انسانی حقوق کی مبصر تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے انڈیا چیپٹر کے سربراہ آکر پٹیل نے کشمیر کے معاملے پر بھارت کے خلاف بیان جاری کردیا، ان کا کہنا ہے کہ کشمیر میں آزادی اظہار روکنا غیر قانونی ہے،ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے سربراہ آکر پٹیل نےمقبوضہ جموں وکشمیرکی صورتحال پر اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی سرکارمقبوضہ جموں اورکشمیر میں سیاسی رہنماؤں کورہاکرے۔
ایمنسٹی انٹر نیشنل انڈیا کی جانب سےکہا گیا ہے کہ بھارت مقبوضہ وادی میں آواز دبانےکی کوشش بندکرے،مقبوضہ وادی میں لگاتار22 دن سےزندگی درہم برہم ہے،ذرائع مواصلات کی معطلی،حراست اورمیڈیاپرپابندی نےمعلومات کابلیک ہول پیداکردیاہے،آکرپٹیل نے یہ بھی کہا کہ ماضی میں مقبوضہ کشمیرانسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں دیکھ چکاہے، آزادی اظہار،نقل وحرکت سےغیرمعینہ مدت تک روکناعالمی طورپرغیراخلاقی ہے۔
بھارت میں موجود ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کےسربراہ آکرپٹیل کا کہنا ہےکہ مقبوضہ کشمیرسےمعلومات پربھارت سرکارکامکمل کنٹرول سنگین صورتحال اختیار کرچکا ہے،یاد رہے کہ بھارت نے گزشتہ 22 روز سے مقبوضہ کشمیر میں جبری کرفیو نافذ کررکھا ہے اور بھارتی افواج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی بد ترین پامالی جاری ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
ایک جانب بھارتی وزیراعظم کہتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں سب کچھ معمول پر ہے دوسری جانب مودی سرکار بھارت کی اہم سیاسی جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی سمیت دیگر کو سرینگر ایئرپورٹ سے زبردستی واپس بھیج کر کہتی ہے کہ ان کی آمد سے کشمیر مین حالات خراب ہوں گے۔