حادثہ جمعرات کی شام تقریبا ساڑھے 5 بجے اس وقت پیش آیا جب حیدرآباد ریلوے اسٹیشن کے قریب ایک ہی ٹریک پر چلنے والی دو ریل گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں، ٹرینوں کو حادثہ حیدرآباد کے مکی شاہ تھانے کی حدود خاصخیلی گوٹھ میں پیش آیا۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق حادثے کے نتیجے میں ٹرین ڈرائیور اور اس کے دو اسسٹنٹ جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں، حادثے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیموں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر امدادی سرگرمیاں شروع کردی گئیں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔
حادثہ اتنا شدید تھا ٹرینوں کے ٹکرانے کی آواز دور دور تک سنی گئی، حادثے کے بعد ٹرین کے انجن میں آگ لگ گئی جناح ایکسپریس کا انجن مکمل تباہ ہوگیا ،جبکہ ٹرین کی بوگیاں پٹری سے اتر گئیں، حادثے کا شکار مال گاڑی کی دو بوگیاں مکمل اور ایک جزوی طور پر تباہ ہوئی۔
وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی معذرت
وزیر ریلوے شیخ رشید نے حیدرآباد ٹرین حادثے کا نوٹس لے کر متعلقہ افسران سے 24 گھنٹے میں رپورٹ طلب کرلی ہے، انہوں نے ہدایت کی کہ چیف ایگزیکٹو ریلوے فوری طور پر جائے وقوعہ پر جا کر صورتحال کا جائزہ لیں اور زخمیوں کو مکمل طبی سہولتیں فراہم کی جائیں۔
شیخ رشید احمد نے حادثے پر قوم سے معذرت کرتے ہوئے بتایا کہ ٹرین کے مسافروں کو ان کی منزل کی جانب روانہ کردیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ وزیرریلوے شیخ رشید نے کچھ عرصہ قبل ہی جناح ایکسپریس کا افتتاح کیاتھا، افتتاح کے بعد سےجناح ایکسپریس کو اب تک چار حادثات پیش آچکے ہیں۔
منگل کو بھی ہڑپہ میں جناح ایکسپریس کی ڈائنگ کار میں آگ لگی تھی، ٹرین کی کراچی بن قاسم اور پڈعیدن میں بھی دو بار بوگیاں جلیں، اس حوالے سے ریلوےذرائع کا کہنا ہے کہ20گریڈ کی سی او پی ایس، سی سی ایم پوسٹ پر19گریڈ کےافسران تعینات ہیں، دونوں عہدوں کے افسران ریلوے آپریشن کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ناتجربہ کارافسران کی وجہ سےریلوے آپریشن کئی عرصے بری طرح متاثر ہے، چند ماہ میں متعدد گاڑیوں کے پٹری سے اترنے کےواقعات رونما ہوچکے ہیں۔
پولیس اور رینجرز نےجائے حادثہ کی سیکیورٹی سنبھال لی، میونسپل کمشنر اور میئرحیدرآباد بھی جائےحادثہ پہنچ گئے اور امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔ ریلوے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کی آمدورفت معطل ہے، ٹریک بحالی میں 12 گھنٹے لگیں گے۔