1.8K
شہر قائد طوفانی بارشوں نے ایک بار پھر شہر میں تباہی پھیلادی ہے، بلدیاتی اداروں اور صوبائی و شہری حکومت کی ناقص حکمت عملی نے باران رحمت کو شہریوں کیلئے بدترین عذاب بنادیا ہے، بارش کے باعث کرنٹ لگنے سے 8 جبکہ دیگر حادثات میں 4 افراد جاں بحق ہوگئے، کرنٹ لگنے کے واقعات کھارادر، اورنگی ٹاؤن، سولجر بازار، منگھوپیر اور کورنگی میں پیش آئے۔ شہر میں کئی گھنٹے تک جاری رہنے والی بارش کے باعث شاہراہ فیصل، ڈیفنس، کلفٹن، گلستان جوہر، ایئرپورٹ، نیپا چورنگی، کورنگی، نارتھ ناظم آباد، بہادرآباد، اسٹیڈیم روڈ، لیاقت آباد اور ایف سی ایریا میں مختلف مقامات پر کئی فٹ تک پانی جمع ہوگیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 24 گھنٹے میں سب سے زیادہ بارش سرجانی ٹاؤن میں 180.6ملی میٹر اور گلشن حدید میں 160 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جبکہ شہر میں مجموعی طور پر اب تک بارش کا اوسط 185 ملی میٹر ریکارڈ کیا گیا ہے،بارشوں کا سلسلہ عید کے پہلے روز تک جاری رہنے کا امکان ہے تاہم اس کی شدت میں کمی آسکتی ہے۔
شدید بارش کے باعث آئی آئی چندریگر روڈ، شارع فیصل، ٹیپوسلطان سگنل سے بلوچ کالونی اور کارساز جانے والی سڑک زیر آب آنے سے ایمبولینسس سمیت متعدد گاڑیاں پھنس گئیں۔ شارع فیصل پر اسٹار گیٹ پر بھی پانی جمع ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی اور ائیر پورٹ پہنچنے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔ شدید بارش کے باعث گجرنالے کا پانی ایف سی ایریا کے گھروں میں داخل ہو گیا جب کہ سڑک پر کھڑی کاریں، بسیں، موٹرسائیکلیں اور رکشے پانی میں ڈوب گئے۔ اہل علاقہ نے اپنی مدد آپ کے تحت گھر وں کا سامان محفوظ مقام پر منتقل کیا۔
ضلع ملیر میں قائم لٹھ ڈیم بھر جانے سے ملیر کے متعدد علاقے زیر آب آنے کا خدشہ پیدا ہو گیا۔ گڈاپ، ناردرن بائی پاس اور سپرہائی وے بھی زیر آب آنے کا خدشہ پیدا ہو گیا۔ کراچی ائیر پورٹ کے انٹرنیشنل کارگو میں بھی برساتی پانی داخل ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق سیوریج کی لائن ٹوٹنے سے گندہ پانی بھی کارگو شیڈز میں بھر گیا۔
بارش کے ساتھ ہی کراچی شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہو گئی۔ صدر، آئی آئی چندریگر روڈ، ٹاور، کورنگی 4، اختر کالونی، کشمیر کالونی، رنچھوڑ لائن، محمود آباد اور ماڈل کالونی سمیت متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔ ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ کئی جگہوں پر عوام کی حفاظت کے پیش نظر بجلی بند کی گئی ہے۔ بجلی کے ساتھ ہی پینے کے پانی کی فراہمی بھی معطل ہوگئی ترجمان واٹر بورڈ کے مطابق دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کے 4 پمپس کی بجلی کل سہہ پہر سے معطل ہونے کے باعث کراچی کو ڈھائی کروڑ گیلن پانی فراہم نہیں کیا جا سکا۔
دوسری جانب لٹھ اور تھڈو ڈیمز بھر جانے کی وجہ سے ایم نائن موٹر وے مشرقی سائیڈ پانی کی وجہ سے متاثر ہو سکتی ہے جس کے لیے ٹیموں نے مختلف مقامات پر سڑک کے کنارے پانی کے بہاؤ کو روکنے کے لیے تین اشاریہ پانچ کلومیٹر پر مشتمل نالا بنا لیا ہے۔ کے ڈی اے گرڈ اسٹیشن پر پاک فوج کی ٹیمیںں پانی نکالنے کے لیے موجود ہیں جب کہ شہر کے مختلف مقامات پر پانی کی وجہ سے ڈوبی ہوئی گاڑیاں بھی نکالنے کا عمل جاری ہے۔ سعدی ٹاؤن اور اس کے گردو نواح کے علاقوں مویشی منڈی میں پاک فوج کی خصوصی ٹیمیں رات سے بارش سے متاثرہ علاقے میں نکاسی آب کے لیے موجود ہیں۔اس کے علاوہ 800 میٹر کا عارضی بند بنا کر مزید پانی کو سعدی ٹاؤن کی طرف آنے سے روکا گیا ہے جب کہ ریسکیو ٹیموں نے ڈیم کی طرف سے آنے والے پانی کو 5 مختلف جگہوں پر روکا گیا ہے۔