وزیراعظم نے وزیرستان میں پاک فوج کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ چند دشمن عناصر قبائلی علاقوں کے غیور عوام کو ورغلا رہے ہیں مگر ریاست ان عناصر کو امن میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دےگی۔
سوشل میڈیا پر آفیشل پیج پر جاری کردہ بیان میں وزیر اعظم عمران خان نے شمالی وزیرستان میں ہونے والے دہشتگرد حملے کی سخت مذمت کی ہے جس میں پاک فوج کے تین افسران اور ایک جوان نے جام شہادت نوش کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے شہدا کے اہل خانہ کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے اور زخمی ہونے والے جوانوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی ہے۔
شمالی وزیرستان واقعے کے ذمہ دار محسن داوڑ اور علی وزیر ہیں،فردوس عاشق اعوان
شمالی وزیرستان واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے انھوں نے اس کی شدید مذمت کی اور کہا کہ یہ ایک مائنڈ سیٹ تھا جنہوں نےجتھےبنا کر ہماری فورس پرحملہ کیا، انہوں نےدہشتگردوں کو چھڑانے کی کوشش کی، اس وقت ہم دہشتگردوں تک پہنچ جاتے، ان دہشتگردوں کو بچایا نہ جاتا تویہ افسوسناک واقعہ رونما ہی نہیں ہوتا۔
معاون خصوصی نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ’اب اپوزیشن کے وہ نادان دوست کہاں ہیں اوروہ کیا جواب دیں گے؟؟ ہ سانحہ رونما ہوا جس میں قوم کے ہیرو دہشتگردی کا نشانہ بنے، گاڑیوں میں دھماکا خیز مواد نصب کیا گیا، اس کے پیچھے علی وزیر اور محسن داوڑ افغان ایجنڈا لے کر چل رہے ہیں۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ جس طرح علی وزیراورمحسن داوڑ پاکستان کے مخالفین کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں، آج کا یہ واقعہ اپوزیشن کی ان جماعتوں کے لیے آئی اوپنر ہے جو دہشگردوں کے پروڈکشن آر جاری کرنے کی بات کررہی تھیں اور باربار پیغام دے رہی تھیں کہ انہیں اسمبلی میں لایا جائے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی مذمت
دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی وزیرستان میں بارودی سرنگ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کےخلاف پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے، ملک دشمن عناصر کے بزدلانہ اقدام ہمارے حوصلے پست نہیں کرسکتے، انہوں نے کہا کہ قیام امن کیلئے دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی، شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔