قابض بھارت کا کمیونیکیشن بلیک آؤٹ بھی مقبوضہ کشمیرکی سچائی دنیا تک پہنچنے سے نہ روک سکا، عالمی میڈیا مسلسل بھارتی مظالم سے پردہ اٹھا رہا ہے،امریکی اخبارکی تازہ رپورٹ میں کہنا ہے کہ کشمیریوں میں بھارت کے خلاف غصہ عروج پرہے۔لاوا پک رہا ہے، جوکسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے، رپورٹ کے مطابق کشمیریوں پر بھارتی فورسز کا ظلم جتنا بڑھ رہا ہے اتنی ہی نفرت انڈین حکومت کے خلاف بڑھتی جارہی ہے۔
امریکی اخبارنےرپورٹ میں کہا ہےکہ کشمیریوں میں بھارت کیخلاف بہت غصہ ہے، لاوا پک رہا ہے جوکسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے، بھارتی فورسز گرفتار نوجوانوں کوتشدد کا نشانہ بنا رہی ہیں، مسجد پر پتھر پھینکنے سے انکار پر گرفتارنوجوان کو اتنا مارا کہ اس کی کمر ٹوٹ گئی۔
رپورٹ کےمطابق کشمیری والدین کا کہنا ہےکہ ہمارے بچےجیل میں ہیں،بھارت نےمقبوضہ کشمیرکو دنیا سےکاٹ کر تنہا کرنے اورخوف پیدا کرنے کی کوشش کی، درجنوں کشمیری والدین مختلف تھانوں کے سامنے اپنے بچوں کی ایک جھلک دیکھنے کی امید پر گھنٹوں کھڑے رہتے ہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی میڈیا کیخلاف نفرت اورغصہ بڑھ رہا ہے، کشمیری عوام کا کہنا ہے مقبوضہ وادی کی صورتحال کو نارمل بتاتے بھارتی میڈیا کوشرم آنا چاہئیے۔
گذشتہ ہفتےامریکی اخبارواشنگٹن پوسٹ نےمقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کی جانب سے مظالم پر ایک اوررپورٹ شایع کی تھی ،جس میں لکھاتھا کہ 5 اگست کے بعد 3 ہزار ک قریب افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں، جن میں 13 سال کے بچے بھی شامل ہیں جبکہ کشمیر کی انتظامیہ یہ بتانے کو تیار نہیں کہ کتنے بچوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
اخبار کا کہنا تھا کہ بچوں کی گرفتاری پر سوال پر بھارتی وزارت داخلہ نے کوئی جواب نہیں دیا، جب کہ مودی کےدعوے کے برعکس مقبوضہ کشمیرایک ماہ سےمکمل بلیک آؤٹ کا شکار ہے، مقبوضہ کشمیر میں سیاسی قیادت کو گرفتار کر لیا گیا ہے،رپورٹ میں کہا گیا بھارتی اقدامات سےمقبوضہ وادی میں خوف اور غصے کی فضا ہے جبکہ یو این انسانی حقوق کے نمایندوں نے صورت حال کو پریشان کن قرار دیا ہے۔