فرانس کے شہر بیارٹز میں جی سیون ممالک کے اجلاس کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے کہا کہ یہ ان کے لیے قبل از وقت تھا کہ وہ ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات کریں۔
صدر ٹرمپ نے جواد ظریف کی جی سیون اجلاس میں ڈرامائی شرکت سے متعلق کہا کہ وہ ایرانی وزیر خارجہ کی آمد سے متعلق آگاہ تھے اور وہ یہ سب کچھ جانتے تھے جو فرانسیسی صدر کررہے تھے، جو کچھ وہ کررہے تھے اس کی انہوں نے ہی منظوری دی تھی، فرانسیسی صدر نے ان کی منظوری چاہی تھی۔
امریکی صدر ٹرمپ نے ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات کو قبل از وقت قرار دے دیا،ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ نہیں سمجھتے تھے کہ یہ جواد ظریف اور ان کی ملاقات کا درست وقت تھا،امریکی صدر نے مزید کہا کہ یہ ملاقات کے لیے بہت جلدی ہے، وہ یہ نہیں چاہتے تھے، وہ ایک مضبوط ایران دیکھنا چاہتے ہیں اور وہ ایران میں حکومت کی کوئی تبدیلی نہیں دیکھ رہے تھے،ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ ایران پر زور دینا چاہتے ہیں کہ وہ بیلسٹک میزائل پروگرام اور خطے میں مسلح گروپ کے تعاون پر ایک نئی بات چیت کرے لیکن ایران نے اسے یہ کہہ کر مسترد کردیا کہ واشنگٹن پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا۔
فرانس میں جی سیون اجلاس کے موقع پر فرانسیسی صدر کی دعوت پر سائیڈ لائن ملاقاتوں کیلئے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف اچانک پہنچے تھے انھوں نے اپنے فرانسیسی ہم منصب سے بھی ملاقات کی، ایران کا کہنا ہے کہ یورپی ممالک ایران جوہری معاہدے کے تحفظ کیلئے اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں کیونکہ اس میں ایک فریق امریکہ نے یکطرفہ فیصلے کیئے جبکہ معاہدے میں یورپی ممالک بھی فریق ہیں۔