امریکی وزارت خزانہ کے سکریٹری مارشل بلنگسلی نے کہا ہے کہ امریکہ ،حزب اللہ ، ایران کی قدس فورس اور ایرانی حکومت کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے لیےکوئی کسر نہیں چھوڑے گا۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران پرانتہائی مالی اورمعاشی دباؤ کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں اور حزب اللہ پرامریکی پابندیوں کے اثرات ظاہر ہو رہے ہیں۔
یاد رہے یہ وہی حزب اللہ ہے جو کئی سالوں سے اسرائیل سے برسرپیکارہے اور اسی کی وجہ سے اسرائیل اب تک اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکا اور اسرائیلی حکام کی نیندیں حرام رہتی ہیں ،اسی حزب اللہ کو کمزور کرنے کیلئے اسرائیلی خواہشات پر مسلسل پابندیوں اور مشکلات کا شکار کیا جاتا ہے۔
امریکی وزارت خزانہ نے لبنانی ملیشیا کے مالیاتی نیٹ ورک کو ختم کرنے میں مدد کرنے والوں کے لئے مالی انعامات مقرر کیے ہیں۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی نائب وزیر خزانہ نے کہا کہ حزب اللہ کو جنوبی امریکا کے منشیات کے کاروبار سے پیسہ ملتا ہے اور منی لانڈرنگ کے ذریعہ یہ رقم وصول کی جاتی ہے۔
امریکی عہدیدار نےکہا کہ لبنان کا سینٹرل بینک حزب اللہ کے اقدامات کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہے اور بنک کے گورنر حزب اللہ ملیشیا کے اقدامات سے بہت زیادہ دباو میں ہیں۔انہوں نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ جمال ٹرسٹ بینک کے توسط سے حزب اللہ کو مالی اعانت فراہم کی جارہی تھی اس پر حال ہی میں واشنگٹن نے اقتصادی پابندیاں عاید کر دیں۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ حزب اللہ سیاسی اتحادوں کےذریعہ لبنانی حکومت پرخود کو مسلط کرنےمیں کامیاب رہی ، مارشل بیلنگسلی نے کہا کہ جو بھی حزب اللہ کے ساتھ تعاون کرتا ہے اسے مذہب اور نسل سے قطع نظر پابندیوں کا نشانہ بنایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دباؤ نے حزب اللہ کو متاثر کیا ہے اور وہ مالی بحران سے دوچار ہوئی ہے مالی بحران کے باعث حزب اللہ نے اسے کئی محاذوں پر اپنے جنگجوؤں کی تعداد کم کرنے پرمجبور کیا ہے۔امریکی وزارت خزانہ کے عہدیدار نے اس بات پر زور دیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ذاتی طور پر ایران پر اقتصادی دباؤ کے منصوبے کو دیکھ رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایران اور حزب اللہ پر اقتصادی دباؤکی اپنی پالیسی جاری رکھیں گے ہمارا مقصد ایرانی حکومت کو اپنا طرز عمل تبدیل کرنے اور مذاکرات کی میز پر بیٹھنے پر مجبور کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ واشنگٹن کو یورپ کو یہ سمجھانا مشکل نہیں تھا کہ “ایران میں ایک کرپٹ حکومت ہے، نیٹو ممالک ہماری حمایت کرتے ہیں اور ایران کو ایک دہشت گرد ریاست سمجھتے ہیں۔امریکی سیکرٹری خزانہ نے کہا کہ واشنگٹن نے یورپی ممالک کو آگاہ کیاکہ ایران کے ساتھ معاملات ہمارے ساتھ ان کی تجارت کے لئے نقصان دہ ہیں اگر وہ ایران کے ساتھ تجارت جاری رکھتے ہیں تو ہمارے ساتھ یورپی کمپنیوں کے تعلقات متاثر ہوں گے۔جہاز رانی کی کمپنیوں کو اس سے آگاہ ہونا چاہیے کہ وہ کس کے ساتھ معاملات کر رہے ہیں ورنہ انہیں پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا،ہم نے تمام شپنگ کمپنیوں سے مشکوک ایرانی ٹینکروں پر توجہ دینے کو کہا ہے۔ایک اور تناظر میں محکمہ خزانہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ اس نے یمن میں ایران نواز گروپوں پر پابندیاں عاید کی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ عدن کی عبوری حکومت اور یمن کے مرکزی بنک کے ساتھ امریکی تعاون جاری ہے،امریکی نائب وزیر خزانہ نے کہا کہ ایران کا ایک ہی کردار ہے، جوعرب ممالک میں جمہوریت کو سبوتاڑ کرنا ہے۔