مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فورسزکی جانب سے مسلسل نویں روز بھی کرفیو برقرارہےمواصلات کا نظام مکمل طورپرمعطل جبکہ قابض انتظامیہ نےانٹرنیٹ اور ٹیلیفون سروس بھی بند کررکھی ہیں ذرائع ابلاغ پر بدستور سخت پابندیاں عائد ہیں، مکمل لاک ڈاون کی وجہ سے بینکس بھی بند ہیں اور اے ٹی ایمز میں رقم بھی ختم ہوگئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کوبچوں کیلئے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اوردیگر اشیائےضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے، گزشتہ روزعید الاضحیٰ کےموقع پر بھی مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ رہاجس کے باعث کشمیری مسلمانوں کی اکثریت عید کی نماز اور سنت ابراھیمیؑ ادا کرنے سے محروم رہی۔
قابض بھارتی فورسز نے وادی کشمیر کو ایک بڑے قید خانے میں تبدیل کر رکھا ہے جس کے نتیجے میں کشمیری مسلمان اپنےمذہبی فرائض کی ادائیگی میں بھی مشکلات سےدوچار ہیں، کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت کی جانب سےوادی میں عید کے بڑے اجتماعات پر پابندی عائد کی گئی تھی اورمزید قابض بھارتی فوجیوں کو تعینات کیا گیا تحا اس کے باوجود کئی مقامات پر کشمیریوں نے بھارتی قبضے کے خلاف احتجاج کیا۔
قابض بھارتی فورسز اپنی لاکھوں کی تعداد کے باوجود کشمیریوں سے اتنی خوفزدہ ہیں کہ وادی میں ذرا سی آہٹ پر بھی گولی چلا دی جاتی ہے، گذشتہ جمعہ کو نماز کے بعد کرفیو کے باوجود ہزاروں کشمیریوں کے احتجاجی مظاہرے نے انڈین فورسز کو پہلے ہی حواس باختہ کررکھا ہے یہی وجہ ہے کہ مسلمانوں کےاہم ترین تہوار پر مزید سختیاں کرتے ہوئے انھیں نہ عید کی نماز پڑھنے دی گئی نہ قربانی کی اجازت دی گئی۔
یاد رہے کہ پاکستان میں عید الاضحیٰ مقبوضہ وادی میں بھارت کی ریاستی دہشتگردی کا شکار مظلوم کشمیریوں سے منسوب ہونے کے باعث مذہبی عقیدت اور سادگی سے منائی جارہی ہے۔