Top Posts
ٹرمپ انتظامیہ روس یوکرین جنگ روکنے کیلئے خفیہ...
پنجاب حکومت نے ٹی ایل پی کے عہدے...
اقوام متحدہ نے پاکستان کی قرارداد برائے حق...
پاکستان نے مزید 100 ٹن امدادی سامان غزہ...
امن معاہدے کی دھجیاں اڑاتے ہوئے اسرائیل کا...
: پاکستان نے سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز...
 فلسطین اور اسرائیل کیلئے امن اور ابراہیمی معاہدے...
بھارت پاکستان پر دوبارہ حملہ کرنے کو تیار...
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی  ماسکو میں...
گزشتہ سال 2 لاکھ 57 ہزار برطانوی شہری...
  • Turkish
  • Russian
  • Spanish
  • Persian
  • Pakistan
  • Lebanon
  • Iraq
  • India
  • Bahrain
  • French
  • English
  • Arabic
  • Afghanistan
  • Azerbaijan
شفقنا اردو | بین الاقوامی شیعہ خبر رساں ادارہ اور تجزیاتی مرکز
اردو
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • آپ کی خبر
  • بلاگ
  • پاکستان
  • تصویری منظر نامہ
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • صحت وتعلیم
  • عالمی منظر نامہ
  • فیچرز و تجزیئے
  • کھیل و کھلاڑی
  • وڈیوز
  • رابطہ

موسمیاتی تبدیلی پاکستان میں سیلابی صورت حال کو کس طرح ’تباہ کن‘ بنا رہی ہے؟

by TAK 15:16 | پیر نومبر 3، 2025
15:16 | پیر نومبر 3، 2025 62 views
62
یہ تحریر بی بی سی اردو میں شائع ہوئی
امدادی کارکنوں اور رشتہ داروں نے ایک سالہ زارا کی لاش کی تلاش میں کوئی کسر نہ اٹھا چھوڑی۔ وہ گھٹنوں گھٹنوں پانی میں اتر کر اسے تلاش کرتے رہے۔
زارا اچانک آنے والے سیلاب میں بہہ گئی تھی جبکہ اس کے والدین اور تین بہن بھائیوں کی لاشیں چند دن پہلے ہی مل چکی تھیں۔
زارا کے دادا ارشد نے اگست میں پاکستان میں شمالی پنجاب کے گاؤں سمبڑیال میں آنے والے تباہ کن سیلاب سے متاثرہ ایک کچی سڑک دکھاتے ہوئے بتایا: ’ہم نے اچانک بہت سا پانی آتے دیکھا۔ میں چھت پر چڑھ گیا اور انھیں بھی اوپر آنے کے لیے کہا۔‘
ان کا خاندان چھت پر پہنچنے کی کوشش کر رہا تھا، مگر تب تک دیر ہو چکی تھی۔ پانی کے تیز دھارے میں گھر کے باقی چھ افراد بہا گئے۔
ہر سال پاکستان میں مون سون کے موسم کے دوران تباہ کن سیلاب آتے ہیں۔
رواں سال بارشوں کا آغاز جون کے آخر میں ہوا تھا اور تین ماہ کے اندر سیلاب نے بہت سی جانیں لے لیں۔ اقوام متحدہ کے امدادی ادارے اوچا (او سی ایچ اے) کے مطابق اس سیلاب میں کم از کم 69 لاکھ افراد متاثر ہوئے۔
جنوبی ایشیا کا یہ ملک (پاکستان) عالمی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں صرف ایک فیصد حصہ ڈالتا ہے، مگر ماحولیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات بھگت رہا ہے۔
ان اثرات کو دیکھنے کے لیے بی بی سی نے تین ماہ تک شمال کے پہاڑوں سے لے کر جنوب کے میدانوں تک سفر کیا۔ ہر صوبے میں ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات مختلف نظر آئے۔ مگر ایک بات سب میں مشترک تھی اور وہ یہ کہ ان میں سب سے زیادہ نقصان غریب طبقے کو ہوا۔
ہم نے ایسے لوگوں سے ملاقات کی جن کے گھر، روزگار اور عزیز و اقارب سب کچھ چھن گئے تھے، اور وہ اگلے مون سون میں دوبارہ اسی سب سے گزرنے کے لیے تیار نظر آئے۔
مون سون کے سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر شمالی علاقے ہوئے، جہاں عالمی حدت نے اپنی سب سے نمایاں صورت گلگت بلتستان میں دکھائی۔
ہمالیہ، قراقرم اور ہندوکش کے بلند پہاڑوں میں سات ہزار سے زیادہ گلیشیئرز ہیں جو بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے پگھل رہے ہیں۔
ان کے پگھلے ہوئے پانی جھیلوں کی صورت اختیار کر لیتے ہیں، جو اچانک بند توڑ کر باہر نکل سکتے ہیں جس سے ہزاروں دیہات خطرے میں پڑ جاتے ہیں۔
حالیہ گرمیوں میں ان کی وجہ سے سینکڑوں گھر تباہ ہو گئے اور سڑکیں لینڈ سلائیڈنگ اور اچانک آنے والے سیلابوں (فلیش فلڈ) سے متاثر ہوئیں۔
ایسے ’گلیشیرز سے بنی جھیل کے پھٹنے‘ اور ان سے آنے والے سیلاب کی پیشگی اطلاع دینا مشکل ہے۔ یہ علاقے دور افتادہ ہیں جہاں رسائی مشکل ہے اور موبائل سروس ناقص ہے۔ پاکستان اور عالمی بینک ابتدائی انتباہی نظام کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، مگر پہاڑی خطہ اکثر ان میں رکاوٹ بن جاتا ہے۔
ایسے میں برادرانہ تعاون کا جذبہ ایک قیمتی اثاثہ ثابت ہوتا ہے۔ وصیت خان جب پانی کی زور دار گونج سے جاگے، تو وہ بہتر سگنل والے مقام کی طرف بھاگے اور جتنے زیادہ لوگوں کو ہو سکا، انھوں نے اس سیلاب سے خبردار کیا۔
انھوں نے بی بی سی اردو کے محمد زبیر کو بتایا: ’میں نے سب کو کہا کہ اپنا سامان چھوڑ دو، گھر چھوڑ دو، عورتوں، بچوں اور بوڑھوں کو لے کر فوراً نکل جاؤ۔‘ کہتے ہیں کہ وصیت خان کے بروقت انتباہ کی بدولت درجنوں لوگ بچ گئے۔
شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخوا میں خطرہ ایک مختلف صورت میں سامنے آیا۔ گدون میں بی بی سی نے سینکڑوں گاؤں والوں کو ہاتھوں سے پتھروں کے ڈھیر کو کھودتے دیکھا۔
ایک مقامی اہلکار نے بتایا کہ علی الصبح ایک بادل پھٹنے سے اچانک سیلاب آیا۔ ایسا تب ہوتا ہے جب نم اور مرطوب ہوا میں اچانک ابھار سے محدود علاقے میں شدید بارش برستی ہے۔ اس فلیش فلڈ نے کئی گھر بہا دیے اور لینڈ سلائیڈنگ کا سبب بنے۔
اردگرد کے دیہات کے مرد مدد کے لیے دوڑے، ان کی کوششیں قیمتی مگر ناکافی تھیں ۔ کھدائی کی بھاری مشینیں جن کی اشد ضرورت تھی، بند سڑکوں میں پھنس گئی تھیں۔
ایک شخص نے بی بی سی کو بتایا: ’جب تک مشینیں نہیں پہنچتیں، کچھ نہیں ہو سکتا تھا۔‘
پھر اچانک ایک خاموشی چھا گئی۔ درجنوں مرد ایک کونے میں ساکت کھڑے تھے۔ دو بچوں کی لاشیں، جو گہرے کیچڑ میں لتھڑی ہوئی تھیں، ملبے کے نیچے سے نکال کر لے جائی جا رہی تھیں۔
ایسے مناظر پورے صوبے میں دیکھنے کو ملے، جہاں درخت اکھڑنے اور بنیادی ڈھانچے کے تباہ ہونے کی وجہ سے امداد میں تاخیر ہوئی۔ ایک امدادی ہیلی کاپٹر بھی خراب موسم کے باعث گر کر تباہ ہو گيا اور اس پر سوار تمام ارکان ہلاک ہو گئے۔
دیہات اور شہروں میں لاکھوں لوگ دریاؤں اور نالوں کے کنارے آباد ہیں، جو سیلاب کے خطرے والے علاقے ہیں۔ پاکستان کا ریور پروٹیکشن ایکٹ دریاؤں یا ان کی شاخوں سے 200 فٹ (61 میٹر) کے اندر تعمیر پر پابندی عائد کرتا ہے، مگر بہت سے لوگوں کے لیے کہیں اور آباد ہونا ممکن نہیں۔
غیر قانونی تعمیرات نے صورتِ حال کو مزید خراب کر دیا ہے۔
ماحولیاتی سائنس دان فہد سعید اس کی ذمہ داری مقامی بدعنوانی پر ڈالتے ہیں اور کہتے ہیں کہ حکام قانون پر عمل درآمد میں ناکام رہے ہیں۔ انھوں نے بی بی سی سے اسلام آباد میں ایک نامکمل چار منزلہ کنکریٹ کی عمارت کے سامنے بات کرتے ہوئے یہ بات کہی۔
یہ عمارت ایک نالے کے کنارے تعمیر ہو رہی تھی، وہی نالہ جو اس سال گرمیوں میں طغیانی کے دوران ایک بچے کی جان لے گیا۔
انھوں نے مایوسی کے ساتھ کہا کہ ’پارلیمنٹ سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر بھی ایسے کام ہو رہے ہیں۔ یہ بدانتظامی ہے، حکومت کا کام نگرانی کرنا ہے۔‘
سابق وزیرِ موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمٰن، جو سینیٹ کی ماحولیاتی کمیٹی کی سربراہ ہیں، اسے ’رشوت ستانی‘ یا اجازت نامے جاری کرتے وقت ’آنکھیں بند کر لینا‘ قرار دیتی ہیں۔
شفقنا اردو
نوٹ: شفقنا کااس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں
او سی ایچ اےاوچاپاکستان موسمی صورتحالجنوبی ایشیاسمبڑیالشمالی پنجاب
0 FacebookTwitterLinkedinWhatsappTelegramViberEmail
گزشتہ پوسٹ
امریکا: زیرِ سمندر آتش فشاں کے قریب زلزلے کے جھٹکے!
اگلی پوسٹ
’گریٹر افغانستان‘ کا متنازع نقشہ:پاک افغان کشیدگی میں مزید اضافے کی وجہ

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

1947 کا وہ زخم جس سے اب بھی...

15:30 | جمعہ نومبر 7، 2025

بار بار آنے والی تباہی: موسمیاتی تبدیلی پاکستان...

15:19 | منگل نومبر 4، 2025

خلیجی ممالک کے بجائے امریکہ سے خام تیل...

14:02 | جمعرات اکتوبر 30، 2025

انڈیا کا سب سے بڑا کاروباری گروپ ٹاٹا...

03:11 | اتوار اکتوبر 26، 2025

جنوبی ایشیا میں علاقائی امن کی تلاش/ سہیل...

15:11 | جمعہ اکتوبر 24، 2025

بھارت غیر محفوظ جوہری ذخائر‘ میں اضافہ کر...

09:06 | بدھ اکتوبر 22، 2025

یو این ڈی پی رپورٹ/غربت اور موسمیاتی بحران...

16:14 | اتوار اکتوبر 19، 2025

موسمِ سرما کی آمد کے ساتھ، کیا پاکستان...

15:49 | جمعہ اکتوبر 10، 2025

کشمیری عوام ریاستی دہشت گردی اور سنگین انسانی...

06:56 | جمعرات اکتوبر 9، 2025

بلند امریکی ٹیرف جنوبی ایشیا میں معاشی ترقی...

03:18 | جمعرات اکتوبر 9، 2025

تبصرہ کریں Cancel Reply

میرا نام، ای میل اور ویب سائٹ مستقبل میں تبصروں کے لئے محفوظ کیجئے.

تازہ ترین

  • ٹرمپ انتظامیہ روس یوکرین جنگ روکنے کیلئے خفیہ منصوبہ بنانے لگی

  • پنجاب حکومت نے ٹی ایل پی کے عہدے داروں کے 23 ارب 40 کروڑ کے اثاثے منجمد کر دیئے

  • اقوام متحدہ نے پاکستان کی قرارداد برائے حق خود ارادیت متفقہ طور پر منظور کر لی

  • پاکستان نے مزید 100 ٹن امدادی سامان غزہ روانہ کردیا

  • امن معاہدے کی دھجیاں اڑاتے ہوئے اسرائیل کا لبنان پر حملہ: 13 افراد جاں بحق

  • : پاکستان نے سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے پہلے میچ میں زمبابوے کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی

  •  فلسطین اور اسرائیل کیلئے امن اور ابراہیمی معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں: محمد بن سلمان

  • بھارت پاکستان پر دوبارہ حملہ کرنے کو تیار تھا: امریکی صدر کا دعویٰ

  • نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی  ماسکو میں روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات: اقتصادی تعاون پر بات چیت

  • گزشتہ سال 2 لاکھ 57 ہزار برطانوی شہری ملک چھوڑگئے

  •   امریکا اور سعودی عرب کے درمیان سول نیوکلیئر معاہدے پراتفاق: وائٹ ہاؤس اعلامیہ

  • کینیڈین حکومت نے خالصتان ریفرنڈم کی باضابطہ اجازت دے دی: رہنما سکھ فار جسٹس تحریک

  • پنجاب حکومت دیگر صوبوں میں بھی ٹی ایل پی کا پیچھا کرے گی

  • الفاشر کا قصائی: سوڈان کی اذیت کیسے اس کا تماشا بن گئی/احمد مغل

  • واٹس ایپ کا وہ خفیہ فیچر جس سے آپ کسی نمبر کو سیو کیے بغیر بھی مسیج بھیج سکتے ہیں

  • وزن گھٹانے والی ادویات کچھ لوگوں میں آنکھ کے امراض کا سبب بن سکتی ہیں

  • جرمنی نے اسرائیل پر اسلحہ برآمدات پر عائد پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کر دیا

  • ناروے نے اٹلی کو شکست دے کر 28 سال بعد فیفا ورلڈ کپ میں جگہ بنا لی

  • حسینہ شیخ کی سزائے موت سے نہ امن آئے گا اور نہ جمہوریت/سید مجاہدعلی

  • نیا سماجی معاہدہ ناگزیر ہو چکا ہے/ڈاکٹر راجہ قیصر احمد

مقبول ترین

  • چھپکلی کی جلد سے متاثرہ بھوک لگانے والا کیپسول

  • میں نے جمہوریت کی مضبوطی کے لیے کام کیا: جوبائیڈن کا قوم سے خطاب

  • مہاتیر محمد نے اپنا استعفیٰ پیش کردیا

  • ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کے قرضوں کی ادائیگی معطل کرنے کے معاہدے پر دستخط

  • اسلام آباد: میجر لاریب قتل کیس میں ایک مجرم کو سزائے موت، دوسرے کو عمر قید

  • مکمل لکڑی سے تراشا گیا کارکا ماڈل 2 لاکھ ڈالر میں نیلام

  • کیا ہندوستان کی آنے والی نسلیں مسلم مخالف نفرت میں اس کی زوال پزیری کو معاف کر دیں گی؟/شاہد عالم

  • دی نیشن رپورٹ/پاکستانی جیلوں میں قید خواتین : اگرچہ ان کی چیخیں دب گئی ہیں مگر ان کے دکھ کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا

  • عورتوں سے باتیں کرنا

  • سی سی پی او لاہور نے آئی جی کے ‘اختیارات’ کو چیلنج کرکے نیا ‘پنڈورا بکس’ کھول دیا

@2021 - All Right Reserved. Designed


Back To Top
شفقنا اردو | بین الاقوامی شیعہ خبر رساں ادارہ اور تجزیاتی مرکز
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • آپ کی خبر
  • بلاگ
  • پاکستان
  • تصویری منظر نامہ
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • صحت وتعلیم
  • عالمی منظر نامہ
  • فیچرز و تجزیئے
  • کھیل و کھلاڑی
  • وڈیوز
  • رابطہ