مسلم لیگ (ن) کے رہنما اورپنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کوآمدن سےزائد اثاثے، رمضان شوگر ملز اورمنی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد ہونے پر نیب نے گرفتار کرلیا،
لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے حمزہ شہباز کی ضمانت میں توسیع کی درخواستوں پر سماعت کی تو نیب کے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل جہانزیب بھروانہ نے مؤقف اپنایا کہ حمزہ شہباز کے اثاثے آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے، حمزہ اور ان کی فیملی نے منی لانڈرنگ کی۔
سماعت میں نیب کا کہنا تھا شہبازشریف فیملی کے1999 میں اثاثوں کی مالیت50 ملین تھی، اثاثوں میں380ملین کااضافہ ہوا، شہباز شریف، سیلمان، حمزہ اور نصرت شہباز منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔
نیب نے بتایا حمزہ شہباز نے 42 کروڑ کے اثاثے ظاہر کیے ، جس میں 18 کروڑ باہر سے آئے، جن لوگوں کےنام سےپیسےآئےوہ ان سےلاتعلقی ظاہرکرتےہیں، حمزہ شہبازنےآج تک نہیں بتایا باہر سے کس مد میں رقوم آتی رہیں، جعلی ایکسچینج کمپنیوں کے ذریعے رقوم بیرون ممالک سے منگوائی گئیں۔
حمزہ شہبازنےصاف پانی کمپنی ،رمضان شوگرملز اورآمدن سےزائد اثاثےانکوائری میں 11 جون تک عبوری ضمانت لی رکھی تھی، منی لانڈرنگ اورآمدن سےزائد اثاثوں پر شریف فیملی کےخلاف مختلف زاویوں سےتحقیقات جاری ہے ، الزامات کے مطابق شریف فیملی کے انیس سو ننانوے میں اثاثہ جات پانچ کروڑچھتیس لاکھ تھے،اب ان کی دولت سوا تین ارب کیسےہوگئی؟
عدالت نے نیب کے ایڈیشنل پراسیکیوٹر کے دلائل سننے کے بعد حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں مزید توسیع کی درخواست مسترد کردی، دورانِ سماعت نیب کی ایک ٹیم عدالت میں موجود رہی جس نے حمزہ شہباز کی ضمانت مسترد ہونے کے بعد ان کی گرفتاری کے لیے پوزیشن لی اور تھوڑی ہی دیر بعد انہیں گرفتار کرلیا گیا۔
نیب ٹیم نے حمزہ شہباز کو لاہور کے دفتر پہنچا دیا جہاں ابتدائی کارروائی کے بعد ان کا طبی معائنہ کیا جائے گا، نیب ذرائع کا کہناہےکہ حمزہ شہباز کو کل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا جہاں ان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔
حمزہ شہباز کی گرفتاری پر لاہور ہائیکورٹ کے باہر مسلم لیگ (ن) کے کارکنان نے شدید احتجاج کیا اور نعرے بازی کی جبکہ کمرہ عدالت میں لیگی کارکنوں کی دھکم پیل ہوئی سے شیشے ٹوٹ گئے اور دروازے کو بھی نقصان پہنچا۔
حمزہ شہباز کی گرفتاری کے خلاف جی پی او چوک مال روڈ پر ن لیگ کے کارکنوں نے احتجاج کی، (ن) کے کارکنوں کا جی پی او چوک ٹریفک کیلئے بند کردیا۔
ضمانت مسترد ہونے سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز کا کہنا تھاکہ میں نے پاکستانی قوم کومخاطب کرکے کہا تھا کہ میں نے کوئی کرپشن نہیں کی، میں نے نیب کو چیلنج کیا تھا کرپشن کی ایک پائی کا ثبوت لے آئیں تو سیاست چھوڑ دوں گا۔
انہوں نے کہا کہ فردوس عاشق اعوان ایک دن پہلے زرداری صاحب کی گرفتاری کا بتا دیتی ہیں، میرے بارے میں چیئرمین نیب فرما چکے ہیں کہ حمزہ کوگرفتار کرنا ہے،آج قوم دیکھے گی چیئرمین نیب کی خواہش کی تکمیل ہوتی ہے یا انصاف کی جیت، میرے لیے یہ جیلیں نئی نہیں ہیں۔