امریکی صدر کی رہائش گاہ اور واشنگٹن ڈی سی کے کچھ اور حساس مقامات کے قریب سے جاسوسی کے آلات برآمد کرلیے گئےیہ آلات موبائل فون سے ان کی موجودگی کا مقام، شناخت اور ڈیٹا کے استعمال کے بارے میں معلومات حاصل کر لیتے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تین سابق اعلیٰ امریکی اہلکاروں نے بتایا کہ وائٹ ہاﺅس کے قریب سے جاسوسی کے آلات برآمد ہوئے ہیں اوروائٹ ہاؤس کے قریب ملنے والے جاسوسی کے آلات کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایس آئی جنہیں سٹنگ ریز بھی کہا جاتا ہے امریکی صدر کی رہائش گاہ اور واشنگٹن ڈی سی کے کچھ اور حساس مقامات کے قریب پائے گئے تھےیہ آلات موبائل فون سے ان کی موجودگی کا مقام، شناخت اور ڈیٹا کے استعمال کے بارے میں معلومات حاصل کر لیتے ہیں۔
ایک سابق اہلکار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پربتایا کہ سٹنگ ریز نامی موباائل کا ممکنہ طور پر مقصد صدر ٹرمپ کی جاسوسی کرنا تھا، انہوں نے کہا یہ معلوم نہیں کہ ایسا کرنے والے اپنے مقصد میں کامیاب ہوئے یا نہیں۔ایک سابق اعلیٰ انٹیلیجنس افسر نے بتایا کہ ایف بی آئی نے معلوم کرنے کے لیے تجزیہ کیا کہ یہ آلات کہاں سے آئے ہیں اور یہ بالکل واضح تھا کہ اسرائیل اس کا ذمہ دار ہے،اسی اہلکار نے صدر ٹرمپ کی انتظامیہ پر تنقید بھی کی کہ انہوں نے کھلے عام اور نہ ہی اندرونی طور اسرائیلی حکومت سے اس کے بارے میں بات کی۔اس سابق اہلکار نے کہا کہ میں کسی احتسابی کارروائی کے بارے میں لا علم ہوں۔