غلاف کعبہ کی تبدیلی
مکہ مکرمہ میں غلاف کعبہ کی تبدیلی کی روح پرور تقریب ہوئی، غلاف کی تیاری میں 120 کلو خالص سونا، 100 کلو چاندی اور 670 کلو گرام خالص ریشم استعمال ہوا۔ غلاف کعبہ کی تیاری پر تقریباَ 70 لاکھ سعودی ریال لاگت آئی، غلاف کعبہ کی لمبائی 50 فٹ اور چوڑائی 35 سے 40 فٹ ہے۔غلاف کعبہ میں قرآن پاک کی آیات کو سونے، چاندی اور خالص ریشم سے تحریر کیا گیا ہے۔ غلاف کعبہ کو مکہ مکرمہ کی دارالکسوہ فیکٹری میں تیار کیا گیا۔
غلاف کعبہ ہرسال 9 ذوالحج کو یوم عرفہ کے موقع پر تبدیل کیا جاتا ہے جبکہ کعبہ کو غسل ہر سال دو مرتبہ شعبان اور ذوالحجہ کے مہینوں میں دیا جاتا ہے۔ اتارے جانے والے غلافِ کعبہ کسوہ کو ٹکڑوں کی شکل میں بیرونی ممالک سے آئے ہوئے سربراہان مملکت اور دیگر معززین کو بطور تحفہ پیش کردیا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ ہرسال اس اہم اور روحانی منظر کے لیے بے چین رہنے والے کروڑوں مسلمان تبدیلی غلاف کعبہ کا منظر براہ راست ٹی وی اسکرین پر دیکھتے۔
منیٰ میں دنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی
دوسری جانب مناسک حج کا آغاز 8 ذوالحجہ جمعے سے شروع ہوچکا، شرعی طریقہ کار کے مطابق عازمین مکہ سے پانچ کلومیٹر دو منیٰ پہنچے جہاں دنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی لگائی گئی ہے۔لبیک الھم لبیک کی صدائیں بلند کرتے تقریباً 20 لاکھ کے قریب عازمین میں سے 18 لاکھ کا تعلق بیرونِ ممالک سے ہے،سعودی عرب میں چاند کے حساب سے ذوالحجہ کی 8 تاریخ جمعے کو شروع ہوئی۔
آٹھ ذوالحج کو یوم الترویہ بھی کہا جاتا ہے کہ جس کا مقصد عازمین منیٰ میں پانی پیتے، اپنی سواریوں اور کپڑوں کو دھوتے ہیں۔ عازمین منیٰ میں رات قیام کے بعد 9 ذوالحج ہفتے کو عرفات میں جمع ہو گئے جہاں حج کا رکن اعظم ادا کیا جارہا ہے،میدانِ عرفات کو دنیا بھر میں مسلمانوں کا سب سے بڑا اجتماع کہا جاتا ہے، عازمین حج نے میدانِ عرفات میں ظہر اور عصر کی نمازیں ایک ساتھ ملا کر ادا کیں جس کے بعد نمرہ مسجد میں شیخ محمد بن حسن آل الشیخ نے خطبہ حج دیا۔
مزدلفہ روانگی
سورج غروب ہونے کے بعد تمام عازمین مزدلفہ کے لیے روانہ ہوں گے جہاں وہ حکم خداوندی کے مطابق مغرب اور عشاء کی نمازیں ایک ساتھ ادا کریں گے، بعد ازاں اتوار کی صبح تمام عازمین منا آئیں گے جہاں سے جمرات (شیطان) کو مارنے کے لیے کنکریاں جمع کریں گے۔ بعد ازاں عازمین قربانی کریں گے اور سر منڈوا کر اپنے احرام کھول لیں گے، احرام کھولنے کے بعد عازمین بیت اللہ جاکر طواف ال الفادہ کریں گے اور پھر اگلے روز تینوں شیاطین کو کنکریاں ماریں گے اور اس کے ساتھ ہی اُن کے مناسک مکمل ہوجائیں گے۔
سیکیورٹی کے مطابق منیٰ میں عازمین کے قافلوں کو رواں دواں رکھنے اور کسی بھی حادثے سے محفوظ رکھنے کے لیے حجاج کو ہدایت کی گئی کہ وہ چلتے ہوئے آپس میں فاصلہ رکھیں جبکہ جو پیدل چلنے کی صلاحیت نہیں رکھتے وہ ٹرین یا بس سروس استعمال کریں۔ سعودی فورسز کے ترجمان نے بتایا کہ انہوں نے 4 لاکھ 6 ہزار سے زائد غیر قانونی حجاج کو واپس بھی بھیجا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نگرانی کے لیے 6 ہزار کے قریب جدید کیمرے لگائے گئے جن کے ذریعے کڑی نگرانی کی جارہی ہے۔
قطری عوام اس سال بھی حج سے محروم
اُدھرقطری عوام کیلئے حج اس سال بھی مشکل بنا دیا گیا ہے انہیں براہ راست قطر سےسعودی عرب جانے کی اجازت نہیں بلکہ ان سے کہا گیا ہے کہ وہ دوسرے ممالک کے راستے سعودی عرب جا سکتے ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق قطر نے اس تجویز کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قطری حکام کو اپنے حجاج کیلئے انتظامات کرنے کیلئے بھی سعودی عرب نے اجازت نہیں دی۔سعودی عرب دوسرے تمام ممالک کو اپنے حجاج کی صحت، رہائش اور دیگر ضروریات کے انتظامات اور ان کا جائزہ لینے کی اجازت ہے لیکن قطر کو اس سہولت سے محروم کیا گیا ہے۔
قطر اور قطر سے دوسرے ممالک کے پروزاوں کو سعودی عرب جانے کی اجازت نہیں۔ زمینی راستے سے بھی قطریوں کو سعودی عرب جانے کی اجازت نہیں ہے۔ سفارتی ذرائع نے بھی کہا ہے کہ سعودی حکام کی پالیسیوں کی وجہ سے ہوٹل اور دیگر مقامات میں قطریوں کو ٹھہرنے کی اجازت دینے سے بھی انکار کیا جاتا ہے۔سعودی عرب نے کہا ہے کہ قطری کویت اور عمان کے راستے بغیر ویزوں کے جا سکتے ہیں لیکن قطر کا کہنا ہے کہ اس پالیسی کا مقصد قطری عوام کو اپنی حکومت کیخلاف اکسانے کی کوشش ہے۔یاد رہے کہ سعودی عرب، عرب امارات اور مصر نے 2017 میں قطر سے اختلافات کی وجہ سے سفارتی تعلقات توڑ کر ان پر پابندی عائی کی تھی۔