سزائے موت پانے والوں میں امریکا کیلئےشمالی کوریا کےنمائندہ خصوصی بھی شامل ہیں۔
امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اورشمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے درمیان فروری میں ویتنام میں مذاکرات ہوئے تھے جو ناکام رہے، جس کے سنگین نتائج شمالی کوریا کے پانچ اعلی حکام کوبھگتنا پڑے۔
کم جونگ کے حکم پر اس سے قبل بھی کئی اہم حکومتی عہدیداروں کو مختلف الزامات کے تحت سزائے موت دی جا چکی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی کوریا نے اہلکاروں کو سزائے موت جاسوسی کے الزام میں دی ہے۔
سزائے موت پانے والوں میں امریکا کیلئے شمالی کوریا کے نمائندہ خصوصی کم چول بھی شامل ہیں جو امریکہ میں شمالی کوریا کے خاص جوہری سفیرتعینات تھے۔
خیال رہے شمالی کوریا نے کم فاصلے تک مار کرنے والے دو میزائلوں کا تجربہ کیا، جس پرامریکی صدر نے کہا تھا کہ تجربے سے کوئی بھی خوش نہیں بعد ازاں امریکا نے شمالی کوریا کا جہاز قبضے میں لے لیا جبکہ شمالی کوریا کے صدر کم جانگ ان نے اپنی فوج کو تیار رہنے کا حکم دیا۔
شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان نے مذاکرات کی ناکامی کہ وجہ ’’امریکا کی بدنیتی’’ قرار دیتے ہوئے کہا تھا صدر ٹرمپ نے ملاقات کے دوران بدنیتی کا مظاہرہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تنازعے کا خاتمہ امریکی رویے پر ہے، ٹرمپ کو سال کے اختتام تک کوئی حتمی فیصلہ کرنا ہوگا بصورت دیگر ہم اپنے فیصلوں میں آزاد ہوں گے۔
اس سے قبل بھی کم جون اس بات پر زور دے چکے ہیں کہ امریکا اپنی پابندیاں ختم کرے تو بات چیت کے مثبت نتائج نکلیں گے، جبکہ شمالی کوریائی سربراہ ٹرمپ سے دوبارہ ملنے کے لیے بھی تیار ہی