ویانا میں ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی نے ہفتہ کے روز اسپوٹنک خبر رساں ادارے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئےکہا ہےکہ نیویارک میں وزرائے خارجہ کے مابین جوہری معاہدے کی نشست منعقد ہونے کا بہت زیادہ امکان ہے۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کی وجہ سے دنیا بھر کے سربراہان اور وزرائے خارجہ موجود ہیں ایسے میں یہ بہترین موقع ہے کہ ایران جوہری معاہدے کے تمام فریق اایک جگہ بیٹھ امریکہ ایران کشیدگی پرگفتگو کریں، امریکہ نے جوہری معاہدے سے یکطرفہ علیحدگی کے بعد ایران پر سخت معاشی و اقتصادی پابندیاں عائد کررکھی ہیں جبکہ ایران کاکہنا ہے کہ امریکہ کی معاہدے سے ازخود علیحدگی خلاف ضابطہ ہے جوہری معاہدے کے تمام فریق مل کر ہی اس معاہدے پر عملدرآمد، اس کے خاتمے یا اس حوالے سے کوئی فیصلہ کرسکتے ہیں۔ اب امریکہ نے ایران سے مذاکرات کا عندیہ دیا ہے تاہم ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای واضح کہہ چکے ہیں کہ سب سے پہلے امریکہ ایران پر لگائی گئی ساری پابندیاں ختم کرے، معاہدے سے متعلق اپنی غلطی تسلیم کرے اس کے بعد معاہدے کیلئے ساتھ بیٹھا جاسکتا ہے ورنہ نہیں۔
اس حوالے سے ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے جو نیویارک کے دورے پر ہیں کہا تھا کہ25 ستمبر کو وزرائے خارجہ کے مابین جوہری معاہدے کی نشست کا انعقاد کیا جائے گا،انہوں نے کہا کہ یہ ممکن نہیں ہے کہ امریکہ ایک ہی وقت میں ایران کے خلاف معاشی پابندیاں بھی عائد کرے اور دوسری طرف مذاکرات کی بات بھی کرے۔ جواد ظریف نے اس سوال کے جواب میں کہ فرانسیسی صدر جوہری معاہدے کے نتائج کے حوالے سے واضح حکمت عملی اپنائیں گے کہا کہ اگر فرانس چاہتا ہے کہ کوئی قدم اٹھائے تو اسے چاہئیے کہ امریکی وزارت خزانہ سے ڈکٹیشن نہ لے۔
وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے امریکہ کی جانب سے ایک بار پھرایران کے مرکزی بینک پر پابندی کو عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قراردیتے ہوئے کہا کہ امریکہ جب کئی بار مختلف بہانوں سے کسی ادارے پر پابندی عائد کرتا ہے تو اس سے دکھائی دیتا ہے کہ امریکہ کی دباو ڈالنے والی پالیسی ناکامی سے دوچار ہوئی ہے،محمد جواد ظریف نے کہا کہ امریکہ ایک بار پھر مرکزی بینک پر پابندی لگا کر اس کوشش میں ہے کہ ایرانی عوام کو ادویات اور غذائی اشیاء کی ترسیل اور عالمی سطح پر خرید و فروخت سے روک سکے۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کرتے ہوئے ایران کے قومی بینک پر پابندی کا اعلان کیا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ ایران پر سخت ترین پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں اور فوری طور پر امریکہ نے ایران کے مرکزی بینک پر پابندی عائد کردی ہے۔ٹرمپ نے اوول آفس میں آسٹریلیا کے وزیر اعظم اسکاٹ موریسن کے ساتھ ملاقات کے موقع پر پابندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ کسی بھی ملک پر نافذ کی جانے والی سخت ترین پابندیاں ہیں۔