روسی ٹی وی کو انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہےکہ اگر ہم نائن الیون کے بعد امریکا کی جنگ نہ لڑتےتو دنیا کا خطرناک ملک نہ ہوتے۔انہوں نے مزید کہا کہ سوویت یونین کے خلاف جنگ میں انہی لوگوں کو تربیت دی گئی، جس کا فنڈ سی آئی اے نے دیا تھا، یہ تربیت یافتہ لوگ تھے اور ایک عشرے بعد جب امریکا وہاں گيا تو کہا گيا کہ یہ جہاد نہیں یہ دہشت گردی ہے۔
انہوں نےکہا کہ یہ بہت بڑا تضاد تھا جسے انہوں نے محسوس کیا۔ پاکستان کو اس جنگ میں غیر جانبدار رہنا چاہیے تھا، امریکا کا اتحادی بننے سے یہ گروپس ہمارے خلاف ہوگئے اور 70 ہزار پاکستانیوں کی جانیں گئيں۔وزیراعظم نے کہا کہ وہ شروع سے ہی اس جنگ کے خلاف تھے، اس جنگ سے معیشت کو 100 ارب ڈالرز سے زیادہ کا نقصان پہنچا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اب آخر میں افغانستان میں امریکا کے کامیاب نہ ہونے کا الزام ہم پر لگادیا گيا جو کہ یہ غیر منصافانہ ہے۔پاکستان کی قربانیوں اور معاشی و اقتصادی نقصانات کا کسی نے کوئی خیال نہیں کیا۔