فیڈرل بیورو آف ریونیو کے ذرائع کے مطابق اربوں روپے کی بینک ٹرانزکشن کی معلومات حاصل ہو گئی ہیں اور مزید مرحلہ وار ٹیکس نادہندگان کو نوٹس جاری کرنے کا عمل جاری رکھا جائے گا۔
اس حوالے سے ایف بی آر کی ممبر آپریشنز سیما شکیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جن ایک لاکھ افراد کو نوٹس بھیجے گئے ہیں ان کی مکمل نشاندہی کی گئی ہے اور یہ تمام ٹیکس نیٹ میں رجسٹرڈ نہیں اورامیر لوگ ہیں، ٹیکس نوٹسز کے بعد مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ جن 6 ہزار بڑے ٹیکس نادہندگان کو نوٹس بھیجےگئے تھے ان میں سے اکثریت نے ٹیکس رجسٹریشن حاصل کر لی، ڈسکوز کا ڈیٹا اپ ڈیٹ نہیں ہے اور ڈسکوز سے کہا گیا ہے کہ وہ صارفین کا ڈیٹا اپ ڈیٹ کریں۔
اس موقع پرممبر آئی آر پالیسی ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے کہا کہ کہ کتابوں، کاپیوں، ادویات پر کوئی سیلز ٹیکس نہیں، سیلز ٹیکس رجسٹرڈ افراد کی تعداد اڑھائی لاکھ سے زائد ہے لیکن ان میں سے اصل سیلز ٹیکس رجسٹرڈ افراد کی تعداد 41 ہزار ہے ۔