ایران کےانفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے وزیر محمدجواد آذری جهرمی نے ملکی اور غیر ملکی صحافیوں سے ملکی ساختہ سیٹلائٹ ناہید-1 کے معائنے کے موقع پر کہا کہ ناہید ون سیٹلائٹ میں دھماکہ ہونے کی خبر من گھڑت اور بے بنیاد ہے اور ایران کے اس سٹیلائٹ کو بہت جلد وزارت دفاع کی تحویل میں دیا جائے گا۔
ایران کےانفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے وزیر نے امریکی حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کے پاس ایران کے ناہید ون سیٹلائٹ میں دھماکہ ہونے کی تصویریں ہیں تو آپ رائے عامہ کیلئے اسے شائع کریں،واضح رہے کہ اس سے قبل اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر دفاع اور لاجسٹک نے کہا تھا کہ اس وقت ہم چار سے پانچ تحقیقاتی سیٹلائٹس پر کام کررہے ہیں.
وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی نے ایران کی سیٹلائٹ اور میزائل سرگرمیوں سے متعلق مغربی میڈیا کی رپورٹس پر اپنے ردعمل میں کہا کہ محکمہ دفاع جدید طریقوں سے تحقیقاتی سیٹلائٹس پر کام کررہا ہے شاید یہ سرگرمیاں دوسروں کے لئے غیرمعمولی ہوں تاہم ہمارے لئے یہ ایک عام سی بات ہے.انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وزارت دفاع کے سیٹلائٹس منصوبوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
یاد رہے کہ ایرانی وزیر انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی نے گزشتہ دنوں میں یہ اعلان کیا تھا کہ ملکی ساختہ سیٹلائٹ ناہید-1 تیاری کے مرحلے میں ہے اور اسے جلد محکمہ دفاع کے حوالے کردیا جائے گا.
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایران کے خلائی شٹل کی خلاءمیں روانگی میں ناکامی میں امریکا کا قطعا کوئی ہاتھ نہیں،ٹویٹر پر پوسٹ ایک ٹویٹ میں امریکی صدر نے لکھا کہ ایران کے خلائی شٹل سفیرون کی سمنان کے مقام سے خلائی میں چھوڑے جانے میں ایک بار پھر ناکامی میں امریکا کا کوئی کردار نہیں۔
عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایران کے لیے نیک تمناﺅں کے ساتھ امید ہے کہ تہران اس حادثے کے اسباب پر خود غور کرے گا، جبکہ میڈیا میں متضاد اطلاعات تھیں کہ ایران نے دو روز قبل خلائی شٹل ‘سفیر ون ایس ایل وی’ سمنان کے لانچنگ اڈے سے خلائی میں روانہ کرنے کی کوشش کی مگر تصاویر سے معلوم ہوتا ہے کہ خلائی شٹل روانہ ہونے سے پہلے ہی زمین پر دھماکے سے پھٹ گیا تھا، تاہم ایران نے ان خبروں کو من گھڑت اور جھوٹا قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔