مکی آرتھر نے ایک بیان میں محمد عامر کے ٹیسٹ کرکٹ کے ریٹائرمنٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ میں بحیثیت کھلاڑی اور انسان محمد عامر سے بہت متاثر ہوں اور ان کے فیصلے کا احترام کرتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ محمد عامر کا ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر منٹ کا فیصلہ حیران کن نہیں ہے کیونکہ وہ اس حوالے سے ایک سال سے زائد عرصے سے سوچ رہے تھے،ہیڈ کوچ کا مزید کہنا تھا کہ ان کے لیے محمد عامر کی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ حیران کن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ مینجمنٹ نے گزشتہ ایک برس میں محمد عامر کا ورک لوڈ کم کرنے کی کوشش بھی کی، ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ محمد عامر پانچ برس کرکٹ سے دور رہے اور پانچ برس عامر نے کچھ نہیں کیا لہٰذا ان کی باڈی ٹیسٹ سے مطابقت نہیں رکھتی تھی۔
یاد رہے کہ رواں ماہ 26 جولائی کو قومی ٹیم کے فاسٹ بولر محمد عامر نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔
ہیڈ کوچ مکی آرتھرنے ٹیم کی ورلڈ کپ 2019 کی کارکردگی کی رپورٹ جمع کرادی
کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ نے پی سی بی حکام سے ملاقات کی جس میں ایم ڈی پی سی بی وسیم خان، ڈائریکٹر انٹرنیشنل ذاکر خان ودیگر موجود تھے۔
مکی آرتھر نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ بدقسمتی سے ورلڈ کپ کا آغاز اچھا نہیں کرسکے، پاکستان ٹیم نے آخری چار میچز میں اچھا کم بیک کیا،ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم فیلڈنگ مسائل کا شکار ہے جسے بہتر کرنے کی ضرورت ہے، نوجوان کھلاڑیوں کو مواقع دینے سے قومی ٹیم کو فائدہ ہوا۔
یاد رہے کہ ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی کوچنگ کی مدت میں ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ 2020 تک توسیع دئیے جانے کا امکان ہے جبکہ بیٹنگ کوچ گرانٹ فلور پہلے ہی مدت پوری ہونے پر عہدہ چھوڑ چکے
ایم ڈی وسیم خان کی قذافی اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو
پی سی بی کے ایم ڈی وسیم خان نے قذافی سٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ 2اگست کو پی سی بی کی کرکٹ کمیٹی کے اجلاس جس میں وسیم اکرم،مصباح الحق،ذاکر خان،ہارون الرشید،عروج ممتاز،مدثر نذر بھی شریک ہوں گے جس میں نہ صرف قومی کرکٹ ٹیم اور کپتان کی ورلڈ کپ میں پرفارمنس کا جائزہ لیا جائے گا بلکہ ہیڈ کوچ مکی آرتھر کے دور میں قومی ٹیم کی گزشتہ تین سال کی پرفارمنس،خامیوں اور خوبیوں کا جائزہ لیا جائے گا اور پھر سفارشات مرتب کرکے چیئرمین پی سی بی کو دی جائیں گی جو اس کا جائزہ لے کر فیصلہ کریں گے۔