وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں9 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا اورمقبوضہ کشمیرکی کشیدہ صورتحال اوربھارتی یکطرفہ اقدامات پر غور کیا گیا اور شاہ محمودقریشی نےکشمیرکی موجودہ صورتحال سےمتعلق آگاہ کیا۔وزیراعظم عمران خان نےکشمیر کےمعاملےپر عالمی رہنماؤں سے رابطوں پر کابینہ کو اعتمادمیں لیا اورکہا کہ پاکستان کشمیریوں کومشکل کی گھڑی میں تنہانہیں چھوڑےگا جبکہ بے باک مؤقف اپنانے پر کابینہ نے وزیراعظم عمران خان کی تعریف کی۔
کابینہ کو سلامتی کونسل کے کشمیر پر اجلاس سے حاصل نتائج پر بھی آگاہ کیاگیا جبکہ عیسائیوں کی شادی سےمتعلق ترمیمی بل کمیٹی میں پیش کرنےکی منظوری، گھریلوتشددکی روک تھام سےمتعلق قانون کی منظوری اور پاک ترک اسٹریٹیجک اقتصادی فریم ورک کی منظوری دی گئی۔
کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ کابینہ نے مقبوضہ کشمیرکی صورتحال اورخطے میں امن کیلئے امریکی صدر ٹرمپ کا مصالحانہ کردار خوش آئند قرار دیا،انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے کابینہ کو امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے ٹیلی فونک رابطے پر بھی اعتماد میں لیا۔
نیب قوانین پر نظرثانی کی ہدایت
فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ کابینہ نے نیب قوانین کی وجہ سے کاروباری برادری اور سرکاری افسران کودرپیش مشکلات پرتفصیلی غورکیا،ان کا کہنا تھا کہ نیب کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں متاثرہوئیں لہٰذا کابینہ نے کاروباری افراد اوربیوروکریٹس سے متعلق نیب قوانین پر نظرثانی کی ہدایت کی ہے اور آئندہ اجلاس میں اس پر مزید مشاورت بھی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ نیب کی وجہ سے کاروباری افراد کاروباری سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے رہے، وہ نیب سے ڈرے ہوئے ہیں، حکومت بزنس فرینڈلی ماحول پیدا کرنا چاہتی ہے۔
سی پیک طرزپرترکی کے ساتھ اقتصادی فریم ورک
فردوس عاشق اعوان کے مطابق کابینہ نے چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) طرز پر ترکی کے ساتھ بھی ایک اقتصادی فریم ورک کی منظوری دی ہے، پاکستان میں وزیراعظم عمران خان اور ترکی میں صدر طیب اردگان سربراہی کریں گے اور اس سے ترکی و پاکستان کے درمیان آزاد تجارت کو فروغ ملے گا۔
وزیر اعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے آرمی چیف کی مزید تین سال کیلئے تقرری کو درست اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان، آپریشن ضرب عضب اور پارلیمنٹ کی مضبوطی کا کریڈٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کو جاتا ہے،انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے 26 ستمبر کو نریندر مودی جبکہ 27 ستمبر کو وزیراعظم عمران خان خطاب کریں گے۔
عوامی اہمیت کےنئےمنصوبوں پربھی کابینہ کوبریفنگ دی گئی اور اس موقع پرگھروں کی تعمیر کے منصوبے کیلئے 5 ارب روپے کے قرضوں کی بھی منظوری دی گئی۔