واشنگٹن: امریکی نیوز چینل فوکس نیوز کو دیئے گئے انٹرویو میں وزیراعظم پاکستان عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیارں سے متعلق کسی کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، ایٹمی ہتھیاروں سےمتعلق پاکستان کا انتہائی موثر اور جامع کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم موجود ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم اتحادی ہیں اور دونوں ممالک کو ماضی میں اعتماد کے ققدارن کے باعث نقصان اٹھانا پڑا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ کوئی حل نہیں ہے۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ امریکا وہ واحد ملک ہے جو پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ثالث کا کردار ادا کرسکتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نےمزید کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس ایٹمی ہتھیاروں کے کمان اور کنٹرول کا موثر نظام ہے، پاکستان کی مسلح افواج پیشہ ور ہیں اور وہ ہر چیلنج سے نمٹنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور امریکا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم اتحادی ہیں اور دونوں ممالک کو ماضی میں اعتماد کے ققدارن کے باعث نقصان اٹھانا پڑا۔
امریکا اور ایران کے درمیان مذاکرات میں تعطل کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اس سے خطے میں امن اور معیشت متاثر ہوسکتے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے انٹرویو کے دوران کہا کہ قیدیوں کے تبادلے پر امریکا کے ساتھ بات چیت کی جاسکتی ہے۔
افغانستان
افغانستان سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان چار دہائیوں سے جنگ سے متاثر ہے، افغان عمل میں طالبان کو سیاسی عمل کا حصہ بنایا جانا ضروری ہے، افغانستان کے عوام چار دہائیوں سے خانہ جنگی سے متاثر ہیں، افغانستان کو امن کی ضرورت ہے، طالبان کو حکومت کا حصہ بنا کر عوام کی نمائندگی ملنی چاہیے، طالبان کے ساتھ حالیہ امن مذاکرات اب تک کے کامیاب ترین رہے ہیں، امریکا کو طالبان سے کوئی خطرہ نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ آئیڈیل صورت حال یہ ہوگی کہ وہاں ایک وسیع تر حکومت بنے جو کسی کے لیے خطرہ نہیں ہوگی، افغانستان کا مسئلہ حل نہ ہوا تو داعش پوری دنیا کے لیے بڑا خطرہ بن جائے گی، خطے میں امن چاہتے ہیں، ایران کے مسئلے پر مصالحت کے حق میں ہیں، مصالحت کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔
امریکی صدر سے متعلق سوال
امریکی صدر سے متعلق سوال پر پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ میٹنگ سے بہت خوش ہوں کیوں کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ صاف گو انسان لگے، جو لفظوں کی ہیرا پھیری نہیں کرتے، میرا پورا وفد بھی میٹنگ سے بہت خوش ہے۔