لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ لوگ ان کی بات سُن لیں، نواز اور زرداری سے معاملات طے ہورہے ہیں۔ شیخ رشید نے سوال کیا کہ 2 ماہ سے کسی نے سنا نوازشریف کی صحت خراب ہے، باہر جانا ہے؟ شہباز شریف میری پارٹی کا آدمی اورمذاکرات کی کامیابی کا زبردست حامی ہے، شہباز شریف میں لچک ہے اور نوازشریف ضد کی وجہ سے معاملات خراب کر دیتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ جو لوگ لندن سے کالیں کر رہے ہیں، گرفتار کرکے یہاں لائے جاسکتے ہیں، بات چل رہی ہے خراب کرنا نہیں چاہتا۔
سابق صدر آصف زرداری سے متعلق شیخ رشید کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کی بات بن رہی ہے،ان کے لوگ قوم کا لُوٹا ہوا پیسہ واپس کررہے ہیں، آصف زرداری کھلے دل کا آدمی ہے، سب کو کھلاتا ہے، شریف برادران کنجوس ہیں، صرف اولادوں میں بانٹتے ہیں۔مولانا فضل الرحمان کے اسلام آباد لاک ڈاؤن سے متعلق وفاقی وزیر نے کہا کہ فضل الرحمان لوگوں کو ناموس رسالت کے نام پر اکٹھا کر رہے ہیں لیکن مقصد کچھ اور ہے، بلاول نے تو انکار کردیا اور (ن) لیگ بھی مذہبی کارڈ کے استعمال کی وجہ سے شریک نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام کے رہنما عبد الغفور حیدری کے ذریعے مولانا کو پیغام دے دیا ہے کہ گرم جگہ پر پاؤں نہ رکھیں۔
وزیراعظم عمران خان اگرچہ مسلم لیگ ن یا پیپلز پارٹی سے کسی قسم کے این آر او کو واضح مسترد کرچکے ہیں تاہم انھوں نے اتنی پیشکش ضرورکی ہے کہ قوم کی لُوٹی ہوئی دولت واپس کریں انھیں آزاد کردیا جائے گا، لیکن معاملہ یہ ہے کہ دونوں جماعتوں کو پتہ ہے کہ اگر ظاہری طور پر پیسہ واپس کیا گیا تو پاکستان سے ان دونوں جماعتوں کی سیاست مکمل طور پر ختم ہوجائے گی کیونکہ ان پر یہ الزام ثابت ہوجائے گا کہ انھوں نے ہی قوم کی دولت کو ہڑپ کیا تھا، جس کا وہ مسلسل انکار کرتے چلے آئے ہیں۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں جماعتوں کی جانب سے کچھ لوگوں کے ذریعے حکومت کو با بار یہ پیغام بھیجا جارہا ہے کہ وہ پیسے تو واپس کردیں گے لیکن ظاہری طور پر نہیں تاکہ ملک میں ان کا کردار بے نقاب نہ ہوسکے جبکہ حکومت کی جانب سے انھیں یہی جواب دیا جارہا ہے کہ مال واپس ہوگا اور سب کے سامنے ہوگا، یہی معاملہ گذشتہ کئی ماہ سے چل رہا ہے، جس کے بارے میں اب شیخ رشید کا دعویٰ ہے کہ معاملات طے ہونے والے ہیں۔ اس حوالے سے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اب اگر معاملات یہ طے ہورہے ہیں کہ پیسہ واپس لیکن سامنے نہیں تو عمران خان کا سیاسی مستقبل خطرے میں ہوجائےگا اور اگر ظاہری طور پر رقم واہس کی گئی تو پاکستان کی سیاست سے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی ہمیشہ کیلئے ختم ہوسکتی ہے۔