وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دورہ امریکہ دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات اور مثبت نتائج کا باعث بنے گا انھوں نے خطے میں قیام امن کیلئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا وژن قابل تعریف قرار دیتے ہوءے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس بات سے متفق ہیں کہ خطے میں قیام امن ہو۔
اعلیِ سطح اجلاس کی صدارت میں وزیراعظم عمران نے پاک امریکا باہمی تعلقات کی مضبوطی کیلئے امریکی صدر کی تجاویز پرگفتگو کی،وزیراعظم نے کہا امریکی صدر اس بات سے متفق ہیں کہ کہ پاک امریکا مضبوط تعلقات ہونے چاہئیں، مضبوط تعلقات سے علاقائی امن و استحکام میں بھی اضافہ ہوگا۔
اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر بحری امور علی زیدی، ڈائریکٹر جنرل انٹرسروسز انٹیلی جنس لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید اور پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے شرکت کی۔
اس سے قبل امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی جس میں خطے کی صورتحال بالخصوص افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد سے ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے افغان امن عمل میں معاونت کیلئے امریکا اور دوسرے اسٹیک ہولڈرز سے رابطے میں رہنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے اپنے حالیہ دورہ امریکا اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان، پاکستان اور خطے کے مفاد میں ہے۔وزیراعظم عمران خان نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ افغانستان میں دیر پا امن و استحکام کے حصول کیلیے کی جانے والی کوششوں کی حمایت کیلئے عالمی برادری کی دلچسپی اور ہم آہنگی میں اضافہ ہورہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان کے مستقبل کی راہ مرتب کرنے کیلئے انٹرا افغان (افغان طالبان اور افغان حکومت کے درمیان) مذاکرات نہایت ضروری ہیں۔اپنے حالیہ دورہ امریکا کے تناظر میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پڑوسی ملک ہونے کے ناطے پاکستان افغانستان کے ساتھ طویل المدتی اور پائیدار تعلقات کا خواہاں ہے، باہمی معاشی تعلقات میں وسعت سے پیدا ہونے والے مواقعوں کو بہترین طریقے سے بروئے کار لانا چاہیے۔
امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے بھی ملاقات کی جس میں افغان امن عمل میں ہونے والی پیش رفت اور خطے میں امن و امان کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغان امن عمل کے بنیادی روڈ میپ سے تمام فریقین کا متفق ہونا بہت مثبت پیش رفت ہے۔دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق زلمے خلیل زاد نے وزیر خارجہ کو دوحا میں ہونے والے امریکا، طالبان امن مذاکرات کے ساتویں دور کی پیش رفت سے آگاہ کیا جبکہ زلمے خلیل زاد نے اپنے حالیہ دورہ کابل کی تفصیلات سے بھی شاہ محمود قریشی کو آگاہ کیا۔