محکمہ تحفظ جنگلی حیات کے ذرائع کے مطابق میڈیا پر اس قسم کی خبریں سامنے آئی تھیں کہ وزیراعظم عمران خان کے لیے بنائی گئی چپل میں سانپ یا اژدھےکا چمڑا استعمال کیا گیا ہے۔
ڈسٹرکٹ فاریسٹ آفیسرعبدالعلیم کا اس حوالےسے کہنا ہے کہ میڈیا پرخبر آنےکے بعد کارروائی کی گئی اورچپل کو قبضےمیں لے لیا گیا ہے جسے ٹیسٹ کے لیے لیبارٹری بھجوایا جائے گا۔
عبدالعلیم خان نے کہا کہ اگر چپل کی تیاری میں اژدھے کا چمڑا استعمال کیا گیا ہے تو یہ وائلڈ لائف ایکٹ کی خلاف ورزی ہے، لیبارٹری ٹیسٹ کے بعد چپل سے متعلق قانونی کارروائی کی جائے گی۔
ڈی ایف او کا کہنا ہے کہ دکاندارفرارہوگئےانہیں گرفتار نہیں کیا جا سکا۔
بعد ازاں محکمہ جنگلی حیات نے چپل تیار کرنے والے چاچا نور الدین پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا۔
جرمانے کی ادائیگی کے بعد چاچا نور الدین نے محکمہ وائلڈ لائف سے چپل واپس لے لی ہے، اب وہ اسے پرستار کی خواہش پر وزیراعظم عمران خان کو پیش کرتے ہیں یا نہیں یہ اب تک واضح نہیں ہوا ہے۔
دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ چپل میں سانپ کی نہیں اژدھے کی کھال استعمال ہوسکتی ہے، کیونکہ چھوٹے سانپ کی کھال کسی کام میں استعمال نہیں ہو سکتی ہے اس لیے بڑے سانپوں کی کھالیں استعمال کی جاتی ہیں جن میں اژدھا بھی شامل ہے۔
وائلڈ لائف ایکٹ
اس ایکٹ کے تحت کسی بھی شخص کا غیر قانونی طور پر جنگلی جانوروں کو اپنی تحویل میں رکھنا، اس کا شکار کرنا یا اس کے گوشت و کھال یا کسی بھی اعضا کی خریدوفروخت یا کسی شئے کی تیاری میں اس کا استعمال کرنا جرم ہے۔
وائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ 1975 کے تحت محکمہ تحفظ جنگلی حیات کے اہلکاروں کو یہ اختیاردیتا ہے کہ وہ خلاف ورزی کے مرتکب کسی بھی شخص کو بنا وارنٹ گرفتار کرکے سامان اپنی تحویل میں لے سکتے ہیں۔
سانپ / اژدھے کی کھال کی چپل
پشاور میں مختلف اقسام کے چمڑے سے بنی چپل کی تاریخ 100 سال پرانی ہے اور وہں کی تیار کردہ پشوری چپلیں دنیا بھر میں بہت پسند کی جاتی ہیں۔
کچھ دن قبل یہ اطلاعات آئی تھیں کہ وزیر اعظم کیلئے سانپ کی کھال سے خاص چپل تیار کی جارہی ہے، جو انھیں عید پر تحفہ کے طور پر دی جائیگی۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق چپل تیار کرنے والے کاریگر نور الدین چاچا نے بتایا کہ عمران خان کے ایک چاہنے والے نعمان نامی شخص نے ان سے کہا ہے کہ وہ اپنے کپتان کو خاص قسم کا تحفہ دینا چاہتے ہیں۔ اس مقصد کیلئے نعمان نے امریکہ سے سانپ کی انتہائی خوبصورت کھال بھجوائی ہے،ان کی خواہش ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے لیے اس کھال سے چپل تیار کی جائے جس پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔
چپل کےبارےمیں دعویٰ کیا جارہا تھا کہ یہ انتہائی آرام دہ چپل ہوگی جسے پہننے والے کو گرمی نہیں لگے گی، وہ اس چپل کو پہن کر جتنا بھی کام کر لیں، نہیں تھکیں گے، اس پر لاگت تقریبا 40 ہزار روپے آئے گی۔
اس چپل کا ڈیزائن بظاہر دیکھنے میں تو عام پشاوری چپل جیسا ہی ہو گا مگر جب اس کو پہنا جائے گا تو اس کو دیکھنے والے کو پتا چلے گا کہ یہ بالکل مختلف ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ چپل جاگر شوز سے بھی زیادہ ہلکی ہو گی،اس کو پہننے والے کو پتا ہی نہیں چلے گا کہ اس نے کوئی چپل پہن رکھی ہے۔
مکمل طور پر ہاتھ سے بننے والی اس چپل کی تیاری میں تقریبا 4 فٹ تک سانپ کی کھال استعمال ہوئی ہے جبکہ اس کے اوپر والے حصے پر اٹلی سے درآمد شدہ سپنج استعمال ہو گا تاکہ پاؤں کے اوپر والے حصے کو بھی کوئی تکلیف نہ ہو۔