جب بات ویسے نہیں بن رہی تو ایسے ہی صحیح مسئلہ کشمیر پر حکومت پاکستان نے اپنے تئیں کوششیں کرلیں لیکن مودی سرکار اپنی کان پر جوں رینگوانے کو تیار نہیں، سفارتی، تجارتی اور زمینی راستے و تعلقات منقطع کرلیئےگئے، اقوام متحدہ سمیت دیگر ممالک سے بھی کہا گیا کہ مودی کو سمجھائیں لیکن مودی جی کسی بات پر بھی سمجھنے کو تیار نہیں اس صورتحال میں حکومت پاکستان نے ایک بار پھر اپنی فضائی حدود مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کا اعلان کسی بھی وقت ہوسکتا ہے۔
اس حوالے سے وفاقی وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کہتے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان نے بھارت کیلئےفضائی حدود بند کرنےپرغورشروع کردیا ہےجبکہ بھارت، افغانستان میں تجارت کے لیے استعمال زمینی راستےبند کرنےکی بھی تجویز ہے تاہم فیصلہ کرنے سے پہلے تمام قانونی پہلوؤں پر غورکیا جارہا ہے۔
وفاقی وزیرنےکہا کہ معاملہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے شروع کیا ہےلیکن اسےختم ہم کریں گے، کشمیر میں جو ہورہا ہے وہ ہمارے لیے ناقابل قبول ہے،فواد چوہدری نے کہا کہ مودی سرکار نے جو راستہ اختیار کیا ہے اسے اسی کی زبان میں جواب دیا جائے گا، کابینہ میں تجاویز آئیں عملی طور پر فیصلہ ہوگیا ہے، مودی کو عقل کی بات سمجھ نہیں آرہی ہے۔
اس سے قبل 27 فروری 2019 کے واقعے کے بعد پاکستان نے اپنی فضائی حدود بھارت کیلئے بند کی تھی جس کی وجہ سے ایئرانڈیا کوچارماہ میں 4 ارب 30 کروڑ روپے کا نقصان ہوا تھا۔