وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سستا منرل واٹر متعارف کرادیا، کہا کہ ایک روپے فی لیٹر والا منرل واٹر ابتدائی طور پر سرکاری دفاتر میں فراہم کیا جائے گا، دوسرے مرحلے میں ملک بھر میں دستیاب ہوگا۔
فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ان کی وزارت نے ایک روپے لیٹرمیں سستا اور معیاری منرل واٹر تیارکرلیا ہے، پہلےمرحلے میں یہ منرل واٹر سرکاری دفاتر میں متعارف کرایا جائے گا،تمام تحصیلوں میں دستیاب پانی میں نمکیات کے مطابق پلانٹ لگائے جائیں گے، یہ پلانٹ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی خود تیار کرے گی، لوگوں کو آسان شرائط پر قرضے دے کر اس پلانٹ کو چلایا جائے گا۔
پاکستان میں پینے کا صاف پانی دن بدن کمیاب ہوتا جارہا ہے جس کی وجہ سے ملک بھر میں منرل واٹر کمپنیاں دونوں ہاتھوں سے منافع کماتے ہوئے عوام کو لُوٹ رہی ہیں، اس وقت کسی بھی معیاری کمپنی کا منرل واٹر فی لٹر تقریبا 35 روپے کا دستیاب ہے ، اس کے ساتھ ہی کراچی سمیت مختلف شہروں میں آراو پلانٹ کے نام پر بورنگ کے پانی کو ہلکا سا صاف کرکے منرل واٹرکےنام پر فروخت کیا جارہا ہے، جس میں 19 لٹر کی بوتل گھروں میں سپلائی کے 70 روپے اور پلانٹ سے 19 لٹر کی بوتل بھروانے پر 30 روپے وصول کیئے جاتے ہیں۔
اگرچہ ان آراو پلانٹس سے پانی فی لٹر 1 روپیہ 50 پیسے پڑتا ہے تاہم اس کے معیار کی کوئی ضمانت نہیں ہوتی، وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی کے دعوے کے تحت اگر معیاری اور واقعی منرل واٹر فی لٹر 1 روپیہ پڑے گا تو لوگوں کے پینے کے پانی کا مسئلہ کسی حد تک حل ہونے میں مدد ملے گی لیکن دیکھنا یہ ہے کہ اس پر عملدرآمد کس طرح کیا جاتا ہے اور کیا یہ منصوبہ بھی دیگر سرکاری منصوبوں کی طرح مصلحت اور مسائل کا شکار ہوگا یا اسے پوری طرح نافذ کیا جاسکے گا۔۔؟؟