امریکا نے ایران کے خلاف مزید پابندیاں عاید کردی ہیں اور ان میں اس کے جہاز رانی کے ایک نیٹ ورک کو نشانہ بنایا ہے، امریکہ نے الزام عائد کیا ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب اس نیٹ ورک کو تیل منتقلی اور شامی صدر بشارالاسد کو مالی فائدہ پہنچانے کےلیے استعمال کررہے تھے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ نے اس نیٹ ورک پر شامی صدر کو مالی فائدہ پہنچانے کے لیے لاکھوں بیرل تیل فروخت کرنے کا الزام عائد کیااورایران کے جہازرانی کے اس نیٹ ورک سے وابستہ 16 اداروں ، 10 افراد اور 11 جہازوں پر پابندیاں عائد کی ہیں۔
محکمہ خزانہ کے اس اعلان سے چند دن قبل ہی ایران نے کہا تھا کہ جب تک امریکا اس پردباؤ میں کمی نہیں کرتا، وہ اس وقت تک جوہری سمجھوتے کے تمام تقاضوں کو پورا نہیں کرے گا،یاد رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی وزارت خارجہ کےایک ذمے دار نے باور کرایا تھا کہ امریکا نجی سیکٹر کو ایرانی تیل بردار جہاز گریس 1 (جس کا نام اب ایڈریان ڈاریا 1 ہو چکا ہے) کی مدد کرنے سے روکنے کے لیے اعلان کردہ پابندیوں کو عائد کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے مذکورہ ذمے دار نے بتایا تھا کہ شپمنٹ سیکٹر کو اس بات سے آگاہ کر دیا گیا ہے کہ امریکی پابندیوں کو پوری طاقت کے ساتھ لاگو کیا جائے گا۔