ایرانی وزیر خارجہ اس وقت پاکستان کے سرکاری دورے پر آئے ہوئے ہیں ملاقات کے موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی موجود تھے جبکہ اس دوران پاک ایران دو طرفہ تعلقات پر بات چیت کی گئی۔
اس سے قبل جواد ظریف نے وزارت خارجہ کا دورہ کیا جہاں ایران اور پاکستان کے درمیان میں وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے جن میں دوطرفہ تعلقات اور علاقائی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔
مذاکرات میں فریقین نے وزیراعظم عمران خان کے حالیہ دورہ ایران میں فیصلوں اور عملدرآمد پر اطمینان کا اظہار کیا جب کہ دوطرفہ معاملات پر تعاون بدستور جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خطے میں کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں، پاکستان تمام تصفیہ طلب امور کو سفارتی سطح پر حل کرنے کا حامی ہے، تمام اسٹیک ہولڈرز کو تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان خطے میں امن کے قیام اورکشیدگی میں کمی کیلئے اپنا کرداراداکرنے کے لیے کوشاں رہے گا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے پرتپاک خیر مقدم پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا،ان کا کہنا تھا کہ خطے میں قیام امن کے لیے پاکستان کی کاوشوں کو قدرکی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
بعد ازاں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ملاقات کی، جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور خطے کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف سے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ملاقات کی، ایرانی وزیر خارجہ نے خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کے کردار کو سراہا۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ جنگ کسی کے مفاد میں نہیں ہے،تمام فریقوں کو جنگ سے دور رہنے کی کوشش کرنی چاہئے۔