو معاف کر دیں گی؟/شاہد عالم

  • مکمل لکڑی سے تراشا گیا کارکا ماڈل 2 لاکھ ڈالر میں نیلام

  • دی نیشن رپورٹ/پاکستانی جیلوں میں قید خواتین : اگرچہ ان کی چیخیں دب گئی ہیں مگر ان کے دکھ کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا

  • عورتوں سے باتیں کرنا

  • سی سی پی او لاہور نے آئی جی کے ‘اختیارات’ کو چیلنج کرکے نیا ‘پنڈورا بکس’ کھول دیا

@2021 - All Right Reserved. Designed


Back To Top
شفقنا اردو | بین الاقوامی شیعہ خبر رساں ادارہ اور تجزیاتی مرکز
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • آپ کی خبر
  • بلاگ
  • پاکستان
  • تصویری منظر نامہ
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • صحت وتعلیم
  • عالمی منظر نامہ
  • فیچرز و تجزیئے
  • کھیل و کھلاڑی
  • وڈیوز
  • رابطہ