ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لائن آف کنٹرول پر سیزفائر کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیاں کے حوالے سے کہا ہے کہ خلاف ورزیاں مقبوضہ کشمیر میں ناکامی کانتیجہ ہے، ہرسیزفائرکی خلاف ورزی کا مؤثرجواب دیاجارہاہے اور دیاجائے گا اور ہر قیمت پر شہریوں کا تحفظ یقینی بنایا جائےگا، بھارت جان بوجھ کرشہری آبادی کونشانہ بنارہاہے۔
اس سے قبل ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج ایل اوسی پر شہری آبادی کو بھاری اسلحہ سے نشانہ بنارہی ہے، سن 2000سےجنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی ہے، بھارت 2سالوں میں 1970مرتبہ خلاف ورزی کرچکا ہے،شہری آبادی کونشانہ بنانا عالمی انسانی حقوق کےقوانین کی خلاف ورزی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان نےبھارت پر زور دیا ہے کہ 2003کی جنگ بندی مفاہمت کااحترام کرے، ایل اوسی اورورکنگ باؤنڈری پر بھارت امن برقرار رکھے اور اپنی افواج کو جنگ بندی پر مکمل عملدرآمد کی ہدایت کرے۔ رواں سال بھارت نے1824مرتبہ سیزفائرکی خلاف ورزیاں کیں اور بھارتی جارحیت کے نتیجے میں17پاکستانی شہید،105زخمی ہوئے۔
گذشتہ روز بھارتی فوج نے ایل او سی سیکٹرز پر سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک نوجوان کو شہید اور خواتین و بچوں سمیت 9 افراد کو شدید زخمی کردیا تھا، بھارتی فوجیوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے کی شناخت 26 سالہ نعمان احمد کے نام سے ہوئی ،بھارتی فوج نے مارٹر گولوں اور آرٹلری کا بھرپور استعمال کیا، پاک فوج کی جانب سے بھی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا گیا، پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائی میں بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ جوابی کارروائی سے 3 بھارتی فوجی ہلاک اور کئی فوجی زخمی ہوئے تھے۔
بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی طلبی
دوسری جانب بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرلیا گیا۔ پاکستان کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا گیا، ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو کہا گیا کہ بھارتی افواج مسلسل ایل او سی پر شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہے، بھارت 2 سال میں 1970 بار ایل او سی کی خلاف ورزی کر چکا ہے۔
دفترخارجہ کی جانب سے کہا گیا کہ بھارتی فوج نے دنتا، ڈھڈیال، جوڑا، لیپا سیکٹر، شاہ کوٹ اور شاردہ سیکٹر پر گزشتہ روز بلا اشتعال فائرنگ کی۔ سنہ 2000 سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی ہے، بھارت 2 سالوں میں 1970 مرتبہ خلاف ورزی کر چکا ہے۔دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ شہری آبادی کو نشانہ بنانا عالمی انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزی ہے، بھارت کی جنگ بندی کی خلاف ورزی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ بھارتی خلاف ورزیوں سے تزویراتی غلط فہمی پیدا ہوسکتی ہے۔