وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مودی نے نہرو کے بھارت کو دفن کردیا،مسئلہ کشمیر کے سیاسی اورعسکری پہلو ہیں،عالمی توجہ ہٹانے کیلئے بھارت کسی بھی قسم کی حرکت کرسکتا ہے دنیا کو پہلے سے آگاہ کررہے ہیں،سیاسی محاذ پر فارن آفس میں خصوصی کشمیر ڈیسک قائم کی جارہی ہے، اجلاس میں ایک پلان ایکشن پرتبادلہ خیال کیاگیا،سفارتی،سیاسی اورقانونی حکمت عملی اورانسانی حقوق سےمتعلق بھی گفتگوہوئی۔جبکہ عسکری محاذ پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت ایل او سی پرکشیدگی بڑھا رہا ہے، پاک فوج ہر قسم کے حالات کیلئے پوری طرح تیار ہے، تنازع کشمیر نیوکلئر فلیش پوائنٹ بن چکا ہے۔
یہ بات وزیر خارجہ شاہ محمو د قریشی کے زیر صدارت خصوصی کشمیرجائزہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں کہی گئی جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور اور وفاقی وزیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے میڈیا بریفنگ دی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اعلان کیا کہ حالات کی مناسبت سے فارن آفس میں کشمیر سیل تشکیل دیا جارہا ہے، جس کے لیے ہم افراد قوت اور لائحہ عمل طے کریں گے، ساتھ ہی ساتھ دنیا کے اہم ممالک میں موجود پاکستانی سفارت خانوں میں کشمیر ڈیسک بھی تشکیل دیا جائے گا ، جہاں کشمیر سے متعلق امور پر پاکستان کا فوکل پرسن بھی موجود رہے گا۔
انہوں نےکہا کہ یہ ایک مسلسل اپ ڈیٹ ہوتی ہوئی صورتحال ہے جس کا ایک سیاسی پہلو ہے اور ایک عسکری پہلوہے، وزیراعظم نےکشمیرکی صورتحال پرنظررکھنےکےلیےکمیٹی تشکیل دی ہے ، آج اس کمیٹی کے پہلےاجلا س میں کافی طویل بات چیت ہوئی۔اجلاس کےشرکا نےاپنی رائے پیش کی، اور سب کی تجاویزآئیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نےکمیٹی اجلاس میں اپوزیشن کوبھی نمائندگی دی،اجلاس میں شرکت پراپوزیشن اراکین کاشکرگزارہوں۔ پارلیمنٹ کے بعد آج بھی یکجہتی کاپیغام ساری دنیا میں گیاجس میں سب کاان پٹ آیاہے۔
ان کاکہنا تھا کہ مسئلہ کشمیرکوکل سب سےبڑےفورم پراٹھایاگیا،مسئلہ کشمیرپراقوام متحدہ کی 11 قراردادوں کی اہمیت کی تجدیدکی گئی۔بھارت کی بھرپورمخالفت کےباوجودپاکستان کی بڑی کامیابی ہے،کل ہم نےبڑامعرکہ سرکیا،آج کےاجلاس میں آگےبڑھنے پر گفتگوہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک لمبی لڑائی ہےجوہمیں ہرمحاذپرلڑنی ہے،یہ ایک ایونٹ نہیں پراسس ہےجس کیلئےہمیں تیاری کرناہوگی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر
پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیراس وقت ایک جیل کی صورت میں ہے،مقبوضہ کشمیرمیں ہردروازےپرایک فوجی کھڑاہے،بھارت جومقبوضہ کشمیرمیں جبرکررہاہےاس کا ردعمل بھی آئےگا۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سےایل اوسی پرکشیدگی بڑھائی جارہی ہے اور بھارت کی جانب سے پلواماجیسےڈرامہ پھر کیا جاسکتاہے۔ پاک فوج ایل اوسی پربھرپورجواب دینےکے لیے تیارہیں،کسی بھی جارحیت کامنہ توڑجواب دےگی۔
انھوں نے کہا کہ آرمی چیف واضح کرچکے ہیں کہ مسئلہ کشمیر پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا، پاک فوج ہر قسم کے حالت سے نمٹنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ بھاری جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، پاکستان کی جانب سےایل اوسی پرپہل نہیں کی جارہی،یہ تاثرغلط ہےکہ پاکستان ایل اوسی پرکشیدگی بڑھارہاہے،انہوں نے یہ بھی کہاکہ پاکستان ایساکوئی بھی اقدام نہیں کریگا جس سےکشمیرکازکونقصان پہنچے، ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارتی وزیردفاع کابیان بھی سب نےدیکھاہے اور اس میں کوئی شک نہیں مقبوضہ کشمیر ایک ایٹمی فلیش پوائنٹ ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان اوربھارت ایٹمی طاقتیں ہیں دنیاکوتوجہ دینی چاہیے،پاکستان نےبھارتی وزیردفاع کےبیان کوغیرذمہ دارانہ قراردیاہے،ذمہ دار ملک اس طرح کے بیان نہیں دیا کرتے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ بھارت آزاد کشمیر پر قبضے کا خواب نہ دیکھے اور قوم کو یقین دلاتے ہیں کہ پاک فوج عوام کو مایوس نہیں کرے گی،میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سے پابندیاں اٹھتے ہی کشمیریوں کا ردعمل سامنے آجائے گا، بھارت یہی چاہتا ہے کہ کشمیر میں حالات خراب ہوں اور وہ بارڈر پر آ جائے،انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد بھارت تحریک آزادی کشمیر کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کوشش کر رہا ہے، بھارت نے سرحدی خلاف ورزی کی تو اسے سرپرائز دیں گے۔