مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف شہباز شریف پی آئی اے کی پرواز پی کے 758 کے ذریعے لندن سے لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے تو لیگی کارکنوں اور رہنماؤں کی بڑی تعداد نے اُن کا استقبال کیا، گاڑی پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور مٹھائیاں تقسیم کیں۔
پارٹی صدر کے استقبال کے لیے لیگی رہنما امیر مقام، احسن اقبال، میاں مرغوب ، میاں مجتبی ، بلال یاسین ، عظمی بخاری ، راحیلہ خادم، ملک پرویز ، شائستہ پرویز ، علی پرویز ، وحید عالم خان، ارکان صوبائی اسمبلی خواجہ عمران نذیر، چوہدری شہباز ، غزالہ سلیم بٹ، ملک سیف الملوک، عطااللہ تارڑ ،عائشہ غوث پاشا اور دیگر اہم رہنما بھی ائیرپورٹ پر موجود تھے۔
شہباز شریف نے ہاتھ ہلا کر کارکنوں کے نعروں کا جواب دیا، پارٹی رہنماؤں سے مصافحہ کیا اور قافلے کی شکل میں ایئرپورٹ سے ماڈل ٹاؤن میں اپنی رہائشگاہ پہنچے۔
. شہباز شریف 10 اپریل کو طبی معائنے کے لیے برطانیہ گئے تھے، اُن کے خلاف رمضان شوگر ملز اور آشیانہ اسکینڈل کے مقدمات زیر سماعت ہیں
شہباز شریف وطن واپس آگئے، اب حکومت کے گھبرانے کا وقت ہوا چاہتا ہے۔ مریم اورنگزیب
مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے شہباز شریف کی وطن واپسی کے بعد اپنے بیان میں کہا کہ عمران صاحب شہباز شریف واپس آ گئے، آپ کی ڈھیل کا وقت ختم ہوا جاتا ہے، عمران صاحب آپ شہباز شریف کے آنے سے پہاڑوں میں چھُپ گئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ حکومت کے جھوٹے کرائے کے ترجمانوں میں تھوڑی سی شرم ہے تو رضا کارانہ استعفے دے دیں۔
شہباز شریف ملک سنوارنے والوں میں سے ہیں اور عوام اُن سے محبت کرتے ہیں، عمران صاحب تیاری کریں آپ نے شہباز شریف کو اپنی نالائقی اور نااہلی کے جواب دینے ہیں۔
مریم اورنگزیب نے وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ عمران صاحب کنٹینر پر گورنر ہاؤس میں وزیراعظم کے رہنے پر بھاشن اور خود گورنر ہاؤس میں مزے لے رہے ہیں۔
عدالت نے دو ہفتوں کا ریلیف دیا جو انہوں نے دو ماہ میں تبدیل کردیا۔ فردوس عاشق اعوان
وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ شہباز شریف کا بیٹا اور داماد ان کے ساتھ نہیں آئے، ان کے بچوں نے انہیں سامنے کردیا ہے اور ڈھال بنا لیا ہے۔
معاون خصوصی برائے اطلاعات کا کہنا تھا کہ ملک کے مسائل شریف خاندان کے پیدا کردہ ہیں، ملک کو قرضوں کے دلدل میں پھنسا کر یہ لوگ ملک سے باہر چلے گئے ہیں، عدالتوں نے انھیں دو ہفتوں کا ریلیف دیا جسے انھوں نے از خود دو ماہ کردیا۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ لندن کی سڑکوں پر شہباز شریف کو پوری قوم نے بھاگتے دوڑتے دیکھا، جس بیماری کا وہ ذکر کررہے ہیں اس میں ایسا نہیں ہوتا، یہ بیماری کے نام پر قوم کی دل آزاری کررہے ہیں، لندن میں جہاں نہ کوئی پروٹوکول نہ کارکنان کا جھرمٹ، ایک غیر ملک میں اجنبی اور اپنے ملک واپس آتے ہی سیکیورٹی کے قافلے اور کارکنان کی بھیڑ لگادی۔
انہوں نے کہا کہ نیب نے شہباز شریف کو طلب کر رکھا ہے، وہ قانون کی حکمرانی کو مانتے ہوئے عدالتوں میں پیش ہوں اور جواب دیں، پہلے وہ عدالتوں میں پیشی کے لیے حکمت عملی تیار کریں جس کے بعد حکومت کے خلاف حکمت عملی بنائیں۔
فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف قوم کو یقین دلائیں کہ وہ اب واپس نہیں جائیں گے، سلمان شہباز کو بھی وطن واپس لایا جائے۔