شمالی وزیرستان میں فوجی چیک پوسٹ پرحملے میں ملوث پشتون تحفظ موومنٹ کے گرفتار رہنما علی وزیرکو بنوں کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا۔
اےٹی سی نے علی وزیرکو آٹھ روزہ ریمانڈ پر سی ٹی ڈی کے حوالےکردیا، جس کے بعد مزید تفتیش کےلیے علی وزیرکو پشاورمنتقل کردیا گیا۔ مقدمہ کا دوسرا ملزم محسن داوڑ تاحال مفرور ہے۔
یاد رہے کہ اتوار کو علی وزیر، محسن داوڑ اور ساتھیوں نے خرکمر سیکیورٹی چیک پوسٹ پرحملہ کیا، بعد ازاں علی وزیر کو8 ساتھیوں سمیت گرفتارکیا گیا، محسن داوڑ لوگوں کو انسانی ڈھال بنا کرفرار ہوگیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ محسن داوڑ بدستور مذموم عزائم کی تکمیل میں مصروف ہے، ذرائع نے یہ انکشاف بھی کیا کہ گلالئی اسماعیل ایف آئی آر کے اندراج کےبعد ملک سےفرار ہونے کی کوشش کر رہی ہے، جس کی بناء پر اس کا نام بلیک لسٹ کرتے ہوئے ملک کے تمام ایئرپورٹس کو ہدایت جاری کردی گئی ہے۔
حملہ کیسے کیا گیا وڈیوز کے ثبوت موجود ہیں، مراد سعید
دوسری جانب وفاقی وزیربرائے مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ محسن داوڑ نے لوگوں کواشتعال دلا کر فوجی چوکی پرحملہ کرایا۔
انھوں نے قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ محسن داوڑبتائیں افغانستان سےان کا کیا تعلق ہے؟
مراد سعید کا کہنا تھا کہ آپ وزیرستان کو پندرہ سال میں اسلام آباد نہ بنا سکے، اب کیا اسے قندوزاور قندھار بنا دیں؟
فرشتہ واقعہ اسلام آباد میں ہوا تھا، وہاں فوج کہاں سے آگئی؟
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف آپریشن سے قبائلی علاقوں میں نقصان ہوا، ازالہ کے لئے عمران خان نے 22 ارب روپےکا پیکج دیا، سابق وزیر اعظم نواز شریف ضرب عضب کا کریڈٹ ایسے لیتے ہیں، جیسے خود بندوق لے کر وہاں کھڑے ہوں۔
جب وفاقی وزیر مراد سعید نے فوجی کارکردگی سے متعلق اظہار خیال کیا، تو اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔
حکومت واقعہ کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بنائے، خواجہ آصف
ادھر مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ کل شمالی وزیرستان میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے پر وزیراعظم، وزیر داخلہ اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے جواب دیں۔ رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ بویہ واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنائی جائے جس میں کے پی کے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو شامل کیا جائے
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہم نے امن کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں، کل شمالی وزیرستان میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، کہا جا رہا ہے کہ اس واقعے میں ہمارے ایوان کا ایک رکن گرفتار اور دوسرا مفرور ہے، ہمیں اس معاملے کو سنجیدگی سے لینا ہو گا