یوم آزادی کے موقع پر دن کا آغاز وفاقی دارلحکومت میں 31 اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21،21 توپوں کی سلامی سے ہوا۔ اس موقع پر ملک کی سلامتی اور یکجہتی کے لیے خصوصی دعائیں بھی کی گئیں۔
صدر ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان نے یوم آزادی اور یوم یکجہتی کشمیرکے موقع پر کہا کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ تھے، ساتھ ہیں اور ہمیشہ ساتھ رہیں گے، انھوں نے کہا کہ اب ہر ایک متفق ہے کہ قائد اعظم کا دو قومی نظریہ بالکل درست تھا۔
یوم آزادی کے موقع پر مرکزی تقریب جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں منعقد ہوئی جہاں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پرچم کشائی کی، ان کے ہمراہ چیئرمین سینٹ سادق سنجرانی، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وفاقی وزراء، اور اعلیٰ سول و فوجی حکام بھی موجود تھےتقریب میں کشمیری عوام سے یکجہتی کے لیے قومی پرچم کے ساتھ کشمیرکا جھنڈا بھی لہرایا گیا۔ تقریب میں حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے خصوصی طور پر شرکت کی۔
کراچی میں مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی جس میں پاکستان نیول اکیڈمی کے کیڈٹس نے گارڈز کے فرائض سنبھالے، اعزازی گارڈز کا دستہ پاکستان نیول اکیڈمی کے 48 کیڈٹس پر مشتمل ہے۔ لاہور میں علامہ اقبال کے مزار پرمزار علامہ اقبال پر بھی گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی جس میں ناردرن لائٹ انفنٹری کے دستے نے مزار اقبال پر گارڈز کے فرائض سنبھال لیے۔جس کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد اپنے قائد اور مفکر پاکستان کے مزار پر خراج عیقدت دینے کیلئے پہنچ رہے ہیں، ہر ایک کا جذبہ اور جوش دیدینی ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد پہنچ گئے جہاں وہ آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی سے خطاب بھی کریں گے۔
یوم آزادی کے موقع پر چاروں صوبوں میں بھی خصوصی تقاریب کا اہتمام کیا گیا اور گورنر و وزرائے اعلیٰ نے اس میں شرکت کی جبکہ مختلف شہروں میں ریلیاں اور جلوس نکالے جارہے ہیں۔ ہر طرف سبز ہلالی پرچموں اور کشمیر کے جھنڈوں کے ساتھ فضا ملی نغموں اور قومی جوش و جذبے سے معمور نظر آتی ہے۔