وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ہم نے خط میں درخواست کی ہے کہ یہ خط فی الفور سلامتی کونسل کے تمام اراکین تک پہنچایا جائےاور خصوصی اجلاس میں بھارت کےغیر قانونی اوراقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی اقدامات کو زیر بحث لایا جائے۔ وزیر خارجہ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے حالیہ اقدامات کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کے پیش نظر پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس بلانے کے لیے خط لکھا ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بھارت کے غیر آئینی اقدامات کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لے کر جانا چاہیے، پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے ان سفارشات پر غور کیا اور اپنا فیصلہ دیا، شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں کابینہ کا خصوصی اجلاس بلوایا گیا، کابینہ نے فیصلے کی توثیق کی اور وزارتِ خارجہ کو حکم دیا کہ اس مسئلےکو سلامتی کونسل میں لے جانے کے اقدامات کیے جائیں۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے فیصلہ کیا فی الفور چین جاؤں اور چینی حکام سے اس معاملے پر مشاورت کروں، چینی حکام کو قائل کرنے اور اپنا موقف سمجھانے میں کامیابی ہوئی اور چین نے پاکستان کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے، شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ چین سمجھتا ہے بھارت کا حالیہ اقدام غیر آئینی، یکطرفہ اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے منافی ہے،ان کا مزید کہنا ہے کہ آج میں نے صدر سلامتی کونسل کو خط ارسال کر دیا ہے جس میں درخواست کی گئی ہےکہ سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس طلب کیا جائے، اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے خط سلامتی کونسل کی صدر کو بھجوایا۔
انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ وزیراعظم عمران خان 14 اگست کو مظفرآباد جا رہے ہیں، جہاں وہ پاکستان کا مؤقف آزادکشمیر کے منتخب نمائندوں کے سامنے رکھیں گے،شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ یوم آزادی کے موقع پر پورے پاکستان میں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی ہو گا اور 15 اگست کو یوم سیاہ ہو گا اور بھارت کے اقدامات کے خلاف آواز بلند ہو گی، ان کا کہنا ہے کہ کشمیریوں کو پیغام دیتا ہوں آپ تنہا نہیں ہیں، ہم آپ کے ساتھ ہیں اور ہر حد تک جائیں گے۔