احتساب عدالت میں میگا منی لانڈرنگ کیس اورپارک لین ریفرنس پر سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سماعت کی۔ نیب حکام نےسابق صدر کو سخت سیکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا۔ نیب حکام نے آصف زرداری کو 14 روز کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت پیش کیا اور مزید 10 روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
آصف زرداری کی جانب سےدیے گئے اخباری تراشوں پر وکیل نے دلائل کا آغاز کیا، وکیل لطیف کھوسہ نےشہزاد اکبرسےمتعلق خبر پڑھ کر سنائی اور سابق صدر آصف علی زرداری روسٹرم پر آ گئے، جس پر جج محمد بشیر نے کہا آپ نے بیٹھنا ہے تو بیٹھ جائیں۔
دوران سماعت نیب نے آصف زرداری کے10روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی جبکہ زرداری کے وکیل لطیف کھوسہ نے استدعا کی کہ سماعت عید کی چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کی جائے۔
جج محمد بشیر کا کہنا تھا کہ عید کے بعد رکھ نہیں سکتے،ایک وقت میں زیادہ سےزیادہ ریمانڈ 15 دن کاہو سکتا، جس پر وکیل لطیف کھوسہ کا کہنا تھا عید کی چھٹیاں آ جائیں گی، ہفتےاور اتوار کےدن ہوں گے، 13 ، 14 اور 15 اگست کی چھٹی ہو گی، 19 اگست کی تاریخ رکھ لیں۔
احتساب عدالت نے نیب کی مزید 10 روز کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا منظور کرتے ہوئے آصف زرداری کےجسمانی ریمانڈمیں 8 اگست تک توسیع کر دی۔
منشیات کیس
انسداد منشیات کورٹ نے مسلم لیگ ن کے گرفتار رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 اگست تک توسیع کردی۔
لاہور کی انسداد منشیات عدالت میں راناثنااللہ کے خلاف مقدمہ کی سماعت ہوئی ، رانا ثنا اللہ کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
سماعت میں عدالت نے استفسار کیا رانا ثنا اللہ کہاں ہیں، جس پر وکیل راناثنااللہ نے بتایا وہ عدالت میں ہی موجودہیں، تو جج نے کہا رانا ثنا اللہ کو روسٹرم پر لائیں۔
عدالت راناثنااللہ کیخلاف انسداد منشیات کی عدالت میں کیس کی سماعت کیس کی سماعت 9 اگست تک ملتوی کردی۔ گزشتہ سماعت پر رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 29 جولائی تک توسیع کی گئی تھی ، اے این ایف تفتیش مکمل کرکےعدالت میں چالان جمع کراچکی ہے۔