وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارتی جنونیت اور مقبوضہ کشمیر میں انڈین فورسز کے ظلم کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان نے فیصلہ کیا ہےکہ بھارتی صدر کو پاکستانی فضائی حدود کے استعمال کی اجازت نہیں دی جائے گی، بھارتی صدر نے 8 ستمبر کوآئس لینڈ جانے کے لیے پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت مانگی تھی۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ کشمیر میں بربریت اور ظلم کا سماں ہے، صبرو تحمل کا مظاہرہ کیا اور محتاط طریقےسےمسئلے کو اٹھایا لیکن بھارتی حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی،شاہ محمودقریشی نے مزید کہا کہ بھارت نے گزشتہ 34روز سے کشمیریوں کو محصور کرکے رکھا ہے، عالمی تنظیموں سے بات ہورہی ہے اور جنیوا جارہا ہوں۔
یاد رہے اس سے قبل بھارت نے مودی کے طیارے کیلئےفضائی حدودکی اجازت مانگی تھی، یہ درخواست شنگھائی تعاون تنظیم سربراہ اجلاس میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی شرکت کے تناظر میں کی گئی تھی،پاکستان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دے دی تھی تاہم بھارت نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے راستہ تبدیل کردیا تھا۔
اطلاعات ہیں کہ وزیراعظم عمران خان نے بھارت کے لیے فضائی حدود بند کرنے پر غور شروع کردیا ہے تاہم ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا، اور یہ اقدام کسی مخصوص وقت تک کیلئے ملتوی کیا گیا ہے،مقبوضہ وادی میں کرفیو چونتیس ویں روزبھی جاری ہے، موبائل،انٹرنیٹ اورٹی وی نشریات بھی بند ہیں اور کشمیری تعلیم، کاروبار سے محروم ہیں اورمعمول کی زندگی مفلوج ہے، دواؤں اورخوراک کی قلت سے بحران سنگین ہوگیا جبکہ حریت رہنما بھی بدستورنظربند اور گرفتار ہیں۔