چین کے صوبے گوانگ ڈونگ میں 10 سالہ بچے نے کھیلتے کھیلتے ڈائناسور کے ساڑھے 6 کروڑ سال سے زائد پرانے ڈائنا سور کے 11 انڈے ڈھونڈ نکالے۔
دس سالہ زیانگ ینگزی نامی بچہ ڈونگ دریا کے قریب کھیل رہا تھا کہ اچانک اس نے اخروٹ توڑنے کے لیے کسی چیز کی تلاش کی جس کے نتیجے میں اسے ایک ایسا پتھر نظر آیا جو حیران کن تھا۔
ڈونگ دریا کے قریب صرف ایک ڈائناسور کا انڈا نہیں ملا بلکہ اسی جگہ سے مزید 10 انڈے دریافت کیے گئے ہیں۔
بچے کے مطابق جب اس نے انڈوں کو دیکھا تو اسے لگا کہ شاید یہ کوئی پتھر ہے لیکن سائنس میں دلچسپی ہونے کے باعث اسے انڈے کی کچھ پہچان تھی۔
بچے نے ڈائناسور کا انڈہ اپنی والدہ لی کے حوالے کیا جنہوں نے متعلقہ حکام کو تحقیقت کے لیے سونپ دیا،ہیان ڈائناسور میوزیم ماہرین نے پتھر کی مکمل طور پر تحقیقات کی جس کے بعد تصدیق کی کہ یہ واقعی ڈائناسور کا انڈہ ہی ہے۔
ڈونگ دریا کے قریب صرف ایک ڈائناسور کا انڈا نہیں ملا بلکہ اسی جگہ سے مزید 10 انڈے دریافت کیے گئے ہیں،دلچسپ بات یہ ہے کہ ڈائناسور کے تمام انڈے ساڑھے 6 کروڑ سال سے زائد قدیم ہیں جن کا سائز 3.5 انچ ہے۔
ڈائناسور کے تمام انڈوں کو میوزیم میں لے جایا گیا ہے جہاں ان پر مزید تحقیقات جاری ہیں۔
ہیوآن ڈایناسور میوزیم کے شعبہ تحقیق کے نائب ڈائریکٹر ہوانگ ژیقنگ نے بتایا کہ وہ اطلاع ملنے کے بعد پولیس کے ساتھ جائے وقوع پر پہنچ گئے،ہوانگ زیقنگ کا مزید کہنا تھا کہ مکانات اسی جگہ پر بنائے گئے تھے جہاں ڈایناسور کے انڈے دریافت ہوئے تھے ، لہذا وقت کے ساتھ ساتھ مٹی نرم ہوجاتی ہے۔ ڈایناسور انڈے کے فوسل جو پانی اور کٹاؤ کے باوجود اچھی حالت میں رہتے ہیں۔