چیئرمین ایف بی آرشبر زیدی کا کہنا ، ٹیکس اداکرنیوالافارن کرنسی اکاؤنٹ کھول سکتا ہے،لوگوں میں شعور آگیا ہےکہ موضوع بحث ٹیکس نظام ہے، ہے کہ اب وقت ہے کہ ہم اپنے پیروں پر کھڑے ہوں
کراچی میں مینجمنٹ ایسوسی ایشن کےسیمینارسے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معاشی صورتحال سے ہمیں نمٹنا ہوگا،120ارب ڈالرکی خطیررقم بیرون ملک غیرقانونی رکھی گئی ہے، ٹیکس ادا کرنیوالوں کوپیسوں کی منتقلی میں سہولت ہونی چاہیے۔
شبرزیدی نے کہا جوبھی سیلز ٹیکس ادا کرتا ہےاس کی پکی رسیدحاصل کرے،بڑی تعداد میں ریسٹورنٹس کو ٹیکس ادا کرنے کا پابند کیا ہے،سیلزٹیکس بنیای طور پرسرکاری رقم ہوتی ہے،ان کا کہنا تھا کہ جو ٹیکس اداکرکربیرون ملک جاتے ہیں ان کوآسانیاں دی جائیں، ماضی میں درست سمت میں کام نہیں ہورہا تھا ،اب منظم اوردرست سمت میں کام شروع ہوگیا ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے مزید کہا بھارت میں کوآپریٹ ٹیکس ادائیگی پاکستان سے20گناتک زیادہ ہے، لوگوں میں شعور آگیا ہےکہ موضوع بحث ٹیکس نظام ہے اس سے قبل چیئرمین ایف بی آر سید محمد شبر زیدی نےسیلز ٹیکس گوشواروں کی موثر مانیٹرنگ کے لئے سافٹ ویئر کا افتتاح کیا تھا ،جس کا مقصد ٹیکس گزاروں پر قابل وصول عائد سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا تعین کرنا ہے ۔
چئیرمین ایف بی آر کو ممبر آئی آر آپریشنز مس سیما شکیل نے نئے سافٹ وئیر ایپلیکیشن کے کام کا طریقہ کار کا عملی مشاہدہ کرایا، اس سافٹ وئیر کی بدولت ٹیکس ریفنڈ واجبات کی تیز تر پراسیسنگ بھی ممکن ہو گی ۔
چیرمین ایف بی آر کو مزید آگاہ کیا گیا کہ فیلڈ دفاترکے 25 افسران پرمشتمل ٹیم کو ٹاسک دے دیا گیا ہےکہ وہ اس پراجیکٹ کوتجرباتی بنیادوں پرگیارہ ستمبر دو ہزار انیس سےشروع کریں ،تجرباتی شروعات کی کامیابی کے بعد تمام فیلڈ دفاتر میں پراجیکٹ کی باقاعدہ دستیابی میسر ہوگی۔