سعودی عرب میں ہونے والے او آئی سی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں کہا گیا ہےکہ فلسطین مسلم امہ کا بنیادی مسئلہ ہے، عالمی قراردادوں کے مطابق فلسطین سے اسرائیلی قبضہ ختم کرایا جائے، مقبوضہ بیت المقدس فلسطین کا دارالحکومت ہے، آزاد اور خودمختار ریاست میں زندگی بسر کرنا فلسطینیوں کا حق ہے۔
اجلاس سعودی عرب کی میزبانی میں مکہ میں منعقد ہوا جس کےاعلامیے میں فلسطین سمیت اسلامی دنیا کو درپیش تمام مسائل پر بات کی گئی۔ اس میں ‘اسلامو فوبیا’ یعنی اسلام کے بارے میں منفی پراپیگنڈا اور خوف پھیلانے جیسے معاملات بھی شامل تھے۔
ایران اور سعودی عرب کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں 57 اسلامی ممالک پر مشتمل اس تنظیم کے سربراہی اجلاس میں ایران اور ترکی کے سربراہوں نے شرکت نہیں کی۔ ایران اور ترکی ان ملکوں کا بائیکاٹ کرنے کا مطابہ کر چکے ہیں جنہوں نے اپنے سفارت خانے تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہےکہ دہشت گردی کوشہریت، مذہب یا کسی علاقے سےنہیں جوڑا جاسکتا۔
او آئی سی نے مذہب اور رنگ نسل کی بنیاد پر امتیازی سلوک کی مذمت کرتے ہوئے نفرت، امتیازی سلوک کے خاتمے کے لیے برداشت، احترام، بات چیت اور تعاون پر زور دیا۔
کشمیریوں اور فلسطینیوں کی جدوجہد آزادی کو دہشت گردی سے نہیں جوڑا جاسکتا،وزیراعظم عمران خان
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اسلام فوبیا اور دہشت گردی سے سب سے زیادہ نقصان مسلمانوں کو پہنچا، مغرب ابھی تک اسلام کی غلط تصویر پیش کررہا ہے، کوئی بھی مذہب انسانی قتل و دہشتگردی کی اجازت نہیں دیتا، اسلام کا دہشت گردی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں، مغربی دنیا مسلمانوں کے جذبات کا خیال کرے، دنیا کو اسلام فوبیا سے باہر نکلنا ہوگا، مسلم دنیا کی قیادت مغربی دنیا کو قائل کرے۔
انہوں نے کہاکہ نیوزی لینڈ کے واقعے نے ثابت کیا دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، کوئی مسلمان دہشت گردی میں ملوث ہوتو اسلامی دہشت گردی کا نام دیا جاتا ہے، نائن الیون سے پہلے زیادہ ترخودکش حملے تامل ٹائیگرز کرتے تھے، ان کے حملوں کا کسی نے ہندو مذہب سے تعلق نہیں جوڑا، دہشت گردی کو اسلام سے علیحدہ کرنا ہوگا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے بعد کشمیریوں اور فلسطینیوں پر مظالم ڈھائے گئے، او آئی سی کشمیر اور فلسطین کے مظلوم عوام کا ساتھ دے، مسلم سیاسی جدوجہد کو دہشتگردی کا لیبل دیا جانا درست نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے دہشت گردی کو معصوم فلسطینیوں کے خلاف استعمال کیا، بیت المقدس فلسطینیوں کا دارالحکومت ہےاور گولان کو فلسطین کا حصہ ہونا چاہیے، وزیراعظم نے زور دیا کہ مسلم ممالک جدید ٹیکنالوجی اور تعلیم کو ترجیح دیں، انہیں جدید تعلیم اور ٹیکنالوجی پر رقم خرچ کرنی چاہیے۔