تفصیلات کے مطابق برلن حکومت کے ایک ترجمان نے بتایا کہ اب مارچ 2020ءتک سعودی حکومت کو کوئی ہتھیاراورعسکری ساز وسامان فروخت نہیں کیا جائے گا،جرمنی نے یہ پابندی گزشتہ برس اکتوبر میں سعودی حکومت کے ناقد صحافی جمال خاشقجی کے استنبول کے سعودی قونصل خانے میں قتل کے بعد لگائی تھی۔
جرمن چانسلر انجیلا میرکل کے بقول انہیں حکومت کے موقف کی تبدیلی کا کوئی جواز دکھائی نہیں دے رہا،اس پابندی کی مدت رواں برس 30 ستمبر کو ختم ہو رہی ہے،جرمن حکومت نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث ذمہ داروں کے فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اس سے قبل برطانیہ کی ایک وزیر بھی سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت پر دارالعوام اورعدالت سے معافی مانگ چکی ہیں اور حکومتی موقف کے تحت ان کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت کی جانب سے برطانوی اسلحہ یمن کے بے گناہ شہریوں کے خلاف استعماال کیئے جانے پر انھیں بہت افسوس اور شرمندگی کا سامنا ہے۔